ریاست بہار کے محکمہ اقلیتی فلاح کا مالیاتی کارپوریشن کے عملے کی سست روی سے لوگ پریشان ہیں۔
وزیر اعلیٰ اقلیتی روزگار قرض اسکیم کے تحت ضلع گیا کے پچاس ایسے افراد ہیں جنہوں نے روزگار کے لئے حکومت کے قرض منصوبہ سے مستفید ہونے کے لیے درخواست جمع کرایا تھا۔ تاہم انہیں ابھی تک رقم نہیں دی گئی ہے۔
حالانکہ محکمہ اقلیتی فلاح اور اس کے وزیر اور افسران کا دعوی ہے کہ 40 دنوں کے اندر قرض کی رقم دے دی جاتی ہے لیکن حقیقت اس کے بر عکس ہے۔ قرض کی رقم کے لیے اگر نام کا انتخاب ہوجائے اور اس کے بعد کے مراحل طے ہوں تو بھی رقم ملنے میں کم از کم ڈیڑھ سال کا عرصہ گزرتا ہے۔ کیونکہ ضلع سے فائل جوں ہی مالیاتی کارپوریشن پہنچتی ہے اسے نظر انداز کردیا جاتا ہے۔
اقلیتی روزگار قرض اسکیم Minority Employment Loan Scheme کے مگدھ زون کے انچارج دھرمیش کمار کے مطابق سبھی منتخب افراد کا اگریمنٹ بھیج دیا گیا ہے۔تاہم تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کی ڈیوٹی پنچایت انتخابات میں لگی ہے۔ جس کی وجہ سے فائل پردستخط نہیں ہو ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی منتخب افراد کو ان کے کھاتے میں رقم ٹرانسفر کر دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: بہار: اقلیتی طبقہ کے لیے قرض کی شرائط میں آسانیاں
واضح رہے کہ ضلع گیا میں مالی سال 2017 سے رواں مالی سال تک پچاس سے زیادہ افراد کی فائل زیرِ التواء ہے۔ 2019 _2020 کے لیے 196 افراد کی درخواست پر مہر لگی تھی اب تک 135 افراد کو رقم ملی ہے۔ تاہم بقیہ لوگوں کا معاملہ سرد مہری کا شکار ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو دفاتر کا چکر کاٹ رہے ہیں، اس سلسلے میں گیا اقلیتی دفتر کا کہنا ہے کہ وقت پر ساری کارروائیاں مکمل کرکے محکمہ کو فائل بھیج دیا جاتا ہے یہاں ضلعی دفتر سے تاخیر نہیں ہوتی ہے۔