گورننگ باڈی نے 22 اسسٹنٹ پروفیسرز کی بحالی کے لئے انٹرویو رواں برس فروری میں کیا تھا اور اسوقت کی موجودہ انتظامیہ نے کچھ لوگوں پر جیب گرمانے اور اقربا پروری کے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔
بحالی کو لیکر ایک گروپ اسے رد کرانے تودوسرا گروپ اسی پینل پر بحالی لیٹر جاری کرنے کو لیکر آمنے سامنے تھا ۔
گورننگ باڈی کی تین روز قبل ہونے والی میٹنگ میں ممبران کے مابین کافی بحث بھی ہوئی تھی اور ماحول گرمانے کے بھی آثار تھے ۔
مرزاغالب کالج گیامیں اشتہار اور امیدواروں کا انٹرویو سمیت تمام ضروری کارروائی مکمل ہوئے تقریبا چھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔
چوبیس فروری کو آخری انٹرویو کاعمل مکمل ہواتھا لیکن اسوقت انتظامیہ کی جانب سے نو منتخب امیدواروں کی فہرست شائع ہوتی اس سے قبل ہی ایک فہرست وائرل ہوگئی تھی جس میں کالج منتظمین اور اساتذہ کے رشتہ داروں کانام شامل تھا ۔
جس کے بعد سے بحالی پر تلوار لٹکی ہوئی ہے ۔وائرل فہرست میں یہ بتایا گیا تھا کہ ایکسپرٹ کے ذریعے سلیکٹ کئے گئے باصلاحیت امیدواروں کو درکنار کرتے ہوئے رشتہ داروں اور چہیتوں کے نام کو فائنل کردیاگیا ہے، جس کی وجہ سے شہرمیں ہنگامہ بھی ہوا تھا، اور ہر کوئی انتظامیہ کے اس رویہ پرتنقید کررہاتھا۔
اسسٹنٹ پروفیسرز کی بحالی کولیکرسابق سکریٹری کو اپنی کرسی گنوانی پڑی تھی ۔ موجودہ سکریٹری سیدعارفین شبیع شمسی نے چارج لینے کے بعد اسی کشمکش میں مبتلا ہیں، کہ انٹرویو کو رد کیا جائے یا پھر اسی لسٹ کومنظوری دے دی جائے۔
کیونکہ گورننگ باڈی کاایک گروپ یہ چاہ رہا ہے کہ انٹرویو رد ہوجائے اورپھر سے انٹرویو کاعمل ہو تاکہ انکے رشتہ داروں کی بحالی ممکن ہوسکے ۔
جبکہ دوسرا گروپ جنکے رشتہ داروں اور چہیتوں کانام پینل میں آگیا تھا وہ گروپ چاہتا تھا کہ انٹرویو رد نہیں ہو تاکہ انکے رشتہ داروں وچہیتوں کی بحالی یقینی ہوجائے۔
سکریٹری اس معاملے کولیکر گورننگ باڈی میں انٹرویو کو رد کرنے کی تجویز پیش کرنے پرغور کرنے کی بات کہ رہے تھے۔آخر کار گذشتہ شام کی میٹنگ کے بعد بحالی کو منسوخ کرنے کافیصلہ لیاگیا۔
کالج کے ایجوکیشنسٹ شفیق الرحمن نے بتایا کہ گورننگ باڈی کی میٹنگ میں متفقہ فیصلہ ہوا کہ اسسٹنٹ پروفیسرز کی بحالی کے لئے جوبھی کاروائی عمل میں آئی ہے اسے منسوخ کرکے پھر سے منصفانہ طریقے سے بحالی کی کاروائی کوعمل میں لایاجائے۔
اور اسکے لئے اشتہارات بھی نکالے جائیں گے، گورننگ باڈی کے تمام افراد کے صلاح ومشورہ پرانٹرویو پینل کاسلیکشن کیاجائے گا اور ویڈیوگرافی کی نظر میں امیدواروں کے انٹرویو ہونگے، باصلاحیت اساتذہ کی ایک بڑی کھیپ کالج کو دستیاب کرائی جائیگی۔