پٹنہ: مرکزی ادارہ شرعیہ کے علامہ ارشد القادری سمینار ہال میں علماء کرام، مسلم معاشرے کے اسکالرز اور سماجی کارکن پر مشتمل ایک مشاورتی اجلاس کے موقع پر مولانا غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ یوپی کے طرز پر بہار میں مدارس اسلامیہ کا سروے کسی بھی صورت میں نہیں کیا جانا چاہیے، مرکزی حکومت کی ایک ذہنیت بن گئی ہے کہ وہ صرف کسی نہ کسی بہانے سے مسلمانوں کو خوف و ہراس کرنے کی کوشش کر رہی ہے. کبھی اذان بھجن کے نام پر، کبھی مندر مسجد کے نام پر،کبھی نماز و قرآن کے نام پر، ہر طرح سے صرف ہمیں ہی نشانہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے لیکن انہیں یہ نہیں معلوم کہ اس طرح کرنے سے ہمارے وجود پر ذرا بھی اثر پڑنے والا نہیں ہے ۔Markazi Idara Shariya Organize Convection On Present Situation
انہوں نے کہاکہ ہم ان کے منصوبے کا حصہ کبھی نہیں بنیں گے.دانشوران نے جن ایجنڈوں پر بات کی ان میں تحفظ ناموس رسالت اور مدارس و مساجد کے تحفظ، شادیات میں ناجائز اخراجات، مذہبی جلسوں میں بے جا اخراجات اور اس کے مضر اثرات کے روک تھام، بہار و جھارکھنڈ کے تعلیمی مراکز میں اردو کے خاتمہ پر افسوس کا اظہار کیا۔اس کے ساتھ ساتھ اردو کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا.
یہ بھی پڑھیں:Moulvi Muhammad Baqir مولوی محمد باقر کی یادگاری تقریب پٹنہ میں کل
سابق رکن قانون ساز کونسل غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ بھاجپا بہار کے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے ہی مسلسل کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح سے بہار کے خوشگوار فضا میں زہر گھولا جائے۔ یہ سب چیزیں اسی کا پیش خیمہ ہے. بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت قائم ہیں جو اپنے اصول اور سیکولرازم کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، جو بھی آپسی بھائی چارہ خراب کرنے والی بات کرے گا اس سے پولس انتظامیہ سخت نمٹے گی.Gulam Rasool baliyawi Idara Shariya