پٹنہ : پٹنہ : بہار قانون ساز کونسل کے رکن و جدیو رہنما ڈاکٹر خالد انور نے اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ و سابق وزیر خارجہ ملائم سنگھ یادو کے انتقال کو بھارتی سیاست کے لئے ایک نا قابل تلافی نقصان بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو اس وقت بھارت میں سماجواد کے سب سے بڑے علمبردار تھے، انہوں نے بھارت میں جے پرکاش نارائن کے بعد سماجواد کو ایک الگ نظریہ دیا جس پر آج سماجواد کی اینٹ جمی ہوئی ہے مگر افسوس اس عمارت کو کھڑا کرنے والا ہی آج زندگی سے جنگ ہار گیا، ہم تمام لوگوں کو یقین تھا کہ نیتا جی دوبارہ سے صحتیاب ہوکر واپس لوٹیں گے اور بھارت میں سیاست کو ایک الگ رخ دیں گے۔ لیکن افسوس وہ ہم سبھی کو چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہو گئے۔ Khalid Anwar On Mulayam Singh
ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو کو مجھے قریب سے دیکھنے کا موقع ملا ہے، وہ سماجواد کے سچے سپاہی تھے، اسی سماجواد کا حصہ آج بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، راجد سپریمو لالو یادو اور شرد یادو ہیں، ان لوگوں نے پسماندہ کی سیاست کی اور دبے کچلے لوگوں کی زبان بن کر حکومت وقت کو آنکھیں دکھائی اور ان کے حق و حقوق کے انصاف کے لئے لڑتے رہے. آج صرف یوپی میں ہی نہیں بلکہ ملک و بیرون ملک ملائم سنگھ کے عقیدت مند موجود ہیں۔ ملائم سنگھ یادو تین بار اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ رہیں مگر اس دوران انہوں نے کبھی ذات دھرم دیکھ کر کام نہیں کیا بلکہ جو بھی ضرورت مند آیا بلاتفریق اس کا کام ہوا۔ Mulayam Singh Yadav never compromised with communal Power
ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ملائم سنگھ کی پوری زندگی جہد مسلسل سے عبارت ہے، انہیں کے نقش قدم پر چل کر سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے یوپی کے لئے ترقیاتی کام کئے ہیں، آج بھی ان لاکھوں کارکن ہیں جنہیں نیتا جی کے نقش قدم پر چل کر یوپی اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرنا ہے۔ آخر میں آنجہانی لیڈر کو خراج پیش کرتے ہوئے ان کی روح کے سکون اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کرتا ہوں۔ Mulayam Singh Yadav never compromised with communal Power
یہ بھی پڑھیں : Mulayam Singh Yadav Death ملائم سنگھ کی لاش سیفائی پہنچی، سی ایم یوگی کا خراج عقیدت