بہار کے ضلع بکسر میں گنگا میں تیرتی ملیں 500 سے زائد لاشیں، ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے اس کی خبر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو دی۔
اطلاعات کے مطابق بکسر کے مہدیوا گھاٹ پر سینکڑوں لاشیں ایک کلومیٹر کے دائرے میں بکھرے ہوئی پائی گئیں ہیں۔
اس کی خبر ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو دی جس کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اعلی افسران کو تفتیش کے لئے جائے وقوع پر روانہ کیا۔
لاشوں کو دیکھنے کے بعد یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کورونا کے دور میں گھروں میں مرنے والے افراد کو رشتہ داروں نے گنگا کے کنارے پھینک دیا ہے۔ حالانکہ اس واقعے کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے کاروائی کی بات کہی ہے۔
اس واقعے کے بعد دیہی علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ 'وسائل کی کمی کی وجہ سے کورونا وبا کے مریض گھروں میں ہی دم توڑ رہے ہیں۔
گنگا گھاٹوں پر کوئی انتظامات نہیں ہونے کی وجہ سے ان کے اہل خانہ آخری رسومات ادا کرنے بجائے لاشوں کو پانی میں پھینک کر چلے جا رہے ہیں۔
گاؤں والوں نے بتایا کہ وبا کے اس دور میں گھروں میں کھانے کے لئے ایک دانہ بھی نہیں ہے پھر وہ آخری رسومات کیسے ادا کریں گے۔
وہیں دیگر لوگوں کہنا ہے کہ ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے گھاٹوں پر لکڑی اور آخری رسومات کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'یہ ایک بڑی آفت ہے۔ بڑی تعداد میں لاشیں گنگا کے کنارے پڑی ہیں۔ لہذا ایک اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ لاشیں دوسری جگہ سے بہہ کر آرہی ہیں۔
گاؤں کے لوگوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ اترپردیش کے بیر پور اور بارے گاؤں کے کنارے تقریبا 500 لاشیں پڑی ہیں۔