ریاست بہار کے ضلع گیا میں سی آر پی ایف کی 159ویں بٹالین کی ٹیم نے جھارکھنڈ کے پندرہ لاکھ کا انعامی نکسلی راہل یادو عرف بڑکا وکاس کو گرفتار کیا ہے۔ راہل کے ساتھ نکسلی تنظیم کے بطور کوریئر کام کرنے والے جتیندر کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس دوران دونوں کے پاس سے ملنے والی موٹرسائیکل بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔
اطلاع کے مطابق سی آر پی ایف کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ نکسلی راہل یادو لیوی کی رقم لینے کے لئے گروا تھانہ علاقہ کے بھرونڈہ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ آیا ہوا ہے۔ اس خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے سی آر پی ایف نے راہل اور جتیندر کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ گرفتاری کے بعد سی آر پی ایف کے ساتھ ضلع پولیس کی ٹیم بھی اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو نکسل تنظیم کے اندر جاری مختلف سرگرمیوں کے بارے میں معلومات ملی ہیں، جبکہ تنظیم کے اعلی رہنما اور اس کے ساتھیوں کے بارے میں بھی بہت اہم معلومات موصول ہوئی ہیں۔ اس معلومات کی بنیاد پر پولیس کو آنے والے دنوں میں نکسل تنظیم کے خلاف مزید کامیابی مل سکتی ہے۔
گرفتار راہل یادو تقریبا 30 سالوں سے نکسل تنظیم سے وابستہ ہے اور اس نے مختلف عہدوں پر فائز رہتے ہوئے مختلف نکسلی واقعات کو انجام دیا ہے، جس میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹر اور پولیس کیمپوں پر حملہ کے علاوہ قتل اور لیوی وغیرہ کے بھی معاملات درج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بزرگ کی موت کے الزام میں سات پولیس اہلکارمعطل
ایس ایس پی راجیو مشرا کے مطابق راہل یادو کے خلاف بہار کے ضلع گیا میں 14، نوادہ ضلع میں 5، اورنگ آباد میں 4 اور جھارکھنڈ کے مختلف ضلع میں 15 مقدمات درج ہیں۔ جولائی 2020 میں جھارکھنڈ حکومت نے راہل کے خلاف 15 لاکھ کے انعام کا اعلان کیاتھا۔