اپگریڈ مڈل اسکول کے کورنٹائن میں رہ رہے مہاجر مزدوروں نے کورنٹائن سینٹرکی بدنظمی پر غصے کا اظہار کیا ہے۔
اس دوران مڈل اسکول کے پرنسپل چندر ویر یادو بھی اسکول کیمپس میں موجود تھے، کورنٹائن سینٹر میں رہ رہے ایک مزدور للت داس نے کہا کہ اس اسکول کے پانچ کمرہ کورنٹائن کے لیے بنایا گیا ہے لیکن دو کمروں میں ہی پنکھا لگایا گیا ہے باقی کمروں میں پنکھا نہیں ہے۔
ہم لوگ اپنے پیسے سے کورنٹائن سینٹر کے برآمدے پر بجلی کا بلب لگایا ہے، اس سینٹر پر ایک ہی بیت الخلاء ہے جو کافی گندا ہے کوئی صاف صفائی نہیں کروایا جاتا ہے، اگر بجلی غل ہو جاتی ہے تو حال برا ہو جاتا ہے خاص طور پر رات میں جنریٹر ہے لیکن اس کا استعمال نہیں کیا جاتا ہے، سور پورے سینٹر پر گھومتے ہیں رات میں مچھر اپنا شکار بناتا ہے الگ، اندھیرے میں کھانا بنایا جاتا ہے اگر بجلی غل ہو جاتی ہے تو اندھیرے میں کھانے میں کیڑا وغیرہ بھی گرجاتا ہوگا تو پتہ نہیں چلتا، پنچایت کے مکھیا فون نہیں اٹھاتے ہیں آنا تو دور ،کوئی سننے والا نہیں۔
وہیں اس موقع پر موجود پرنسپل چندر ویر یادو نے بھی ان مزدوروں کی بیشتر شکایت کی حمایت کی ۔اس کورنٹائن سینٹر میں اب بھی 38 افراد کورنٹائن ہیں ۔ جو اس پنچایت کے علاوہ پاس کے گاؤں کے باشندہ ہیں ۔