ETV Bharat / state

اساتذہ پر لاٹھی چارج۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہار اسمبلی میں ہنگامہ

بہار کے نیوجت اساتذہ پر مظاہرہ کے دوران کل دار الحکومت پٹنہ میں ہوئے پولیس لاٹھی چارج کو لیکر کونسل میں آج اراکین نے جم کر شورو غل اور نعرے بازی کی جس کی وجہ سے وقفہ سوالات لگ بھگ آٹھ منٹ تک متاثر رہا ۔

author img

By

Published : Jul 19, 2019, 10:23 PM IST

اساتذہ پر لاٹھی چارج۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہار اسمبلی میں ہنگامہ

کارگذار چیئرمین ہارون رشید کے چیئر پر بیٹھتے ہی راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے سبودھ کمار نے تحریک التوا نوٹس کے ذریعہ اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہاکہ کل ریاست کے کونے کونے سے نیوجت اساتذہ یکساں کام یکساں تنخواہ کے مطالبے کو لیکر دار الحکومت پٹنہ میں پرامن دھرنا اور مظاہرہ کر رہے تھے ۔

حکومت اساتذہ نمائندوں سے بات کر کے ان کی جائزمطالبات کو ماننے کے بجائے ان پر پانی کی بوچھار ، آنسو گیس کے گولے اور بے رحمی سے پولیس لاٹھی چارج میں کئی اساتذہ شدید طور سے زخمی ہوگئے اور ویشالی کی ٹیچر پھول کانتی دیوی کی موت ہو گئی ۔

کمار نے کہاکہ حکومت کے نیوجت اساتذہ کے تئیں اس طرح کے رویہ سے بچوں کو معیاری تعلیم دلانا ممکن نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اتنے بڑے واقعہ کے باوجود وزیرتعلیم کا یہ کہناکہ انہیں اس کی جانکاری نہیں ہے۔

اس پر آرجے ڈی ، کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ( سی پی آئی) کے اراکین اپنی اپنی سیٹوں کے سامنے زور ۔ زور سے بولنے لگے۔ اسی دوران حزب اقتدار جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) اور بھارتیہ جنتاپارٹی ( بی جے پی) کے اراکین بھی اپنی ۔ اپنی نشستوں کے سامنے کھڑ ے ہوکر زور ۔زور سے بولنے لگے ۔

اس کے بعد آرجے ڈی کی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ رابڑی دیوی کی قیادت میں آرجے ڈی اور کانگریس کے اراکین ایوان کے درمیان میں آگئے اور ’ٹیچروں پر لاٹھی چلانا بند کرو ‘ کا نعرہ لگانے لگے۔ آرجے ڈی اور کانگریس کے اراکین کی نعرے بازی کی وجہ سے وقفہ سوالات لگ بھگ آٹھ منٹ تک متاثر رہا۔

کارگذار چیئرمین کی اپیل پر آرجے ڈی اور کانگریس کے اراکین اپنی ۔ اپنی نشستوں پر لوٹ آئے ۔ اس کے بعد محترمہ رابڑی دیوی نے کہاکہ پولیس نے خاتون ٹیچروں کو بھی دوڑا ۔ دوڑا کر پیٹاہے۔ یہ شرم کی بات ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس پر حکومت کو بھی شرم آنی چاہئے ۔

آرجے ڈی کے رام چندر پوربے نے کہاکہ کل ریاست کے کونے ۔ کونے سے اپنے مطالبات کی حمایت میں اساتذہ پٹنہ آئے ہوئے تھے۔ ٹیچروں نے اعلان کیا کہ اب وہ ’ کرو یا مرو‘ پر اتریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں یہ نعرہ دینا ٹھیک نہیں ہے۔

سی پی آئی کے پروفیسر سنجے کمار سنگھ نے کہاکہ حکومت کو نیوجت اساتذہ کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرنی چاہئے ۔

پولیس لاٹھی چارج میں خاتون ٹیچر پھول کانتی دیوی کی موت ہوئی ہے ۔ ان کے کنبہ کو پچاس لاکھ روپے کی امدادی رقم حکومت کو دینی چاہئے ۔

خاتون ٹیچر پر ہی ان کا کنبہ منحصر تھا ۔ سی پی آئی کے ہی کیدار ناتھ پانڈے نے کہاکہ جمہوریت میں دھرنا اور مظاہرہ کرنے کا سبھی کو حق ہے۔ نیوجت اساتذہ کو تنخواہ دی جانی چاہئے پولیس نے بے رحمانہ کاروائی کی ہے اور اس کے لئے قصور وار پولیس افسران کو سزاد دی جانی چاہئے ۔

حزب اقتدار جے ڈی یو کے دلیپ چودھری نے کہاکہ اس پر سیاست نہیں ہونا چاہئے ۔ ٹیچروں کو تنخواہ ملنی ضروری ہے کیونکہ ان پر کنبہ کے افراد منحصر رہتے ہیں۔ جے ڈی یو کے ڈاکٹر سنجیو سنگھ اور بی جے پی کے پروفیسر نول کشور یادو نے کہاکہ نیوجت اساتذہ کے نمائندہ وفد سے حکومت کو بات چیت اور سمجھوتا کرنا چاہئے ۔ اساتذہ کو کل ۔ دوڑا ۔ دوڑا کر پیٹا گیا۔ انہوں نے کہاکہ لاٹھی چارج کیلئے قصور وار افسران کے خلاف مناسب کاروائی ہونی چاہئے ۔

جے ڈی یو کے ہی رنویر نندن نے کہاکہ کل مظاہرہ کے دوران دار الحکومت پٹنہ کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا۔ اس دوران 50 سے 60 گاڑیوںکے شیشے بھی ٹوٹ گئے تھے ۔

