ETV Bharat / state

گیا کی مہابودھی مندر کی سیکوریٹی میں کوتاہی

گیا کے بودھ گیا میں بودھ مذہب کی سب سے بڑی مندر ہے ، اسکی حفاظت کی ذمہ داری بی ایم 3 اور ضلع پولیس کے ماتحت ہے ، یہاں مندر کے اندرونی حصے میں فوٹو اور ویڈیو عام و خاص کو بنانے پر پابندی ہے البتہ کسی خاص مومنٹ کا ویڈیو فوٹو خود انتظامیہ کی جانب سے جاری کیا جاتاہے لیکن پابندی کے باوجود کچھ لوگوں کی جانب سے فیس لائیو ویڈیو نشر کی جاتی ہے جس پر حفاظتی انتظامات پر سوال کھڑے ہوجاتے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 8, 2023, 3:54 PM IST

گیا کی مہابودھی مندر کی سیکوریٹی میں کوتاہی

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع مہابودھی ٹیمپل کی سیکورٹی کے پیش نظر پولیس کا سخت پہرہ ہوتا ہے ، حفاظتی نقطہ نظر سے احاطے میں ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کرنا سخت منع ہے ،خصوصی مواقع کو چھوڑ کر سکیورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بھی کیمرہ یا کسی کو بھی موبائل اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہے اور یہ حکم ضلع پولیس اور مہا بودھی ٹیمپل منیجمنٹ کی جانب سے پہلے سے ہی جاری ہے باوجود کہ بیرون ملک کے سیاح آئے دن مہابودھی مندر احاطے میں نہ صرف اپنا موبائل لے جا رہے ہیں بلکہ وہاں سے لائیو ٹیلی کاسٹ بھی کر رہے ہیں اور ان کے سوشل ذرائع سے بیرون ملک کے سینکڑوں لوگ ان کے لائیو ویڈیو دیکھ کر کمنٹ بھی دے رہے ہیں۔

حالانکہ مقامی اور ملک کے دوسرے حصوں کے سیاحوں عقیدت مندوں اور صحافیوں پر ویڈیو فوٹو بنانے پر سختی سے پولیس کی نظر ہوتی ہے ۔ لیکن یہی دوسرے سیاح یہاں آسانی سے ویڈیو بنا کر شیئر کرتے ہیں ،کچھ اس طرح کے ویڈیو یہاں پھر اس وقت وائرل ہیں ، گزشتہ شام کو ہی مہابودھی مندر کی حفاظت اور کسی بھی حملے سے نمٹنے کیلئے دو ریاستوں ' بہار جھارکھنڈ ' کی اسپیشل فورسز جن میں ایس ٹی ایف اور اے ٹی ایس نے مشترکہ طور پر مارک ڈرل کیا تھا ، اس دوران اے ٹی ایس،ایس ٹی ایف ،ضلع پولیس ،ضلع انتظامیہ کے افسران کی میٹنگ بھی ہوئی تھی جس میں حفاظتی انتظامات کے تعلق سے کئی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا ۔ جس میں ایک پیرا گراف کیمپس احاطے میں ویڈیو فوٹو راست نشر کے تعلق سے بھی تھا کہ کسی کو بھی اسکی اجازت نہیں ہوگی وہ یہاں ویڈیو بنائے ۔ اس پر سختی سے عمل کرانے کی ہدایت بھی دی گئی ۔ لیکن اس میٹنگ کے چند گھنٹوں بعد ہی مہا بودھی مندر کے اندرونی والے حصے کی لائیو ویڈیو وائرل ہوگئی جس کے بعد لوگوں کا سوال پیدا ہو گیا ہے کہ حفاظتی انتظامات اس سے کیا اب ختم نہیں ہو رہے ہیں؟ کوئی اتنی سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود کیسے ویڈیو لائیو کر رہا ہے۔

اس حوالے سے انچارج ایس ایس پی ہمانشو کمار کا کہنا ہے کہ اس طرح کا معاملہ ان کے علم میں آیا ہے۔ بی ٹی ایم سی اور بی ایم پی 3 کے افسروں سے بات چیت کر کے کروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ، اب ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ مہابودھی مندر کی حفاظت کو توڑنے کا کام کون کر رہا ہے ؟ دراصل بی ٹی ایم سی ملک اور بیرون ملک کے سیاحوں سے رقم لے کر موبائل اندر لے جانے کی اجازت دیتا ہے لیکن انہیں یہ بتایا جاتا ہے کہ اس کا استعمال صرف رابطے کے لیے ہی کرنا ہے ،گزشتہ برس بھی اے ڈی جی بہار نے حفاظت کے مدنظر واضح ہدایت دیا تھا کہ موبائل سے مندر احاطے میں ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دی جائے ۔ اے ڈی جی کی اس ہدایت کے بعد صحافیوں اور مقامی لوگوں پر سختی سے اس کا عمل کرایا گیا لیکن سیاحوں کو پر بی ٹی ایم سی نے اسے نافذ نہیں کیا ۔ یہی وجہ ہے کہ آئے دن لائیو ویڈیو دیکھنے کو مل جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Mob Lynching in Gaya گیا میں تین مسلم نوجوان ہجومی تشدد کے شکار، ایک کی موت

