سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی Former Bihar CM Jetanram Manjhi نے پنڈتوں پر دیے اپنے بیان Jetanram Manjhi Controversial Statement پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ' بی جے پی کے رہنما نے زبان کاٹنے کی بات کہی ہے، اس پر بی جے پی کی کیا کرے گی؟ وہ جانے کیوں کہ وہ ان کا معاملہ ہے، ہمارا تو اتحاد وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کی پارٹی سے ہے۔ این ڈی اے سے علیٰحدہ ہونے کا کوئی سوال نہیں ہے۔'
نتیش کمار این ڈی اے میں ہیں تو ہم پارٹی بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ این ڈی میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بیان برہمنواد اور خاص قسم کے لوگوں کے خلاف تھا اور ہم آج بھی اپنے بیان پر قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے برہمن سماج کے خلاف نہیں بلکہ ویسے پنڈتوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے جو شراب نوشی کرتے ہیں اور گوشت کھا کر پوجا اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کرتے ہیں، جو دلت سماج کے یہاں پیسے لیکر پوجا کراتے ہیں لیکن انکے گھر میں کھانا پینا نہیں کھاتے ہیں اور آج بھی وہ دلت سماج کے ساتھ امتیازی سلوک کا معاملہ کرتے ہیں ویسے پنڈتوں کے خلاف ہم نے " حرامی" لفظ کا استعمال کیا ہے اور آگے کی بھی بولتے رہیں گے۔'
انہوں نے اپنے وزیر بیٹا سنتوش کمار مانجھی کے ذریعے اس معاملے پر حمایت میں بیان نہیں دینے کے سوال پر کہاکہ سرکار کے کسی نمائندہ نے بیان نہیں دیا ہے، جے ڈی یو یا اسکے قومی صدر اگر ان کے خلاف بیان دیتے تو ضرور سنتوش کمار مانجھی بھی بیان دیتے۔'
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے سوال پر کہا کہ این ڈی اے اتحاد سے وہ الگ نہیں ہوں گے اور بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں حکومت بہتر ڈھنگ سے چلے گی اور وہ این ڈی اے کے ساتھ ہر معاملے پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کے تعلق سے کہاکہ ان کی پارٹی این ڈی اے کے ساتھ مل کر لڑے گی اس تعلق سے وہ این ڈی اے کے رہنماؤں سے بات کریں گے اگر این ڈی اے سے بات نہیں بنتی ہے تو ان کی پارٹی پھر فیصلہ کرے گی وہ یوپی اسمبلی الیکشن میں کیا کریں گے۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز پٹنہ میں " اکھل بھارتیہ موسہر سماج" کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پنڈتوں پر نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا اور اسکے بعد انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ برہمن سماج کے لیے نہیں بلکہ امتیازی سلوک کرنے والے پنڈتوں کے خلاف بیان دیا تھا اس بیان کے بعد مانجھی کے خلاف کئی جگہوں پر ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
اس معاملے پر بہار میں سیاست گرمائی ہوئی ہے اور بی جے پی کے ایک رہنما گجیندر جھا نے مانجھی کی زبان کاٹنے والے کو گیارہ لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا تھا جسکے بعد مانجھی سماج کے لوگ جیتن رام مانجھی کے ساتھ کھڑے ہوکر دلت پر ظلم و زیادتی کا معاملہ بتارہے ہیں۔ دلت سماج کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے گجیندر جھا کو پارٹی سے برخواست کردیا ہے۔'
مزید پڑھیں: