پٹنہ: ریاست بہار کے داالحکومت پٹنہ میں نئی تعلیمی پالیسی کی اہمیت و افادیت کے حوالے سے ورکشاپ منعقد کیا گیا جس میں ماہرین تعلیم نے شرکت کر کے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر پرائیویٹ اسکول اینڈ چلڈرن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے قومی صدر شمائل احمد نے کہا کہ گذشتہ چند برسوں سے اعلیٰ کلاسیز میں بچوں کی تعداد کم ہو رہی ہے کیونکہ بڑی تعداد میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ بچوں کو اسکالر شپ کے نام پر مختلف طریقوں سے راغب کر کے ان کی بنیادی تعلیم کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن جلد ہی وزیر تعلیم سے ملاقات کر کے ایسے کوچنگ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرے گا۔ Challenges and Opportunities of New Education Policy شمائل احمد نے کہا کہ نالندہ لرننگ سسٹم بھارت کا واحد پلیٹ فارم ہے جو بچوں کے لیے دلچسپ اور نتیجہ خیز ہے۔ اس ایپ کے ذریعہ بچے گھر میں کلاس روم کی طرح تدریس اور مواد بغیر کسی رکاوٹ کے حاصل کرتے ہیں۔ Workshop on New Education Policy in Patna
اس موقع پر نالندہ لرننگ سسٹم کے سی ای او تمل مکھرجی نے کہا کہ کورونا وبا میں ہمارا ملک کافی پیچھے چلا گیا ہے، بچوں میں مطالعہ کی عادت ختم سی ہوگئی ہے، بچوں میں موبائل گیم اور ٹیکنالوجی کا عنصر نمایاں ہوگیا، اسی کو دیکھتے ہوئے ہم لوگوں نے ایک ایسا ایپ بنایا ہے جس میں بچوں کی دلچسپی کو ذہم میں رکھتے ہوئے نصاب کو ڈیزائن کیا گیا ہے جس سے بچوں میں پڑھائی کے تئیں دلچسپی پیدا ہوگی۔ New Education Policy is Major Requirement For Modern Era
سی ای او تمل مکھرجی نے مزید کہا کہ نالندہ لرننگ سسٹم صرف بچوں کے لیے مسلسل سیکھنے اور ترقی کے نتائج کو یقینی بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ساتھ ہی بچوں کی ذہنی نشو و نما کے ساتھ ان میں مہارت پیدا ہو یہ بھی ہماری کوشش ہے۔ یہ ڈجیٹل پلیٹ فارم پورے ملک کے اسکولوں میں شامل کئے جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ بچے اس سے مستفیذ ہوں۔ اس ورکشاپ میں ڈاکٹر امیش پرساد، پریتوش کمار، محمد صابر، جے پی ورما اور فوزیہ خان نے بھی اظہار خیال کیا۔