ETV Bharat / state

خشک سالی سے نمٹنے کے لیے کمشنری سطح پر میٹنگ

جائزہ کے دوران بتایا گیا کہ ضلع میں قریب 43 ہزار ایکٹر میں فصل نہیں لگ پائی ہے، یہاں آبپاشی کے لئے ٹھوس انتظامات نہیں تھے، اس کے علاوہ نوادہ ضلع میں 51 ہزار ہیکٹر میں دھان کی فصل نہیں ہوپائی ہے۔

خشک سالی سے نمٹنے کے لیے کمشنری سطح پر میٹنگ
author img

By

Published : Aug 23, 2019, 6:34 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 12:36 AM IST

ریاست بہار کے مگدھ کمشنری کے اضلاع میں حکومتی سطح پر خشک زدہ علاقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

مگدھ کمشنری آفس کانفرنس ہال میں خشک سالی سے نمٹنے کے لیے، اور متاثرہ کسانوں کو مختلف امدادی اسکیموں کے تحت فائدہ پہچانے کے لئے کمشنری سطحی پر میٹنگ ہوئی۔

اس میں محکمہ پی ایچ ای ڈی کے ریاستی سکریٹری جتیندرشریواستو، کمشنرپنکج کمارپال سمیت پانچوں اضلاع کے ممبراسمبلی، ممبرآف پارلیمنٹ، ڈسٹرک مجسٹریٹ وغیرہ شریک ہوئے۔

میٹنگ میں مگدھ ڈویژن کے جوائنٹ ڈائریکٹر زراعت نے پاورپوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعہ خریف فصل سے متعلق باتیں بتا ئیں، جس میں خاص طور پر دھان کی روپنی اور بارش کی حالت کے متعلق تفصیلی جانکاری دی۔

انہوں نےبتایا کہ ضلع گیا میں 49 فیصد، ارول میں 86 فیصد اورنگ آباد، جہان آباد میں 76 فیصد، اور نوادہ میں 35 فیصد ہی دھان کی روپنی ہوئی ہے، کل ملا کر پورے ڈویژن میں 60 فیصد ہی دھان کی روپنی ہوئی ہے۔

گیا ضلع کے آمس، اور نوادہ ضلع کی دو پنچایتوں میں دھان کی روپنی صفر ہے۔

جوائنٹ ڈائریکٹر کے ذریعہ بتایا گیا کہ ارہر، ارد، کرتھی، اور توری کے بیجوں کی مانگ متبادل کاشتکاری کے لئے حکومت سے کی گئی ہے، جو 25 اگست تک موصول ہونے کے امکانات ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل گرانٹ کے لئے آن لائن درخواست لی جا رہی ہے۔ تین مرتبہ آبپاشی کیلئے 60 روپے فی لیٹر ڈیزل سبسڈی مہیا کی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ، زرعی ان پٹ اور فصل امدادی اسکیم کے تحت ، کسانوں کو مدد فراہم کرانے کے لئے ان کی ایک فہرست بنانے کے لئے بھی کارروائی جاری ہے۔

جائزہ کے دوران بتایا گیا کہ ضلع میں قریب 43 ہزار ایکٹر میں فصل نہیں لگ پائی ہے، یہاں آبپاشی کے لئے ٹھوس انتظامات نہیں تھے، اسکے علاوہ نوادہ ضلع میں 51 ہزار ہیکڑ میں دھان کی فصل نہیں ہوپائی ہے۔

خشک سالی سے نمٹنے کے لیے کمشنری سطح پر میٹنگ

پی ایچ ای ڈی کے سکریٹری جتیندر شریواستو نے توری اور رائی کو متبادل فصل کے طور پر کاشتکاری کرنے کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ ارہر، مکئی سے زیادہ فائدہ مند توری کی کھیتی ہوگی،اور یہ قلیل وقت میں تیار ہوجاتی ہےاور کاشتکار راوی کی فصل بھی لگاپائیں گے۔

کمشنر نےاس کے لئے متاثرہ پنچایتوں میں کسان چوپال کو منظم کرکے کسانوں کے درمیان متبادل کاشتکاری کرنے کے لئے بیداری مہم چلانے کے لئے ضلع زراعت افسر کوہدایت دی ہے۔

