ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں پٹنہ کی تنظیم ائمہ مساجد کے کنوینر مولانا محمد عالم قاسمی نے محرم کی فضیلت کے بارے تفصیلی گفتگو کی۔
مولانا محمد عالم قاسمی نے کہا کہ کربلا کا واقعہ معمولی نہیں بلکہ سبق آموز واقعہ ہے۔ اس ماہ محرم میں خاص طور سے روزے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ جب رمضان کے روزے فرض نہیں ہوئے تھے تو اس وقت محرم کے روزے رکھنے کا حکم تھا۔ رمضان کے روزے فرض ہونے کے بعد محرم کے روزے افضل قرار دیئے گئے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے زمانے میں محرم کے روزے رکھنے کی تاکید کی تھی۔
مولانا عالم قاسمی نے کہا کہ احادیث میں عاشورہ کے دن کے روزے کی بڑی فضیلتیں وارد ہوئی ہیں۔ ایک مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ یہودی عاشورہ کا روزہ رکھتے ہیں۔ پوچھنے پر معلوم ہوا کہ یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ماننے والے لوگ ہیں جو عاشورہ کے دن روزہ رکھ رہے ہیں، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حضرت موسیٰ علیہ السلام پر یہودیوں سے زیادہ ہمارا حق ہے اس لئے ہم لوگ دو روزہ رکھیں گے اور یہودیوں کی مشابہت سے بچنے کے لیے دسویں محرم کے روزہ کے ساتھ نویں یا گیارہویں کے روزہ کا حکم دیا۔
مولانا محمد عالم قاسمی نے مزید کہا کہ محرم کے فضائل اور عظمت کا تقاضا ہے کہ اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ ذکر و اذکار کئے جائیں لیکن آج بینڈ باجا کے ساتھ بدعات اور خرافات میں لوگ مبتلا ہیں یہ شرعاً درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے کاموں سے بچنا چاہیے۔ محرم کا مہینہ ہی نہیں بلکہ کسی بھی مہینے میں ہمارا کوئی بھی عمل ایسا نہ ہو جس کی پکڑ اللہ کے یہاں ہو لہٰذا اس مہینے میں بدعت و خرافات میں وقت گزاری کرکے اپنا وقت ضائع نہ کریں۔