گیا: ریاست بہار کے گیا میں میونسپل کارپوریشن کے وینڈر زون(سڑکوں کے کنارے)دکان لگانے والوں میں 5 ہزار کے قریب تعداد مسلم دکانداروں کی ہے لیکن ان میں 15سو ہی ایسے مسلم دکاندار ہیں جو کارپوریشن سے وینڈر کی فہرست میں رجسٹرڈ ہیں۔ان میں سات سو کے قریب ایسے ہیں جنہیں " PM SVANidhi Yojana " کے تحت قرض ملا ہے۔کورونا اور لاک ڈاون میں انکی مالی حالت خراب ہوگئی تھی لیکن اب وہ اس منصوبے کا فائدہ لیکر روزگار کو فروغ دے رہے ہیں حالانکہ اس منصوبے کی تشہیر نہیں ہونے کی وجہ سے زیادہ لوگوں نے فائدہ نہیں اٹھایا ہے۔
پی ایم سوانیدھی منصوبہ کے تحت انہیں فائدہ پہنچایا جاتاہے جو کارپوریشن پریشد اور پنچایت سے رجسٹرڈ ہوں اس منصوبہ کے تحت پہلے دس ہزار روپے بینکوں سے قرض دیا جاتا ہے اور جب اس رقم کو دکاندار وقت پر ادا کردیتے ہیں تو پھر انہیں دوسری قسط کے طور پر 20 ہزارروپے ملتے ہیں۔ تیسری قسط کے طور پر پچاس ہزار روپے ملتے ہیں۔ اس منصوبہ کے تحت ملنے والی قرض رقم کا سود بینکوں کو حکومت ادا کرتی ہے اس منصوبہ سے ریڈی پٹی والے دکانداروں کو بڑی راحت کورونا کے بعد ملی ہے۔
ستیش کمار سنگھ سی او ڈے این یو ایل ایم نے اس حوالے سے بتایا کہ گیا میونسپل کارپوریشن میں 7300وینڈر رجسٹرڈ ہیں جس میں ایک ہزار سے زیادہ مسلم وینڈرز ہیں 55سو سے زیادہ وینڈرز نے مذکورہ منصوبہ سے استعفادہ کیا ہے۔ اس میں مسلم وینڈرز جنہوں نے اس سے استعفادہ کیا ہے۔ ان کی سات سو کے قریب تعداد ہے۔ان سات سو میں دو سو کے قریب ایسے ہیں جنہیں دوسری قسط کی رقم ملی ہے جبکہ پچاس کے قریب ایسے مسلم وینڈرز ہیں جنہیں تیسری قسط کی رقم پچاس ہزار روپے ملے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کل وینڈرز کی تعداد اس لئے کم ہے کیونکہ کافی عرصے سے کارپوریشن نے وینڈر رجسٹر کرنے کے لئے سروے کرایا نہیں ہے حالانکہ انہوں نے بھی اس بات کو تسلیم کیا کہ پی ایم سوانیدھی منصوبہ کا یہاں تشہیر بڑے پیمانے پر نہیں کی ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں جانکاری کی کمی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اب اس کے لئے ورکشاپ اور بیداری مہم شروع کردی گئی ہے وینڈرز کو منصوبے کے تعلق سے جانکاری فراہم کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:New Bihar Governor بہار کے نئے گورنر راجندر وشواناتھ ارلیکر نے عہدہ اور رازداری کا حلف لیا
اس حوالے سے فٹ پاتھ دکاندار تنظیم کے صدر محمد تسلیم نے کہاکہ یہ منصوبہ ہم جیسے فٹ پاتھ کے دکانداروں کو کافی فائدہ ہوا ہے اس سے خوشحالی بڑھی ہے کیونکہ کورونا میں سبھی کو نقصان ہوا تھا۔ فٹ پاتھ کے دکاندار ایک دو ہزار کے لئے محتاج تھے لیکن جو رجسٹرڈ ہیں انہیں تو فائدہ ملا تاہم جو نہیں ہیں انہیں مشکلات کا سامناکرنا پڑا ہے میونسپل کارپوریشن سے مسلسل مانگ کی جارہی ہے کہ سروے کراکر دکانداروں کو رجسٹرڈ کیا جائے۔