انچارج ایس پی کا کہنا ہے کہ مندر کے باہری حصے کی حفاظت کی ذمہ داری ضلع پولیس کے ماتحت ہے ۔ وہیں اندر کی حفاظت بی ایم پی تھری کرتی ہے۔ موبائل لے جانے کی اجازت بی ٹی ایم سی کی جانب سے خصوصی مہمانوں کو دی جاتی ہے لیکن مسئلہ حفاظت سے جڑا ہے۔ اس لیے متعلقہ معاملے میں بی ٹی ایم سی اور بی ایم پی تھری کے افسروں سے بات چیت کی گئی ہے اور ان سے کاروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔

گیا کی مہابودھی مندر کی سیکوریٹی میں کوتاہی

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع مہابودھی ٹیمپل کی سیکورٹی کے پیش نظر پولیس کا سخت پہرہ ہوتا ہے ، حفاظتی نقطہ نظر سے احاطے میں ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کرنا سخت منع ہے ،خصوصی مواقع کو چھوڑ کر سکیورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بھی کیمرہ یا کسی کو بھی موبائل اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہے اور یہ حکم ضلع پولیس اور مہا بودھی ٹیمپل منیجمنٹ کی جانب سے پہلے سے ہی جاری ہے باوجود کہ بیرون ملک کے سیاح آئے دن مہابودھی مندر احاطے میں نہ صرف اپنا موبائل لے جا رہے ہیں بلکہ وہاں سے لائیو ٹیلی کاسٹ بھی کر رہے ہیں اور ان کے سوشل ذرائع سے بیرون ملک کے سینکڑوں لوگ ان کے لائیو ویڈیو دیکھ کر کمنٹ بھی دے رہے ہیں۔

حالانکہ مقامی اور ملک کے دوسرے حصوں کے سیاحوں عقیدت مندوں اور صحافیوں پر ویڈیو فوٹو بنانے پر سختی سے پولیس کی نظر ہوتی ہے ۔ لیکن یہی دوسرے سیاح یہاں آسانی سے ویڈیو بنا کر شیئر کرتے ہیں ،کچھ اس طرح کے ویڈیو یہاں پھر اس وقت وائرل ہیں ، گزشتہ شام کو ہی مہابودھی مندر کی حفاظت اور کسی بھی حملے سے نمٹنے کیلئے دو ریاستوں ' بہار جھارکھنڈ ' کی اسپیشل فورسز جن میں ایس ٹی ایف اور اے ٹی ایس نے مشترکہ طور پر مارک ڈرل کیا تھا ، اس دوران اے ٹی ایس،ایس ٹی ایف ،ضلع پولیس ،ضلع انتظامیہ کے افسران کی میٹنگ بھی ہوئی تھی جس میں حفاظتی انتظامات کے تعلق سے کئی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا ۔ جس میں ایک پیرا گراف کیمپس احاطے میں ویڈیو فوٹو راست نشر کے تعلق سے بھی تھا کہ کسی کو بھی اسکی اجازت نہیں ہوگی وہ یہاں ویڈیو بنائے ۔ اس پر سختی سے عمل کرانے کی ہدایت بھی دی گئی ۔ لیکن اس میٹنگ کے چند گھنٹوں بعد ہی مہا بودھی مندر کے اندرونی والے حصے کی لائیو ویڈیو وائرل ہوگئی جس کے بعد لوگوں کا سوال پیدا ہو گیا ہے کہ حفاظتی انتظامات اس سے کیا اب ختم نہیں ہو رہے ہیں؟ کوئی اتنی سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود کیسے ویڈیو لائیو کر رہا ہے۔

اس حوالے سے انچارج ایس ایس پی ہمانشو کمار کا کہنا ہے کہ اس طرح کا معاملہ ان کے علم میں آیا ہے۔ بی ٹی ایم سی اور بی ایم پی 3 کے افسروں سے بات چیت کر کے کروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ، اب ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ مہابودھی مندر کی حفاظت کو توڑنے کا کام کون کر رہا ہے ؟ دراصل بی ٹی ایم سی ملک اور بیرون ملک کے سیاحوں سے رقم لے کر موبائل اندر لے جانے کی اجازت دیتا ہے لیکن انہیں یہ بتایا جاتا ہے کہ اس کا استعمال صرف رابطے کے لیے ہی کرنا ہے ،گزشتہ برس بھی اے ڈی جی بہار نے حفاظت کے مدنظر واضح ہدایت دیا تھا کہ موبائل سے مندر احاطے میں ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دی جائے ۔ اے ڈی جی کی اس ہدایت کے بعد صحافیوں اور مقامی لوگوں پر سختی سے اس کا عمل کرایا گیا لیکن سیاحوں کو پر بی ٹی ایم سی نے اسے نافذ نہیں کیا ۔ یہی وجہ ہے کہ آئے دن لائیو ویڈیو دیکھنے کو مل جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Mob Lynching in Gaya گیا میں تین مسلم نوجوان ہجومی تشدد کے شکار، ایک کی موت

انچارج ایس پی کا کہنا ہے کہ مندر کے باہری حصے کی حفاظت کی ذمہ داری ضلع پولیس کے ماتحت ہے ۔ وہیں اندر کی حفاظت بی ایم پی تھری کرتی ہے۔ موبائل لے جانے کی اجازت بی ٹی ایم سی کی جانب سے خصوصی مہمانوں کو دی جاتی ہے لیکن مسئلہ حفاظت سے جڑا ہے۔ اس لیے متعلقہ معاملے میں بی ٹی ایم سی اور بی ایم پی تھری کے افسروں سے بات چیت کی گئی ہے اور ان سے کاروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.