پٹن :بہار قانون سازیہ کے دونوں ایوانوں اسمبلی اور کونسل میں شراب معاملے پر حزب مخالف بی جے پی کا آج تیسرے دن بھی ہنگامہ جاری رہا۔ دونوں ہی ایوانوں میں پارٹی کے اراکین ویل میں پہنچ کر کافی دیر تک حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ کرتے رہے، جس کی وجہ سے دونوں ایوانوں کے اسپیکر کو دو دو مرتبہ اجلاس کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی، بہار اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر وجے کمار سنہا اور کونسل میں حزب مخالف لیڈر سمراٹ چودھری نے مورچہ سنبھال رکھا تھا، اسمبلی اجلاس کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی بی جے پی اراکین زہریلی شراب سے اموات کے معاملے کو زور و شور سے اٹھایا اور اسپیکر سے تحریک التوا کہ تجویز پیش کرتے ہوئے اس معاملے پر ایوان کے اندر بحث کی مانگ کی جسے اسمبلی کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری و کونسل کے اسپیکر دویش چندر ٹھاکر نے تجویز کو نامنظور کر دیا۔Toll mounts to 24 in suspected hooch tragedy in Bihar's Saran
کونسل سے باہر آنے کے بعد سمراٹ چودھری نے شراب سے موت پر سیدھے طور پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو قصور وار قرار دیتے ہوئے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ سمراٹ چودھری نے مزید کہا کہ شراب بندی پر یہ حکومت پوری طرح فیل ہو گئی ہے، جس وجہ سے پورے بہار میں متبادل کے طور پر زہریلی شراب کو فروغ مل رہا ہے. حکومت کو اس پر جواب دینا ہوگا کہ آخر بہار میں شراب بندی کے باوجود یہاں شراب کس کی ملی بھگت سے فروخت ہو رہا ہے، کس کے اشارے پر شراب مافیاؤں پر کارروائی نہیں ہو رہی ہے، نتیش کمار تو کہتے رہے ہیں کہ وہ شراب بندی پر کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کریں گے تو پھر آخر بہار کی ایسی حالت کیوں ہو رہی ہے؟
رکن اسمبلی و سابق وزیر رام سورت رائے نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار نے جس طرح ایوان کے اندر ہمارے تمام اراکین اسمبلی کے لئے نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں، جب تک وہ معافی نہیں مانگ لیتے ایوان نہیں چلنے دیا جائے گا. نتیش کمار کو اب آرام کی ضرورت ہے، میرا مشورہ ہے کہ وہ کسی اچھے ڈاکٹر سے دکھائے۔
مزید پڑھیں:Bihar Hooch Tragedy: مرنے والوں کی تعداد 40 سے تجاوز