ETV Bharat / state

مولانا انیس الرحمان قاسمی سے خاص بات چیت

author img

By

Published : Nov 25, 2019, 11:35 PM IST

امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ کے سابق ناظم مولانا انیس الرحمان قاسمی سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی بات چیت کی۔

پر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی سے خاص بات چیت

بہار کے معروف عالم دین، امارت شرعیہ کے سابق ناظم، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات انجام دینے کے بعد ابھی حالیہ دنوں امارت شرعیہ کے ضابطہ کے تحت سبکدوش ہوئے۔

پر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی سے خاص بات چیت

امارت شرعیہ کے ضابطے کے مطابق ان کی مدت کار مکمل ہونے کے بعد انہیں سبکدوش کیا گیا۔ سبکدوشی کے بعد مولانا موصوف نے اپنا پہلا انٹرویو ای ٹی وی بھارت اردو کو دیا اور اس خصوصی بات چیت میں امارت شرعیہ سے وابستگی، خدمات اور مستقبل کے عزائم پر تفصیلی روشنی ڈال۔

مولانا قاسمی نے کہا کہ انہیں امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات میں بزرگوں کے قریب رہ کر بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد جب وہ گھر آئے تو اس وقت امارت شرعیہ کے ناظم اور بعد کے امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب نے ان کے والد محترم کو خط لکھ کر انہیں امارت شرعیہ خدمت کے لئے بلایا۔

مولانا سنہ 1981 میں امارت شرعیہ سے وابستہ ہوئے اور 2019ء میں سبکدوش ہوئے۔ انہیں امیر شریعت رابع حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانی ، امیر شریعت خامس حضرت مولانا عبد الرحمن صاحب، امیر شریعت سادس حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب، قاضی القضاۃ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب اور موجودہ امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔

ان کا کہنا ہے کہ ان بزرگوں کے اخلاص اور صالح فکر سے ہی امارت شرعیہ آج اس بلندی پر ہے۔ جب وہ امارت شرعیہ سے جڑے تھے تو اس وقت امارت شرعیہ کا سالانہ بجٹ ساٹھ لاکھ تھا مگر جب 1999 میں امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب نے انہیں نظامت کی ذمہ داری سونپی تو انہوں نے کام کے دائرہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کارکنان میں ایک جوش پیدا کیا۔

اب امارت شرعیہ کا سالانہ بجٹ 7 کروڑ ہے۔ بہت سارے تعمیراتی کام ہوئے، 32 اضلاع میں دارالقضاء کھولے گئے، کئی انسٹیٹیوٹ قائم ہوئے۔


مولانا انیس الرحمن قاسمی آل انڈیا ملی کونسل کے بحیثیت ریاستی صدر اس وقت پورے بہار کے اضلاع کا دورہ کر وہاں کی عوام سے رابطہ کر کے علاقے میں در پیش ملی، سماجی مسائل سے روبرو ہو رہے ہیں اور بر وقت ان کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ 2050 تک پورے بہار سے ناخواندگی دور کرنے کے لیے ریاستی حکومت پر دباؤ بنانا ہے چونکہ آج بھی دیہی علاقوں میں ناخواندگی کی تعداد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا ملی کونسل اس کام میں بالخصوص نوجوانوں اور خواتین کا شعبہ بھی قائم کرے گی۔
اور کیا کچھ کہا مولانا انیس الرحمن قاسمی نے دیکھئے اس خصوصی انٹرویو میں۔

بہار کے معروف عالم دین، امارت شرعیہ کے سابق ناظم، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات انجام دینے کے بعد ابھی حالیہ دنوں امارت شرعیہ کے ضابطہ کے تحت سبکدوش ہوئے۔

پر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی سے خاص بات چیت

امارت شرعیہ کے ضابطے کے مطابق ان کی مدت کار مکمل ہونے کے بعد انہیں سبکدوش کیا گیا۔ سبکدوشی کے بعد مولانا موصوف نے اپنا پہلا انٹرویو ای ٹی وی بھارت اردو کو دیا اور اس خصوصی بات چیت میں امارت شرعیہ سے وابستگی، خدمات اور مستقبل کے عزائم پر تفصیلی روشنی ڈال۔

مولانا قاسمی نے کہا کہ انہیں امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات میں بزرگوں کے قریب رہ کر بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد جب وہ گھر آئے تو اس وقت امارت شرعیہ کے ناظم اور بعد کے امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب نے ان کے والد محترم کو خط لکھ کر انہیں امارت شرعیہ خدمت کے لئے بلایا۔

مولانا سنہ 1981 میں امارت شرعیہ سے وابستہ ہوئے اور 2019ء میں سبکدوش ہوئے۔ انہیں امیر شریعت رابع حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانی ، امیر شریعت خامس حضرت مولانا عبد الرحمن صاحب، امیر شریعت سادس حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب، قاضی القضاۃ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب اور موجودہ امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔

