بہار اسمبلی میں آج اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیا جب تیجسوی یادو کے ذریعہ پوچھے گئے سوال کہ منریگہ منصوبہ کے تحت حکومت کی جانب سے کتنے بے روزگاروں کو روزگار دیا گیا۔ Employment under MNREGA scheme in Bihar
حکومت کی جانب سے تیجسوی یادو کے سوال کا جواب آن لائن دیا گیا جو غلط ثابت ہوا، اس مسئلے پر تیجسوی یادو نے ایوان کے صدر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'جب ایوان کے اندر اراکین اسمبلی کو حکومت کے افسران غلط جواب دے رہے ہیں تو باہر کیا حال ہوگا، سمجھا جا سکتا ہے۔' Tejashwi Yadav on Bihar Government officials
انہوں نے کہا کہ 'میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ غلط جواب دینے والے افسران پر حکومت سخت سے سخت کارروائی کرے، جس پر ریاستی وزیر شرون کمار نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک ہفتہ کے اندر جانچ کرا کر ایوان کو رپورٹ پیش کر دیں گے۔'
بعد ازاں اسمبلی ہال سے نکل کر اسمبلی احاطہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ 'ہم نے حکومت سے سوال کیا تھا کہ گزشتہ 2020-2021 سال میں منریگہ منصوبہ کے تحت کتنے لوگوں نے کام کے لیے درخواست پیش کی اور حکومت نے کتنے لوگوں کو کام دیا۔ تو مجھے جو جواب فراہم کیا گیا وہ یہ ہے کہ بہار کے 62 لاکھ 97 ہزار لوگوں نے کام کے لیے درخواست پیش کی جن میں 61 لاکھ 97 ہزار لوگوں کو منریگہ منصوبہ کے تحت کام دیا گیا۔ مطلب 99.81 فیصد لوگوں کو روزگار ملا، جب ہم نے منریگہ منصوبہ کا آفشیل ویب سائٹ چیک کیا تو دیکھ کر حیرانی ہوئی اور افسران کی چوری پکڑی گئی۔'
- یہ بھی پڑھیں: Nitish Blasts Oppn After Tejashwi's Attack: شہریت کو لیکر بہار اسمبلی میں تیجسوی یادو و شاہنواز حسین کے درمیان نوک جھونک
منریگہ ویب سائٹ پر جو تفصیلات درج ہے اس کے مطابق بہار کے 1 کروڑ 53 لاکھ لوگوں نے کام کے لیے درخواست پیش کی ہے، اس کا مطلب متعلقہ محکمہ کے افسران نے ایوان میں فرضی ڈاٹا پیش کر ہم لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے، اب تک اس طرح نہ جانے کتنے فرضی ڈاٹا پیش کیا گیا ہو اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت افسران کے ذریعہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کا کھیل کھیل رہی ہے۔'