اس جلسہ میں گاؤں دیہات کے علاقے سے کثیر تعداد میں کسان مزدور و نوجوان شرکت کئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منعقد اس جلسہ میں شرکت کرنے حیدرآباد سے مجلس کے صدر اسدالدین اویسی اور مہاراشٹر کے سبکدوش آئی پی ایس افسر عبدالرحمن آئے تھے۔ حالانکہ بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کے آنے کی بھی خبر تھی لیکن وہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنتھ سورین کے تقریب حلف برداری میں شریک ہونے کی وجہ سے موجود نہیں رہ سکے۔
اس موقع پر اسدالدین اویسی نے کہا کہ’ ملک کا مسلمان اب دوبارہ ہجرت نہیں کرےگا۔ وہ اپنی جان گنوا دیگا لیکن ملک چھوڑ کر نہیں جائےگا‘۔
اویسی نے حکومت میں بیٹھے لوگوں کو یاد دلایا کہ مسلمانوں کے آب و اجداد نے ملک بھارت کی سالمیت کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ اترپردیش میں پولیس کی ظلم و زیادتی پر بھی اویسی برسے اور یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیناتھ کو تنبیہ کی۔
انہوں نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے کہا کہ’ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ساتھ چھوڑ دے اگر وہ ایسا کریں گے تو اویسی اور دیگر لوگ ان کی حمایت کریں گے۔