ارریہ: رمضان المبارک کا آخری عشرہ اب ہم سب سے جدا ہونے والا ہے، چند ایام باقی رہ گئے ہیں، یہ عشرہ جہنم سے نجات کا ہے، گزشتہ دونوں عشروں سے زیادہ اہمیت کا حامل آخری عشرہ ہے، اس لئے اس عشرہ میں امت مسلمہ بالکل غفلت نہ برتے، جتنا زیادہ سے زیادہ ہوسکے ذکر و اذکار کریں اور اپنی گناہوں کی معافی مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں پھیلے اس عالمی وبا سے نجات کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں، جو لوگ صدقۃ الفطر اب تک نہیں نکالیں ہیں وہ عید الفطر سے قبل مستحقین تک اسے پہنچا دیں، صاحب نصاب زکوٰۃ کی ادائیگی میں تاخیر ہرگز نہ کریں۔ مذکورہ باتیں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں کہی۔
مولانا شمشاد رحمانی نے کہا کہ 'اس وقت پورا ملک کورونا جیسی مہلک بیماری کے زد میں ہے، مرض کی شدت اور اموات کی کثرت کو دیکھتے ہوئے پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، لیکن اس سے ہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، دیگر امراض کی طرح اسے بھی صرف ایک مرض کے طور پر لیں، دہشت میں نہ آئیں، اگر کوئی علامت نظر آئے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ڈاکٹر کے مطابق کورونا کی جانچ کرائیں، اسے چھپائے نہیں، چھپانے سے اپنا ہی نقصان ہے۔
انہوں نے کہا کہ امارت شرعیہ کے ذمہ داران بھی پورے بہار میں اس وقت سرگرم ہیں، امارت شرعیہ کی جانب سے ایمبولینس چلائے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے مدارس اسلامیہ کا خصوصی طور پر تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہی مدارس دین کے قلعے ہیں، مدارس کے سفراء آپ کی خدمت میں آئے تو انہیں ہرگز خالی ہاتھ نہ لوٹائیں۔ مولانا شمشاد رحمانی نے کہا کہ 'عید نزدیک ہے، ایسے میں عید کی نماز کا مسئلہ سامنے آئے گا،' میری تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ حکومت کی جانب سے جاری گائیڈ لائن میں جن چیزوں سے روکا ہے اس پر مکمل طور پر عمل کریں، عید گاہ میں عید کی نماز ادا نہ کریں، ہمیں اس کا بھی خیال رکھنا ہے کہ مساجد میں زیادہ بھیڑ جمع نہ ہوں، چھوٹی چھوٹی جماعت کی شکل میں عید کی نماز ادا کریں۔
مولانا شمشاد رحمانی نے مزید کہا کہ امارت شرعیہ کی جانب سے تحریری شکل میں بھی خصوصی ہدایات جاری کئے گئے ہیں۔