گیا: ریاست بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں دس اہم ایجنڈوں اور منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔ اس میں اقلیتی طبقہ کے لیے بھی ایک اہم منصوبہ میں تبدیلی کرکے منظوری دی گئی ہے، حالانکہ روزگار کے لیے پہلے سے نافذ منصوبہ کے انتظامات کو اب بند کردیا گیا ہے، نتیش کمار کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں ریاست کے اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں میں کاروبار اور خود روزگار کو فروغ دینے کے مقصد سے وزیر اعلیٰ انٹرپرینیو اسکیم کو منظوری دی گئی ہے، اس کی منظوری کے ساتھ ہی پہلے سے نافذ وزیر اعلیٰ اقلیتی روزگار قرض منصوبہ بند ہوگیا ہے اور اب محکمۂ اقلیتی فلاح کے بجائے محکمۂ صنعت سے اس اسکیم کافائدہ ملے گا، حالانکہ اس اسکیم کے تحت رقم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، پہلے وزیر اعلیٰ اقلیتی روزگار قرض منصوبہ میں ایک لاکھ روپے سے پانچ لاکھ روپے تک قرض کی رقم دینے کا انتظام تھا لیکن اب اس اسکیم میں دس لاکھ روپے ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس کے تعلق سے کہا جارہا ہے کہ ایس سی ایس ٹی اسکیم کی طرح ہی اس میں پچاس فیصد سبسڈی دینے کا انتظام ہوگا اور یہ اسکیم صرف اقلیتی طبقہ کے لیے ہوگی۔ اقلیتی طبقہ کے لیے یہ فائدے مند منصوبہ ہے تاہم اس کو محکمۂ صنعت سے منسلک کرنے پر سوال بھی کھڑے ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ لوک جن شکتی پارٹی آر کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر صبغت اللہ خان کا کہنا ہے کہ منصوبہ تو بہتر ہے اور اس سے غریب بے روزگار اقلیتی نوجوانوں کو فائدہ ہوتا لیکن محکمۂ صنعت سے منسلک کرکے اقلیتوں کو فائدہ پہنچانے کے معاملہ کو محدود کردیا گیا ہے، محکمۂ اقلیتی فلاح سے اس منصوبہ کو چلانا چاہیے تھا تاکہ اقلیتی طبقہ کو آسانی کے ساتھ اس کا فائدہ ملتا۔