ان کا کہنا ہے کہ ان بزرگوں کے اخلاص اور صالح فکر سے ہی امارت شرعیہ آج اس بلندی پر ہے۔ جب وہ امارت شرعیہ سے جڑے تھے تو اس وقت امارت شرعیہ کا سالانہ بجٹ ساٹھ لاکھ تھا مگر جب 1999 میں امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب نے انہیں نظامت کی ذمہ داری سونپی تو انہوں نے کام کے دائرہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کارکنان میں ایک جوش پیدا کیا۔

اب امارت شرعیہ کا سالانہ بجٹ 7 کروڑ ہے۔ بہت سارے تعمیراتی کام ہوئے، 32 اضلاع میں دارالقضاء کھولے گئے، کئی انسٹیٹیوٹ قائم ہوئے۔


مولانا انیس الرحمن قاسمی آل انڈیا ملی کونسل کے بحیثیت ریاستی صدر اس وقت پورے بہار کے اضلاع کا دورہ کر وہاں کی عوام سے رابطہ کر کے علاقے میں در پیش ملی، سماجی مسائل سے روبرو ہو رہے ہیں اور بر وقت ان کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ 2050 تک پورے بہار سے ناخواندگی دور کرنے کے لیے ریاستی حکومت پر دباؤ بنانا ہے چونکہ آج بھی دیہی علاقوں میں ناخواندگی کی تعداد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا ملی کونسل اس کام میں بالخصوص نوجوانوں اور خواتین کا شعبہ بھی قائم کرے گی۔
اور کیا کچھ کہا مولانا انیس الرحمن قاسمی نے دیکھئے اس خصوصی انٹرویو میں۔

Intro:امارت شرعیہ سے سبکدوشی کے بعد سابق ناظم حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی سے خصوصی بات چیت

ارریہ : بہار کے مشہور و معروف عالم دین، امارت شرعیہ کے سابق ناظم، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن و آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات انجام دینے کے بعد ابھی حالیہ دنوں امارت شرعیہ کے ضابطہ کے تحت سبکدوش ہوئے، امارت شرعیہ کی تاریخ میں حضرت مولانا پہلے شخص ہوئے جنہیں سبکدوش کیا گیا، وہیں ان کے بعد اور بھی کئی لوگوں اس ضابطہ کے زد میں آئے. سبکدوشی کے بعد مولانا انیس الرحمن قاسمی اپنا پہلا انٹرویو ای ٹی وی بھارت اردو کو دیا اور اس خصوصی بات چیت میں امارت شرعیہ سے وابستگی، خدمات اور مستقبل کے عزائم پر تفصیلی روشنی ڈالی.


Body:مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ ہم نے امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات میں بزرگوں کے قریب رہ کر بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد جب میں گھر پر آیا تو اس وقت امارت شرعیہ کے ناظم اور بعد کے امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب نے میرے والد محترم کو خط لکھ مجھے امارت شرعیہ خدمت کے لئے بلایا. 1981ء میں امارت شرعیہ سے وابستہ ہوا اور 2019ء میں سبکدوش ہوا. مجھے امیر شریعت رابع حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانی ، امیر شریعت خامس حضرت مولانا عبد الرحمن صاحب، امیر شریعت سادس حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب، قاضی القضاۃ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب اور موجودہ امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا. ان بزرگوں کی اخلاص اور صالح فکر سے ہی امارت شرعیہ آج اس بلندی پر ہے. جب میں امارت شرعیہ سے جڑا تھا تو اس وقت امارت شرعیہ کا سالانہ بجٹ ساٹھ لاکھ تھا مگر جب 1999 میں امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب نے مجھے نظامت کی ذمہ داری سونپی تو ہم نے کام کے دائرہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کارکنان میں ایک جوش پیدا کیا اور اب امارت شرعیہ کا سالانہ بجٹ 7 کروڑ ہے. بہت سارے تعمیراتی کام ہوئے، 32 اضلاع میں دارالقضاء کھولے گئے، کئی انسٹیٹیوٹ قائم ہوئے.


Conclusion:مولانا انیس الرحمن قاسمی آل انڈیا ملی کونسل کے بحیثیت ریاستی صدر اس وقت پورے بہار کے اضلاع کا دورہ کر وہاں کے عوام سے رابطہ کر در پیش ملی، سماجی مسائل سے روبرو ہو رہے ہیں اور بر وقت ان کی رہنمائی کر رہے ہیں . مولانا نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے 2050 ء تک پورے بہار سے ناخواندگی دور کرنے کے لئے ریاستی حکومت پر دباؤ بنانا ہے. چونکہ آج بھی دیہی علاقوں میں ناخواندگی کی تعداد زیادہ ہے. انہوں نے کہا ملی کونسل اس کام میں بالخصوص نوجوانوں اور خواتین کا شعبہ بھی قائم کرے گی.
اور کیا کچھ کہا مولانا انیس الرحمن قاسمی نے دیکھئے اس خصوصی انٹرویو میں.

انٹرویو..... حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی ، سابق ناظم امارت شرعیہ و ریاستی صدر آل انڈیا ملی کونسل

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.