ETV Bharat / state

بے سہارا خواتین کی خدمت کرتی دور جدید کی مدر ٹریسا

ریاست بہار کے ضلع گیا میں ریاست کیرالہ کی ایک خاتون برسوں سے ضعیف و بے سہارا خواتین کی خدمت کر رہی ہیں۔

دور جدید کی مدر ٹریسا
author img

By

Published : Oct 7, 2019, 3:21 PM IST

کیرالہ کی رہنے والی ویدا نامی خاتون اپنے اولڈ ایج ہوم میں آیورویدک تھیراپی سے خواتین کا مفت علاج بھی کرتی ہیں اور نوجوانوں کو یہ پیغام بھی دے رہی ہیں کہ جب تک ہم والدین کی خدمت نہیں کریں گے خدا بھی خوش نہیں ہوگا۔

بودھ گیا میں گزشتہ کئی برسوں سے ویدا نام کی یہ خاتون آیورویدک تھیراپی چلا کر بے سہارا اور لاچار بزرگوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔

ویدا بتاتی ہیں کہ وہ برسوں سے اولڈ ایج ہوم چلا رہی ہیں، لیکن آج تک یہاں کسی بھی ضعیف خاتون کے بچے اپنی بوڑھی ماں کولینے آنا تو دور وہ اپنی ماں سے ملنے تک نہیں آتے ہیں۔

جس ماں نے خود آدھی روٹی کھائی لیکن اپنے بچوں کی بہتر پرورش کر کے انہیں بڑا کیا اس ماں کو زندگی کی جنگ لڑنے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے۔

ویدا نے بتایا کہ وہ اپنے آشرم میں ایسی بوڑھی بے سہارا خواتین کی خدمت کررہی ہیں جن کے بچوں نے انھیں گھر سے نکال دیا ہے یا پھر ایسی خواتین جو ذہنی وجسمانی طور سے معذور ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

دور جدید کی مدر ٹریسا

ویدا کہتی ہیں کہ ابھی دشہرے کا تہوار ہے، نوراتری کی پوجا چل رہی ہے۔ پورا ملک درگا کی عقیدت میں ڈوبا ہوا ہے، لوگ قطار بند ہوکر مندروں میں پوجا کر رہے ہیں لیکن یہ سب دیکھ کر دکھ بھی ہوتا ہے کہ ایک طرف پیدا کرنے والی ماں کو لوگ گھروں سے باہر نکال کر یوں ہی مرنے کے لیے چھوڑ دیتے ہیں اور دوسری طرف وہ درگا اور مندروں کی پوجا کرتے ہیں، پھر کیسے بھگوان اور درگا ماں خوش ہوسکتی ہے؟

ویدا کا ماننا ہے کہ درگا پوجا ہونی چاہئے، لیکن ہم محسوس بھی کرتے ہیں اور مانتے بھی ہیں کہ اگر گھر کی ماں کی صحیح سے خدمت اور دیکھ بھال کریں تو مندر کی ماں بھی خوش ہوگی۔

آشرم میں موجود ضعیف خاتون شانتی بتاتی ہیں کہ ان کا بھرا پورا خاندان ہے لیکن وہ انہیں اپنے پاس رکھنے کو تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ یہاں تین برسوں سے رہ رہی ہیں۔

کیرالہ کی رہنے والی ویدا نامی خاتون اپنے اولڈ ایج ہوم میں آیورویدک تھیراپی سے خواتین کا مفت علاج بھی کرتی ہیں اور نوجوانوں کو یہ پیغام بھی دے رہی ہیں کہ جب تک ہم والدین کی خدمت نہیں کریں گے خدا بھی خوش نہیں ہوگا۔

بودھ گیا میں گزشتہ کئی برسوں سے ویدا نام کی یہ خاتون آیورویدک تھیراپی چلا کر بے سہارا اور لاچار بزرگوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔

ویدا بتاتی ہیں کہ وہ برسوں سے اولڈ ایج ہوم چلا رہی ہیں، لیکن آج تک یہاں کسی بھی ضعیف خاتون کے بچے اپنی بوڑھی ماں کولینے آنا تو دور وہ اپنی ماں سے ملنے تک نہیں آتے ہیں۔

جس ماں نے خود آدھی روٹی کھائی لیکن اپنے بچوں کی بہتر پرورش کر کے انہیں بڑا کیا اس ماں کو زندگی کی جنگ لڑنے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے۔

