گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع مولانا سجاد میموریل کتب خانہ مذہبی ودرسی اور سائنسی علوم کی نایاب کتابوں کا ذخیرہ ہے، کتب خانہ کے نگراں مولانا منور قاسمی نے بتایا کہ 'مولانا ابوالمحاسن سجاد نے آزادی سے قبل اس کتب خانہ کو قائم کیا تھا تاہم آج بھی ملک کے مذہبی اداروں اور بڑی شخصیات پر ریسرچ کرنے والوں کے لیے توجہ کا مرکز ہے اور یہاں سے مستند کتابوں کا حوالہ دینے کی غرض سے مطالعہ کیا جاتا ہے۔ Sajjad Memorial Library A collection of religious books
انہوں نے بتایا کہ 'دارالعلوم دیوبند اور جمیعت علماء ہند جیسے اداروں کی جانب سے بھی یہاں رابطہ ہوتا ہے اور یہاں آکر مستند کتابوں کا مطالعہ کرکے حسب ضرورت نوٹنگ کی جاتی ہے۔ اس کتب خانہ میں 17 تا 19 عیسوی میں طبی و سائنسی نایاب کتابیں رکھی ہوئی ہیں چونکہ یہ کتب خانہ مدرسہ انوارالعلوم کے احاطے میں واقع ہے اور کتب خانہ کا قیام مدرسہ کے قیام بعد ہوا ہے جس سے واضح ہے کہ آزادی سے قبل یا اس کے بعد یہاں اس کتب خانہ میں ہر شعبے کے قاری کی آمد تھی اور مدرسہ میں اس وقت بھی سائنسی علوم پر زور تھا۔'
مولانا منور قاسمی نے بتایا کہ 'دو سو سے زائد مذہبی درسی کتابیں ہیں جس میں قرآن مقدس کا قلمی نسخہ، بخاری مشکواۃ ابوداؤد کے قلمی نسخے موجود ہیں اور اس کے علاوہ درسی نظام کے کئی فنون جیسے منطق فلسفہ فقہہ ادب تفسیر وغیرہ کی کتابیں موجود ہیں۔
قاضی دارالقضاء امارت شرعیہ گیا مفتی وسیم اختر قاسمی کہتے ہیں کہ 'بہار کے چند بڑے اور قدیم کتب خانوں میں "مولانا سجاد میموریل" کتب خانہ بھی ہے یہاں بہت ساری کتابیں اور رسالے موجود ہیں لیکن سب سے زیادہ طلبہ کے لیے مفید اور کارآمد درس وتدریس کی کتابیں ثابت ہورہی ہیں چونکہ اب کئی مدارس اسلامیہ میں نصاب میں تبدیلی ہوئی ہے جسکی وجہ سے وہ کتابیں جو ڈیڑھ دو سو قبل مدارس اسلامیہ میں پڑھائی جاتی تھی وہ اب طلبہ کو سب جگہ آسانی سے دستیاب نہیں ہیں اس لیے یہاں کی درسی کتابیں کافی اہمیت کی حامل ہیں۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'حالانکہ مولانا سجاد میموریل کتب خانہ بھی اپنی اصل حالت پر باقی نہیں ہے کتب خانہ برسوں بند بھی رہا جس کی وجہ سے نایاب اور مستند کتابیں بوسیدہ بھی ہوگئی ہیں بعد میں کتابوں کی فہرست سازی بھی موجودہ کمیٹی نے کرائی ہے اسکی دیکھ ریکھ کے لیے نگراں بحال کیا گیا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: مغلیہ دور کا کتب خانہ اور نادر و نایاب کتابوں کا مرکز
واضح رہے کہ 1911 میں مدرسہ انوارالعلوم کی بنیاد رکھی گئی تھی بعد میں سنہ 1921 میں مولانا سجادؒ نے مدرسہ انوارالعلوم کے دائرے کو بڑھاتے ہوئے یہاں عالمیت اور دور حدیث تک کی تعلیم کا آغاز کیا اسی دوران انہوں نے 1921 میں ہی لائبریری کا قیام کیا مولانا ابولمحاسن سجادؒ مجاہد آزادی تھے، مولانا ابوالکلام آزاد مہاتما گاندھی راجندر پرساد جیسے اہم مجاہدین آزادی کے ساتھ تحریک آزادی میں شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ Foundation of Maulana Sajjad Memorial Library