ریاست بہار کے مگدھ کمشنری کے اضلاع میں حکومتی سطح پر خشک زدہ علاقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

مگدھ کمشنری آفس کانفرنس ہال میں خشک سالی سے نمٹنے کے لیے، اور متاثرہ کسانوں کو مختلف امدادی اسکیموں کے تحت فائدہ پہچانے کے لئے کمشنری سطحی پر میٹنگ ہوئی۔

اس میں محکمہ پی ایچ ای ڈی کے ریاستی سکریٹری جتیندرشریواستو، کمشنرپنکج کمارپال سمیت پانچوں اضلاع کے ممبراسمبلی، ممبرآف پارلیمنٹ، ڈسٹرک مجسٹریٹ وغیرہ شریک ہوئے۔

میٹنگ میں مگدھ ڈویژن کے جوائنٹ ڈائریکٹر زراعت نے پاورپوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعہ خریف فصل سے متعلق باتیں بتا ئیں، جس میں خاص طور پر دھان کی روپنی اور بارش کی حالت کے متعلق تفصیلی جانکاری دی۔

انہوں نےبتایا کہ ضلع گیا میں 49 فیصد، ارول میں 86 فیصد اورنگ آباد، جہان آباد میں 76 فیصد، اور نوادہ میں 35 فیصد ہی دھان کی روپنی ہوئی ہے، کل ملا کر پورے ڈویژن میں 60 فیصد ہی دھان کی روپنی ہوئی ہے۔

گیا ضلع کے آمس، اور نوادہ ضلع کی دو پنچایتوں میں دھان کی روپنی صفر ہے۔

جوائنٹ ڈائریکٹر کے ذریعہ بتایا گیا کہ ارہر، ارد، کرتھی، اور توری کے بیجوں کی مانگ متبادل کاشتکاری کے لئے حکومت سے کی گئی ہے، جو 25 اگست تک موصول ہونے کے امکانات ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل گرانٹ کے لئے آن لائن درخواست لی جا رہی ہے۔ تین مرتبہ آبپاشی کیلئے 60 روپے فی لیٹر ڈیزل سبسڈی مہیا کی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ، زرعی ان پٹ اور فصل امدادی اسکیم کے تحت ، کسانوں کو مدد فراہم کرانے کے لئے ان کی ایک فہرست بنانے کے لئے بھی کارروائی جاری ہے۔

جائزہ کے دوران بتایا گیا کہ ضلع میں قریب 43 ہزار ایکٹر میں فصل نہیں لگ پائی ہے، یہاں آبپاشی کے لئے ٹھوس انتظامات نہیں تھے، اسکے علاوہ نوادہ ضلع میں 51 ہزار ہیکڑ میں دھان کی فصل نہیں ہوپائی ہے۔

خشک سالی سے نمٹنے کے لیے کمشنری سطح پر میٹنگ

پی ایچ ای ڈی کے سکریٹری جتیندر شریواستو نے توری اور رائی کو متبادل فصل کے طور پر کاشتکاری کرنے کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ ارہر، مکئی سے زیادہ فائدہ مند توری کی کھیتی ہوگی،اور یہ قلیل وقت میں تیار ہوجاتی ہےاور کاشتکار راوی کی فصل بھی لگاپائیں گے۔

کمشنر نےاس کے لئے متاثرہ پنچایتوں میں کسان چوپال کو منظم کرکے کسانوں کے درمیان متبادل کاشتکاری کرنے کے لئے بیداری مہم چلانے کے لئے ضلع زراعت افسر کوہدایت دی ہے۔

