پولیس نے اس معاملہ میں اب تک 250 سے زائد معلوم اور 1800 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے اور چند نوجوانوں کو پولیس نے ان کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔
گرفتار شدگان میں نابالغ بچے بھی شامل ہیں یہ نوجوان اور بچے گزشتہ ایک ماہ سے جیلوں میں بند ہیں۔
پولیس کی مبینہ زیادتی کا عالم یہ ہے کہ ایک نوجوان پر ایک ہی دن میں تین مختلف پولس اسٹیشنوں میں کیس درج کر اس پر 60 سے زائد دفعات لگائی ہیں۔
گرفتار شدگان کے اہل خانہ ان کی ضمانت کرانے میں اب تک ناکام رہے ہیں۔
مئو میونسپل کارپوریشن کے سابق چیئرمین اور گرفتار شدگان کے پیروکار ارشد جمال کہتے ہیں کہ نوجوانوں کے خلاف بے حد سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج ہونے سے ان کی ضمانت منظور کرانے میں کافی دقت پیش آ رہی ہے۔