ریاست بہار کے ضلع گیا میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری دیبانکر بھٹاچاریہ نے مہاراشٹر کے سیاسی بحران کے بعد راتوں رات ڈرامائی انداز میں حکومت سازی کرنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پرطنز کیا ہے۔
بھٹاچاریہ نے کہا کہ بی جے پی کی نیت صاف نہیں اس لیے رات میں سازش کرتی ہے جیسے، نوٹ بندی، جی ایس ٹی، تختہ پلٹ سبھی کو رات میں کرنے کا کیا مطلب ہے۔
مہاراشٹر میں پیچھے کے دروازے حکومت سازی کی روایت کو بڑھاوا دیا جارہا ہے اور یہ جمہوریت کے لیے ایک بدنماداغ ہے۔
قومی صدر دیبانکر بھٹاچاریہ نے بی جے پی پرطنز کرتے ہوئے کہاکہ جمہوریت کا مذاق بی جے پی بنارہی ہے، عوام نے مہاراشٹر اور ہریانہ میں حکومت سے بے دخل کیا تو سازش شروع کردی گئی۔
بی جے پی کی ان کرتوتوں سے جھارکھنڈ اور دہلی کی عوام کو سبق لیکر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو اکثریت سے دور رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ شیوسینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کانگریس کے پاس اکثریت حکومت بنانے کو تھی اور حکومت بنانے کے لیے ان کے فارمولے بھی تیار ہوگئے تھے مگربی جے پی نے سازش کرتے ہوئے اجیت پوار کو ساتھ لیکر حکومت بنالی۔
حالانکہ ان کے پاس موجودہ حالت میں اکثریت نہیں ہے اور بی جے پی کی حکومت جاناطے ہے۔
انہوں نے سوالیہ کیا کہ آخر کب مہاراشٹر میں گورنر راج ختم ہوا، کب حلف برداری کے لیے بلایاگیا، کب تک کا وقت اکثریت ثابت کرنے کے لیے دیاگیا، یہ کسی کومعلوم نہیں۔
بھٹا چاریہ نے سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو محکمہ دفاع کی پارلیمانی کمیٹی کارکن نامزد کیے جانے پر وزیراعظم نریندر مودی پرطنز کیا اور کہا کہ کیا ہوا کہ وزیراعظم نے سادھوی پرگیہ ٹھاکر کواچانک معاف کردیا، جبکہ انہوں نے کہاتھا کہ پرگیہ کو دل سے کبھی معاف نہیں کریں گے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور مودی ملک میں نفرت پھیلانے والوں انعام حکومت میں لاکر دیتی ہیں۔