اس سے قبل کارگذار چیئرمین نے کونسل کے دستورالعمل کا حوالہ دے کر آرجے ڈی کے مسٹر کمار کے تحریک التوا نوٹس کو نامنظور کر دیا تھا۔

کارگذار چیئرمین ہارون رشید کے چیئر پر بیٹھتے ہی راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے سبودھ کمار نے تحریک التوا نوٹس کے ذریعہ اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہاکہ کل ریاست کے کونے کونے سے نیوجت اساتذہ یکساں کام یکساں تنخواہ کے مطالبے کو لیکر دار الحکومت پٹنہ میں پرامن دھرنا اور مظاہرہ کر رہے تھے ۔

حکومت اساتذہ نمائندوں سے بات کر کے ان کی جائزمطالبات کو ماننے کے بجائے ان پر پانی کی بوچھار ، آنسو گیس کے گولے اور بے رحمی سے پولیس لاٹھی چارج میں کئی اساتذہ شدید طور سے زخمی ہوگئے اور ویشالی کی ٹیچر پھول کانتی دیوی کی موت ہو گئی ۔

کمار نے کہاکہ حکومت کے نیوجت اساتذہ کے تئیں اس طرح کے رویہ سے بچوں کو معیاری تعلیم دلانا ممکن نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اتنے بڑے واقعہ کے باوجود وزیرتعلیم کا یہ کہناکہ انہیں اس کی جانکاری نہیں ہے۔

اس پر آرجے ڈی ، کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ( سی پی آئی) کے اراکین اپنی اپنی سیٹوں کے سامنے زور ۔ زور سے بولنے لگے۔ اسی دوران حزب اقتدار جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) اور بھارتیہ جنتاپارٹی ( بی جے پی) کے اراکین بھی اپنی ۔ اپنی نشستوں کے سامنے کھڑ ے ہوکر زور ۔زور سے بولنے لگے ۔

اس کے بعد آرجے ڈی کی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ رابڑی دیوی کی قیادت میں آرجے ڈی اور کانگریس کے اراکین ایوان کے درمیان میں آگئے اور ’ٹیچروں پر لاٹھی چلانا بند کرو ‘ کا نعرہ لگانے لگے۔ آرجے ڈی اور کانگریس کے اراکین کی نعرے بازی کی وجہ سے وقفہ سوالات لگ بھگ آٹھ منٹ تک متاثر رہا۔

کارگذار چیئرمین کی اپیل پر آرجے ڈی اور کانگریس کے اراکین اپنی ۔ اپنی نشستوں پر لوٹ آئے ۔ اس کے بعد محترمہ رابڑی دیوی نے کہاکہ پولیس نے خاتون ٹیچروں کو بھی دوڑا ۔ دوڑا کر پیٹاہے۔ یہ شرم کی بات ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس پر حکومت کو بھی شرم آنی چاہئے ۔

آرجے ڈی کے رام چندر پوربے نے کہاکہ کل ریاست کے کونے ۔ کونے سے اپنے مطالبات کی حمایت میں اساتذہ پٹنہ آئے ہوئے تھے۔ ٹیچروں نے اعلان کیا کہ اب وہ ’ کرو یا مرو‘ پر اتریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں یہ نعرہ دینا ٹھیک نہیں ہے۔

سی پی آئی کے پروفیسر سنجے کمار سنگھ نے کہاکہ حکومت کو نیوجت اساتذہ کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرنی چاہئے ۔

پولیس لاٹھی چارج میں خاتون ٹیچر پھول کانتی دیوی کی موت ہوئی ہے ۔ ان کے کنبہ کو پچاس لاکھ روپے کی امدادی رقم حکومت کو دینی چاہئے ۔

خاتون ٹیچر پر ہی ان کا کنبہ منحصر تھا ۔ سی پی آئی کے ہی کیدار ناتھ پانڈے نے کہاکہ جمہوریت میں دھرنا اور مظاہرہ کرنے کا سبھی کو حق ہے۔ نیوجت اساتذہ کو تنخواہ دی جانی چاہئے پولیس نے بے رحمانہ کاروائی کی ہے اور اس کے لئے قصور وار پولیس افسران کو سزاد دی جانی چاہئے ۔

حزب اقتدار جے ڈی یو کے دلیپ چودھری نے کہاکہ اس پر سیاست نہیں ہونا چاہئے ۔ ٹیچروں کو تنخواہ ملنی ضروری ہے کیونکہ ان پر کنبہ کے افراد منحصر رہتے ہیں۔ جے ڈی یو کے ڈاکٹر سنجیو سنگھ اور بی جے پی کے پروفیسر نول کشور یادو نے کہاکہ نیوجت اساتذہ کے نمائندہ وفد سے حکومت کو بات چیت اور سمجھوتا کرنا چاہئے ۔ اساتذہ کو کل ۔ دوڑا ۔ دوڑا کر پیٹا گیا۔ انہوں نے کہاکہ لاٹھی چارج کیلئے قصور وار افسران کے خلاف مناسب کاروائی ہونی چاہئے ۔

جے ڈی یو کے ہی رنویر نندن نے کہاکہ کل مظاہرہ کے دوران دار الحکومت پٹنہ کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا۔ اس دوران 50 سے 60 گاڑیوںکے شیشے بھی ٹوٹ گئے تھے ۔

اس سے قبل کارگذار چیئرمین نے کونسل کے دستورالعمل کا حوالہ دے کر آرجے ڈی کے مسٹر کمار کے تحریک التوا نوٹس کو نامنظور کر دیا تھا۔

Intro:Body:

imran sb


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.