ریاست بہار کے ضلع گیا میں نکسلیوں نے ضلع ہیڈ کواٹر سے تقریباً 120کیلو میٹر دوری پر واقع بھینسادوہر گاؤں میں سڑک تعمیر میں لگی گاڑیوں کو نذرآتش کردیا۔
اطلاع کے مطابق میگرا سے بھینسادوہر تک 10 کلو میٹر طویل سڑک تعمیر کی جارہی ہے۔ جمعرات کی سہ پہر شام چار بجے کے قریب سات سے آٹھ کی تعداد میں آئے سی پی آئی ماؤنوازوں کے مسلح نکسلیوں نے یہ واقعہ کوانجام دیا ۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ نکسلیوں نے ڈرائیور کو گولی مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے گھر کے اندر جانے کا حکم دیا اور پھر دونوں گاڑیوں میں آگ لگا دی۔
اس واقعے کو انجام دینے کے بعد نکسلی نعرہ لگاتے ہوئے جنگل کی طرف فرار ہو گئے۔ مقامی افراد نے تین راؤنڈ فائر کرنے کی بھی بات کہی ہے۔
تعمیراتی کام میں مصروف ایک کارکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 20 ستمبر کو لیوی کی رقم ادا کی جانی تھی۔ وقت پر رقم نہ ملنے کی وجہ سے نکسلیوں نے اس واقعہ کوانجام دیاہے۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر سی آر پی ایف کی 159 ویں بٹالین اور چکربندھا تھانہ کی پولیس جائے واردات پر پہنچی اورمعاملے کی تفتیش کی۔
سڑک کا کام کرنے والی جے سی بی مشین کے ڈرائیور چندن کمار نے بتایا کہ اچانک نقاب پوش نکسلی گاڑیوں کے پاس پہنچے اور انہیں گاڑی سے اترنے کی ہدایت دی۔گاڑی میں پٹرول ڈال کر کسی چیز سے دھماکہ کردیا۔ اس دوران نکسلیوں نے ایک دوسرے ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ بھی کیا ہے۔
چکر بندھا پولیس تھانہ انچارج چندن مانجھی نے بتایا کہ تعمیراتی کام میں مصروف لوگوں کو کچھ دن قبل ممنوعہ نکسلی تنظیم سی پی آئی ماؤنوازوں نے دھمکی دی تھی۔ اس کو دیکھتے تعمیر میں لگے ٹھیکدار اور اہلکاروں کو چوکس رہنے کو کہا گیا تھا۔ پولیس نکسلیوں کی دھر پکڑ کے کئے چھاپے ماری کررہی ہے۔
واضح ہوکہ ضلع گیا کا امام گنج ، ڈومریا علاقہ انتہائی نکسل متاثر علاقہ ہے، جھارکھنڈ کی سرحد اور جنگلی علاقہ ہونے کی وجہ سے نکسلی واردات کوانجام دیکر آسانی کے ساتھ راہ فرار ہوجاتے ہیں، اس علاقے میں سی آرپی ایف ، کوبرا اور ضلع پولیس کے قریب دس کیمپ ہیں۔ ان علاقوں میں اکثر نکسلی واردات کوانجام دینے میں کامیاب ہوتے ہیں۔