ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار اور صحافی عارف اقبال نے یہ کتاب ترتیب دی ہے، 26 نومبر بروز جمعرات کو دربھنگہ کے مدرسہ اسلامیہ جھگڑوا کے احاطے میں رسم اجراء کی تقریب منعقد کی گئی۔
اس تقریب میں سابق مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر شکیل احمد، سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر تنویر حسن، مولانا انیس الرحمن قاسمی صدر آل انڈیا ملی کونسل اور خود حضرت مولانا سید ابو آختر قاسمی موجود رہے۔
اس تقریب میں شریک سابق مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر شکیل احمد نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متھلانچل ہی نہیں بلکہ پورے بہار کے قابل احترام مولانا سید ابو آختر قاسمی کی زندگی پر نوجوان صحافی عارف اقبال کے ذریعے کتاب لکھی گئی ہے، جس کے لیے میں عارف اقبال کو اس کے لیے مبارکباد دیتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ اس کتاب سے مستقبل میں نوجوان نسل سبق لیں گے۔ مولانا کی زندگی سے ان کی تقریر کی اپنی ایک الگ خاص پہچان رہی ہے۔
وہیں اس موقع پر موجود مولانا سید ابو آختر قاسمی صاحب نے کہا کہ 'ہم لوگ اتحاد و اتفاق کے ساتھ رہیں۔ انہوں نے عارف اقبال کے بارے میں کہا کہ اس کے لیے ان کی ہر جانب تعریفیں ہو رہی ہیں۔'
عارف اقبال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مولانا سید ابو آختر قاسمی صاحب صرف دربھنگہ ہی نہیں پورے متھلانچل کے ایک معروف عالم دین ہیں ان کی زندگی اور خدمات کا دائرہ کار وسیع ہے۔
انہوں نے چالیس سال اپنی دینی خدمات انجام دی ہیں، ان کے شاگرد ملک و بیرون ملک میں پھیلے ہوئے ہیں، انہوں نے ملک و ملت کو امن کا پیغام دیا ہے۔ آنے والی نسل اس کتاب کو پڑھ کر ایک نئی راہ اپنا سکیں گی۔