ETV Bharat / state

Udaipur Tailor Murder:مذہب کے نام پر قتل آپ کے ایمان کی رسوائی کا باعث بنے گا،عظمت حسین خان

author img

By

Published : Jun 30, 2022, 9:06 AM IST

ادئے پور میں ایک غیر مسلم ٹیلر ماسٹر کے قتل پر انٹر فیتھ فورم سکریٹری عظمت خان رد عمل ظاہر کیا ہے، انٹر فیتھ فورم بودھ گیا کی ایک بڑی تنظیم ہے جو سبھی مذاہب کے رہنماؤں پر مشتمل ایک تنظیم ہے، اور اس کی سرپرستی بودھ مذہبی رہنما دلائی لامہ کی ہے۔ Condemnation of Udaipur Murder

عظمت حسین خان
عظمت حسین خان

ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھی ادیے پور کے واقعہ پر مسلم دانشوروں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اس واقعہ سخت مذمت کی ہے، ادیے پور کی واردات کو انسانیت دشمنی قرار دیا ہے اسکو لیکر سوشل میڈیا پر بھی مسلم نوجوانوں شدید مذمت کی ہے،
بودھ گیا میں واقع انٹر فیتھ فورم سکریٹری عظمت حسین خان نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی شدت پسندی کی مذمت ہی نہیں ہونی چاہیے بلکہ ایسے نفرتوں پر مبنی بیانات اور واقعات پر حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ بھی ہونا چاہیے۔

عظمت حسین خان

Condemnation of Udaipur Murder

انٹرفیتھ فورم نے مہاتما گوتم بدھ کی سرزمین سے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے، اور اس میں سبھی مذاہب کے رہنماؤں کی شمولیت ہے، خاص طور پر بودھ گیا کے کئی بڑے بودھ مٹھوں کے سربراہ انٹر فیتھ فورم میں رکن اور عہدیدار ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عظمت حسین خان نے کہا کہ نفرت اور قتل و غارت سے شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت نہیں ہوسکتی بلکہ اسلام اور سنت رسول اللہﷺ کی پیروی اور اخلاق و کردار سے شان رسالت کی حفاظت ہوگی رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے نام پر لوگوں کو قتل کرنا آپ کی اور آپکے ایمان کی رسوائی کا باعث بنے گا۔

انہوں نے مرکزی اور راجستھان حکومت سے مطالبہ کیا کہ نہ صرف ایسے جنونی افراد کو سخت سزا دی جائے بلکہ اسکی تحقیق بھی ہو کہ اسکے پیچھے کس کی سازش ہے، کیا اس طرح کے واقعہ کو انجام دے کر ملک میں فساد کرنے کی سازش تھی؟ ایجنسیاں ایمانداری سے بلاتفریق کام کریں، علماء اور دانشوران سب کی ذمہ داری ہے اسوہ حسنہ کو عام کریں، نبی کریمﷺ کے آخری خطبہ کے پیغام کی تشریح ہو، نبی کریمﷺ کسی ایک مذہب کے نبی نہیں تھے بلکہ وہ عالم کے نبی ہیں۔

اس حوالے سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ کے ناظم سید عطاء فیصل نے کہا کہ تشدد سے مذہب کا پیغام نہیں دیا جاتا ہے ظالموں کی فہرست میں مسلمان کھڑا نہیں ہوسکتا اس طرح کی واردات سے ہماری ہی رسوائی ہے کسی کی بھی طرف سے نفرت پھیلائی جاتی تو اس سے کسی کافائدہ نہیں ہوگا، بلکہ اس سے طبقات کے درمیان صرف نفرتوں کا بازار گرم ہوگا، مذہب اسلام اور نبی کریمﷺ کی سنت اور عمل اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:Arshad Madani on Udaipur Murder: 'ادے پور کا واقعہ غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت، ارشد مدنی

واضح رہے کہ راجستھان کے ادئے پور کی واردات کی ہر طرف مذمت ہورہی ہے، علماء صوفیاء اور دانشوروں سمیت ہر مسلمان اس کی مزمت کرنے کے ساتھ سختی سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھی ادیے پور کے واقعہ پر مسلم دانشوروں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اس واقعہ سخت مذمت کی ہے، ادیے پور کی واردات کو انسانیت دشمنی قرار دیا ہے اسکو لیکر سوشل میڈیا پر بھی مسلم نوجوانوں شدید مذمت کی ہے،
بودھ گیا میں واقع انٹر فیتھ فورم سکریٹری عظمت حسین خان نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی شدت پسندی کی مذمت ہی نہیں ہونی چاہیے بلکہ ایسے نفرتوں پر مبنی بیانات اور واقعات پر حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ بھی ہونا چاہیے۔

عظمت حسین خان

Condemnation of Udaipur Murder

انٹرفیتھ فورم نے مہاتما گوتم بدھ کی سرزمین سے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے، اور اس میں سبھی مذاہب کے رہنماؤں کی شمولیت ہے، خاص طور پر بودھ گیا کے کئی بڑے بودھ مٹھوں کے سربراہ انٹر فیتھ فورم میں رکن اور عہدیدار ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عظمت حسین خان نے کہا کہ نفرت اور قتل و غارت سے شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت نہیں ہوسکتی بلکہ اسلام اور سنت رسول اللہﷺ کی پیروی اور اخلاق و کردار سے شان رسالت کی حفاظت ہوگی رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے نام پر لوگوں کو قتل کرنا آپ کی اور آپکے ایمان کی رسوائی کا باعث بنے گا۔

انہوں نے مرکزی اور راجستھان حکومت سے مطالبہ کیا کہ نہ صرف ایسے جنونی افراد کو سخت سزا دی جائے بلکہ اسکی تحقیق بھی ہو کہ اسکے پیچھے کس کی سازش ہے، کیا اس طرح کے واقعہ کو انجام دے کر ملک میں فساد کرنے کی سازش تھی؟ ایجنسیاں ایمانداری سے بلاتفریق کام کریں، علماء اور دانشوران سب کی ذمہ داری ہے اسوہ حسنہ کو عام کریں، نبی کریمﷺ کے آخری خطبہ کے پیغام کی تشریح ہو، نبی کریمﷺ کسی ایک مذہب کے نبی نہیں تھے بلکہ وہ عالم کے نبی ہیں۔

اس حوالے سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ کے ناظم سید عطاء فیصل نے کہا کہ تشدد سے مذہب کا پیغام نہیں دیا جاتا ہے ظالموں کی فہرست میں مسلمان کھڑا نہیں ہوسکتا اس طرح کی واردات سے ہماری ہی رسوائی ہے کسی کی بھی طرف سے نفرت پھیلائی جاتی تو اس سے کسی کافائدہ نہیں ہوگا، بلکہ اس سے طبقات کے درمیان صرف نفرتوں کا بازار گرم ہوگا، مذہب اسلام اور نبی کریمﷺ کی سنت اور عمل اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:Arshad Madani on Udaipur Murder: 'ادے پور کا واقعہ غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت، ارشد مدنی

واضح رہے کہ راجستھان کے ادئے پور کی واردات کی ہر طرف مذمت ہورہی ہے، علماء صوفیاء اور دانشوروں سمیت ہر مسلمان اس کی مزمت کرنے کے ساتھ سختی سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.