اس موقع پر مدرسہ سے فراغت پانے والی والی چار طالبات کو فضیلت کی سند اور اعزاز و اکرام سے نوازا گیا۔ دستار فضیلت کے عنوان پر مبنی اس پروگرام میں مضافاتی علاقوں سے مرد اور خواتین کثیر تعداد میں شریک ہوئے اور فارغ ہونے والی طالبات کو دعاؤں سے نوازا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن چار طالبات نے فضیلت کی تعلیم مکمل کی ہے وہ خوش نصیب ہے کہ ان کے والدین نے اپنی بچیوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کیا۔
اب ان بچیوں کی ذمہ داری ہے کہ معاشرے میں تعلیم کے فروغ کے لیے خاص طور سے بچیوں میں بیداری پیدا کریں۔ آج کا زمانہ تعلیم کے ساتھ ٹیکنالوجی کا بھی ہے، اس لیے دونوں تعلیم کو ساتھ لے کر چلیں۔
اس پروگرام میں ضلع پریشد کے چیئر مین آفتاب عظیم عرف پیو بطور مہمان خصوصی تھے۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے کی عوام ہر برس سیلاب سے متاثر ہوتی ہے۔لیکن اس کے باوجود اپنے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں ۔ یہ سبق ان لوگوں کے لیے ہے جنہیں اللہ نے تمام چیزوں سے نوازا ہے اس کے بعد بھی وہ اپنے بچوں کو تعلیم کی طرف راغب نہیں کرتے۔
انہوں نے مدرسہ کے مہتمم مولانا ابراہیم مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے گاؤں کے پسماندہ علاقوں میں بھی تعلیم کی روشنی بکھیری ہے۔ یہ روشنی کبھی بجھنے نہیں پائے۔
اجلاس میں قاضی مفتی عتیق اللہ رحمانی، مفتی انعام الباری قاسمی ، مولانا شاہد عادل قاسمی وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔اس پروگرام کی انتظامیہ کے کام کو قاری نیاز احمد قاسمی نے بخوبی انجام دیا۔