ETV Bharat / state

سید شہاب الدین کی زندگی پر ایک نظر

بتایا جاتا ہے کہ ایک بار ایک نجی چینل سے گفتگو میں لالو سے شہاب الدین پر لگے الزامات سے متعلق سوالات پوچھے گئے تھے۔ اس پر لالو نے جواب میں کہا اس ملک میں 'دودھ کا دھلا' کون ہے؟

سید شہاب الدین کی زندگی پر ایک نظر
سید شہاب الدین کی زندگی پر ایک نظر
author img

By

Published : May 1, 2021, 12:35 PM IST

آر جے ڈی کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سینئر رہنما سید شہاب الدین کی کورونا کی وجہ سے موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے ہفتہ کی صبح دین دیال اپادھیائے اسپتال میں آخری سانس لی۔ وہ کورونا کی وجہ سے گذشتہ ایک ہفتہ سے دین دیال اپادھیائے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

سید شہاب الدین 10 مئی 1967 کو بہار کے سیون ضلع کے پرتاپور گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی پوری تعلیم بہار میں ہی حاصل کی۔ انہوں نے ماسٹر آف آرٹس اور پولیٹیکل سائنس میں پی ایچ ڈی کی تھی۔

شہاب الدین سنہ 1990 میں پہلی بار رکن اسمبلی بنیں

سنہ 1990 کی دہائی میں شہاب الدین لالو پرساد یادو کی قیادت میں جنتا دل یوتھ ونگ میں شامل ہوئے تھے۔ سنہ 1990 میں شہاب الدین کو پہلی بار اسمبلی انتخابات کا ٹکٹ ملا اور وہ جیت گئے۔ وہ 1995 میں دوسری بار اسمبلی پہنچے۔ انہوں نے 1990 اور 1995 کے بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

شہاب الدین کی پارلیمنٹ میں انٹری

سنہ 1996 میں جے ڈی کے ٹکٹ پر لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے، جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ محمد شہاب الدین 1996 سے 2004 کے درمیان سیوان حلقہ سے مسلسل چار دفعہ رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔

کہا جاتا ہے کہ سنہ 1997 میں راشٹریہ جنتا دل کی تشکیل کے بعد اور بہار میں لالو پرساد کی حکومت آنے کے بعد شہاب الدین کے قد میں اور اضافہ ہوا۔

سید شہاب الدین کی حمایت میں لالو

بتایا جاتا ہے کہ ایک بار نجی چینل سے گفتگو میں لالو سے شہاب الدین پر لگے الزامات متعلق سوالات پوچھے گئے تھے۔ اس پر لالو نے جواب میں کہا اس ملک میں 'دودھ کا دھلا' کون ہے؟

شہاب الدین پر 50 سے زیادہ مقدمات درج تھے

ریکارڈ کے مطابق شہاب الدین پر 1996 میں پہلی بار سیوان کے حسین گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ان پر 50 سے زائد مقدمات درج تھے۔ سابق رکن پارلیمان کو چھ سے زیادہ مقدمات میں سزا بھی سنائی گئی تھی۔

واضح رہے کہ چند دنوں قبل شہاب الدین کی تہاڑ جیل میں کورونا جانچ کی گئی تھی۔ ان کی جانچ رپورٹ 21 اپریل کو مثبت آئی تھی۔

آر جے ڈی کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سینئر رہنما سید شہاب الدین کی کورونا کی وجہ سے موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے ہفتہ کی صبح دین دیال اپادھیائے اسپتال میں آخری سانس لی۔ وہ کورونا کی وجہ سے گذشتہ ایک ہفتہ سے دین دیال اپادھیائے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

سید شہاب الدین 10 مئی 1967 کو بہار کے سیون ضلع کے پرتاپور گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی پوری تعلیم بہار میں ہی حاصل کی۔ انہوں نے ماسٹر آف آرٹس اور پولیٹیکل سائنس میں پی ایچ ڈی کی تھی۔

شہاب الدین سنہ 1990 میں پہلی بار رکن اسمبلی بنیں

سنہ 1990 کی دہائی میں شہاب الدین لالو پرساد یادو کی قیادت میں جنتا دل یوتھ ونگ میں شامل ہوئے تھے۔ سنہ 1990 میں شہاب الدین کو پہلی بار اسمبلی انتخابات کا ٹکٹ ملا اور وہ جیت گئے۔ وہ 1995 میں دوسری بار اسمبلی پہنچے۔ انہوں نے 1990 اور 1995 کے بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

شہاب الدین کی پارلیمنٹ میں انٹری

سنہ 1996 میں جے ڈی کے ٹکٹ پر لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے، جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ محمد شہاب الدین 1996 سے 2004 کے درمیان سیوان حلقہ سے مسلسل چار دفعہ رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔

کہا جاتا ہے کہ سنہ 1997 میں راشٹریہ جنتا دل کی تشکیل کے بعد اور بہار میں لالو پرساد کی حکومت آنے کے بعد شہاب الدین کے قد میں اور اضافہ ہوا۔

سید شہاب الدین کی حمایت میں لالو

بتایا جاتا ہے کہ ایک بار نجی چینل سے گفتگو میں لالو سے شہاب الدین پر لگے الزامات متعلق سوالات پوچھے گئے تھے۔ اس پر لالو نے جواب میں کہا اس ملک میں 'دودھ کا دھلا' کون ہے؟

شہاب الدین پر 50 سے زیادہ مقدمات درج تھے

ریکارڈ کے مطابق شہاب الدین پر 1996 میں پہلی بار سیوان کے حسین گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ان پر 50 سے زائد مقدمات درج تھے۔ سابق رکن پارلیمان کو چھ سے زیادہ مقدمات میں سزا بھی سنائی گئی تھی۔

واضح رہے کہ چند دنوں قبل شہاب الدین کی تہاڑ جیل میں کورونا جانچ کی گئی تھی۔ ان کی جانچ رپورٹ 21 اپریل کو مثبت آئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.