رواں برس ملک اور بیرون ملک میں اپنی شناخت بنا چکے بہار کے لیچی کاشت کار مایوس ہیں۔ ضلع مظفر پور سمیت شمالی بہار کے لیچی کاشتکاروں کو رواں سال بہتر پیداوار ہونے کے امکان ہے لیکن اب تک لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیرونی تاجروں کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے مایوس ہیں۔ اچھی پیداوار کے باوجود کاشتکاروں کے نقصان کا خدشہ ہے۔
تاہم ، حکومت اور لیچی ریسرچ سنٹر کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کررہی ہے۔ لیچی کے کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ پیداوار کے باوجود اس سال بھی نقصان کا امکان ہے۔ ادھر حالیہ دنوں میں ہونے والی بارش اور ژالہ باری نے بھی ان کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
بہار لیچی پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری، بھلےناتھ جھا کا کہنا ہے کہ "اس سال اب تک کوئی ٹھیکیدار یا خریدار لیچی خریدنے کے لئے آگے نہیں آیا ہے۔" عام طور پر وہ مارچ کے آخری ہفتے میں آتے ہیں یا وہ کٹائی شروع ہونے سے پہلے اپریل کے پہلے ہفتے تک یہاں پہنچ جاتے ہیں۔ بھولے ناتھ جھا کا کہنا ہے کہ سرکاری عہدیدار ہمیں مارکیٹ کی دستیابی اور لیچی کی آمد و رفت کی یقین دہانی کروا رہے ہیں لیکن وہ اس میں کتنے کامیاب ہیں، یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔
اس سال بھی تاجر اور کسان ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ لیچی کے پھل مکمل ہونے میں ابھی کافی وقت ہے۔ نیشنل لیچی ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وشال ناتھ کا کہنا ہے کہ مرکز لیچی کی مارکیٹنگ ، پیکنگ اور نقل و حمل کے لیے تیاری کر رہا ہے۔ حکومت کو ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں لیچی کی فروخت سے متعلق وسائل کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