Intro:ریاست بہار کے مگدھ کمشنری کے اضلاع کے کئی علاقے خشک سالی کی زد میں ہیں ، کئی علاقوں میں بارش نہیں ہونے کی وجہ سے دھان کی فصل کامعاملہ صفر ہے ، یہاں آبپاشی کابھی نظم نہیں ہے جسکی وجہ سے درجنوں گاوں خشک سالی کی زد میں ہیں Body:بہار کے مگدھ کمشنری کے اضلاع میں حکومتی سطح سے خشک زدہ علاقوں کے جائزہ لینے کے قواعد شروع ہوچکے ہیں ۔ مگدھ کمشنری آفس کے کانفرنس ہال میں خشک سالی کی صورتحال اور متاثرہ کسانوں کو مختلف امدادی اسکیموں کے تحت فائدہ پہچانے کے لئے کئے جارے کاموں کاجائزہ لینے کے لئے کمشنری سطحی اعلی جائزہ میٹنگ ہوئی ۔اس میں محکمہ پی ایچ ای ڈی کے ریاستی سکریٹری جتیندرشریواستو ، کمشنر پنکج کمارپال سمیت پانچوں اضلاع کے ممبراسمبلی ، ممبرآف پارلیمنٹ ، ڈسٹرک مجسٹریٹ وغیرہ شریک ہوئے ۔ میٹنگ میں مگدھ ڈویژن کے جوائنٹ ڈائریکٹر زراعت نے پاورپوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعہ مگد ڈویژن کے پانچوں اضلاع میں خریف کی فصل اور اس کی صورتحال ، خاص طور پر دھان کی روپنی اور بارش کی حالت کے متعلق تفصیلی جانکاری دی اور بتایا کہ ضلع گیا میں انچاس فیصد، ارول میں چھیاسی فیصد اورنگ آباد ، جہان آباد میں چھہتر فیصد اور نوادہ میں پینتیس فیصد ہی دھان کی روپنی ہوئی ہے ۔

پورے ڈویژن میں مجموعی طور پر 60 فیصد ہی دھان کی روپنی ہوئی ہے۔ گیا ضلع کے آمس اور نوادہ ضلع کی دو پنچایتوں میں دھان کی فصل کی روپنی صفر ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے متبادل کاشتکاری کا جائزہ لیا گیا ۔اس دوران خشک سالی کی حالت سے نپٹنے کے لئے متبادل کاشتکاری پر افسران ولیڈران کے درمیان تبادلہ خیال ہوا ۔

جوائنٹ ڈائریکٹر کے ذریعہ بتایا گیا کہ ارہر ، اورد ، کرتھی اور توری کے بیجوں کی مانگ متبادل کاشتکاری کے لئے حکومت سے کی گئی ہے۔ 25 اگست تک بیج موصول ہونے کے امکانات ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل گرانٹ کے لئے آن لائن درخواست لی جا رہی ہے۔ تین مرتبہ آبپاشی کیلئے 60 روپے فی لیٹر ڈیزل سبسڈی مہیا کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ ، زرعی ان پٹ اور فصل امدادی اسکیم کے تحت ، کسانوں کو مدد فراہم کرنے کے لئے ان کی ایک فہرست بنانے کے لئے بھی کارروائی جاری ہے۔Conclusion:تینتالیس ہزار ایکٹر اراضی میں نہیں لگی ہے فصل

جائزہ کے دوران بتایا گیا کہ ضلع میں قریب تینتالیس ہزار ایکٹر میں فصل نہیں لگ پائی ہے ، یہاں آبپاشی کے لئے ٹھوس انتظامات نہیں تھے ، اسکے علاوہ نوادہ ضلع میں ایکاون ہزار ہیکڑ میں دھان کی فصل نہیں ہوپائی ہے ، پی ایچ ای ڈی کے سکریٹری جتیندر شریواستو نے توری اور رائی کو متبادل فصل کے طور پر کاشتکاری کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ارہر ، مکئی سے زیادہ فائدہ مند توری کی کھیتی ہوگی۔ یہ قلیل وقت میں تیار ہوجاتی ہے اور کاشتکار راوی کی فصل بھی لگاپائیں گے۔
۔ کمشنر نےاس کے لئے متاثرہ پنچایتوں میں کسان چوپال کو منظم کرکے کسانوں کے درمیان متبادل کاشتکاری کرنے کے لئے بیداری مہم چلانے کے لئے ضلع زراعت افسر کوہدایت دی ہے
Last Updated : Sep 28, 2019, 12:36 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.