وزیرصحت نے کہ ریاست میں نئے یونانی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ کیونکہ پہلے سے ہی ریاستی آیورویدک یونانی ریسرچ یونٹ پٹنہ میں قائم ہے حکومت نے بتایا کہ ریاست میں 784 یونانی ڈاکٹرز کام کر رہے ہیں۔
قانون ساز کونسل رکن خالد انور نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا حکومت بہار میں یونانی انسٹیٹیوٹ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور کتنے یونانی ڈاکٹر حکومت نے اب تک بحال کیے ہیں وزیر صحت منگل پانڈے نے بتایا کہ ریاست میں 884 اسی یونانی ڈاکٹر کے عہدے منظور ہیں جن کے مقابلے میں 784 یونانی ڈاکٹر کام کر رہے ہیں وزیر صحت نے بتایا کہ ریاستی آیورویدی یونانی ریسرچ یونٹ قدم کنواں پٹنہ میں قائم ہے اس کے علاوہ کوئی دوسرا ریسرچ یونٹ حکومت کھولنے کے لیے غور نہیں کر رہی ہے
خالد انور نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ جو یونانی طریقہ علاج ہے بھارت میں سب سے پرانا طریقہ علاج مانا جاتا ہے ۔
ایک یونانی اور دوسرا آیوش ہے انہوں نے یہ سوال کیا تھا کہ یونانی طریقہ علاج کو پرموٹ کرنے کے لئے حکومت کیا قدم اٹھا رہی ہے اور کیا اس کے ڈاکٹر کو یہاں بحال کیا جا رہا ہے۔
انہیں بتایا گیا کہ ریاست میں 800 ڈاکٹرز یونانی کے بحال کیے گئے ہیں اسی طرح ایک یونانی کا ریسرچ سینٹر پٹنہ کے یونانی میڈیکل کالج میں چل رہا ہے میں نے حکومت کو یہ مشورہ دیا تھا کہ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ بڑے پیمانے پر ایک ریسرچ سنٹر قائم کیا جائے تاکہ یونانی میں ریسرچ ہو اور یہاں دوا سازی کا کام ہو اور متعلقہ افراد کو یونانی دوائیں ملے۔