ذرائع نے آج یہاں بتایاکہ متوفی نوجوان این ٹی پی سی کہلگاﺅں بجلی پلانٹ میں ٹھیکہ پر انسانی وسائل محکمہ میں کام کر تا تھا اور کل شام اس کی طبیعت خراب ہونے پر اسے این ٹی پی سی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں کو علاج کے دوران نوجوان میں کورونا وائر س انفیکشن کی علامت دکھائی دی۔
اس کے بعد ڈاکٹرنے اسے مشتبہ مریض مانتے ہوئے جواہرلال نہرو میڈیکل کالج اسپتال ( جے ایل این ایم سی ایچ ) بھاگلپور ریفر کر دیا ۔
اس پر متوفی کے اہل خانہ کا کہناہےکہ ” اسپتال پہنچنے کے ساتھ ہی اس کی موت ہوگئی ۔
ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹروں نے اس کی جانچ کرنے کے بعد ہم لوگوں کو لاش گھر لے جانے کو کہا ۔
ہم لوگ لاش لیکر آج صبح واپس کہلگاﺅں لوٹ گئے اور مقامی شمشان گھاٹ پر اس کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ۔
دریں اثناءاین ٹی پی سی اسپتال کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر رتن کمار نے بتایاکہ متوفی کو نازک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا اور اس کی ابتدائی جانچ میں کورونا کی علامت پائی گئی تھی ۔
چونکہ یہاں سیمپل جمع کرنے کا نظم نہیں ہے اس لئے اسے جے ایل این ایم سی ایچ ریفر کر دیا گیا ۔
انہوں نے بتایاکہ اس سلسلے میں انہوں نے این ٹی پی سی کے انسانی وسائل محکمہ کے افسران کو مطلع کر دیا تھا ۔ وہ لوگ ہی مقامی انتظامیہ اور محکمہ صحت کو اطلاع دیتے ہیں۔