ویدا نے بتایا کہ وہ اپنے آشرم میں ایسی بوڑھی بے سہارا خواتین کی خدمت کررہی ہیں جن کے بچوں نے انھیں گھر سے نکال دیا ہے یا پھر ایسی خواتین جو ذہنی وجسمانی طور سے معذور ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

دور جدید کی مدر ٹریسا

ویدا کہتی ہیں کہ ابھی دشہرے کا تہوار ہے، نوراتری کی پوجا چل رہی ہے۔ پورا ملک درگا کی عقیدت میں ڈوبا ہوا ہے، لوگ قطار بند ہوکر مندروں میں پوجا کر رہے ہیں لیکن یہ سب دیکھ کر دکھ بھی ہوتا ہے کہ ایک طرف پیدا کرنے والی ماں کو لوگ گھروں سے باہر نکال کر یوں ہی مرنے کے لیے چھوڑ دیتے ہیں اور دوسری طرف وہ درگا اور مندروں کی پوجا کرتے ہیں، پھر کیسے بھگوان اور درگا ماں خوش ہوسکتی ہے؟

ویدا کا ماننا ہے کہ درگا پوجا ہونی چاہئے، لیکن ہم محسوس بھی کرتے ہیں اور مانتے بھی ہیں کہ اگر گھر کی ماں کی صحیح سے خدمت اور دیکھ بھال کریں تو مندر کی ماں بھی خوش ہوگی۔

آشرم میں موجود ضعیف خاتون شانتی بتاتی ہیں کہ ان کا بھرا پورا خاندان ہے لیکن وہ انہیں اپنے پاس رکھنے کو تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ یہاں تین برسوں سے رہ رہی ہیں۔

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع بودھ گیا میں کیرل ریاست کی ایک خاتون برسوں سے ضعیف بے سہارا خواتین کی خدمت کررہی ہیں ۔کیرل کی رہنے والی ویدانامی خاتون اپنے اولڈ ایج ہوم میں آیورویدک تھروپی سے خواتین کا مفت علاج بھی کرتی ہیں
نوجوانوں کو یہ پیغام بھی دے رہی ہیں کہ جب تک والدین کی خدمت نہیں کرینگے خدابھی خوش نہیں ہوگا ۔Body:

بودھ گیا میں پچھلے کئی سالوں سے کیرل کی ویدا آیورویدک تھراپی چلا کر بے سہارا اور لاچار بزرگوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔ ویدا بتاتی ہیں کہ وہ برسوں سے اولڈ ایج ہوم چلا رہی ہیں ، لیکن آج یہاں کسی بھی ضعیف خاتون کے بچے اپنی بوڑھی ماں کولینے آنا دور ہے وہ اپنی ماں سے ملنے تک نہیں آئے ہیں ، جس ماں نے آدھی روٹی خود کھاکر وہ اپنے بچوں کی پرورش کر کے بڑا کیاہے اس ماں کو زندگی کی جنگ لڑنے کے لئے اکیلے چھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے آشرم میں ویسی بوڑھی بے سہارا خواتین کو رکھ کر خدمت کررہی ہیں جنکے بچوں نے گھر سے نکال دیا ہے یاپھر ویسی عورتیں جو ذہنی وجسمانی طور سے معذور ہیں اور انکا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ ویدا کہتی ہیں کہ ابھی دشہر کو لیکر نوراتری چل رہی ہے ، پورا ملک درگا کی عقیدت میں ڈوبا ہوا ہے ، لوگ قطار بند ہوکر مندروں کی زیارت وپوجا کررہے ہیں لیکن یہ سب دیکھ کر دکھ بھی ہوتا ہے کہ ایک طرف جنم دینے والی ماں کو لوگ گھر سے باہر نکال کر یوں ہی مرنے چھوڑدیتے ہیں اور دوسری طرف وہ درگا اور مندروں کی پوجا کرتے ہیں ، کیسے بھگوان اور درگا ماں خوش ہوسکتی ہے ،انکا ماننا ہے کہ پوجا ہونی چاہئے ، لیکن ہم محسو بھی کرتے ہیں اور مانتے بھی ہیں کہ اگر گھر کی ماں کی صحیح سے خدمت اور دیکھ بھال کریں تو مندر کی ماں بھی خوش ہوگی ۔Conclusion:آشرم میں موجود شانتی کہتی ہیں کہ انکا پریوار کے لوگ ہیں لیکن انہیں رکھنے کووہ تیار نہیں ہیں ۔جسکی وجہ سے وہ یہاں تین سالوں سے رہ رہی ہیں
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.