پٹنہ: بہار سے خالی ہوئی راجیہ سبھا سیٹ پر ٹکٹ کو لیکر یہاں کی سیاست ایک بار پھر سے گرم ہو گئی ہے، جے ڈی یو نے جہاں انیل ہیگڑے کو اپنا امیدوار بنایا وہیں آر جے ڈی کو دو امیدوار طے کرنا تھا جس پر کئی رہنماؤں کے ناموں کی قیاس آرائی کا دور جاری تھا، اس میں سب سے زیادہ مضبوط دعویداری سیوان کے سابق رکن پارلیمان رہے مرحوم ڈاکٹر شہاب الدین کی اہلیہ حنا شہاب کی تھی، سیوان کے راجد کارکنان لمبے وقت سے حنا شہاب کو راجیہ سبھا بھیجنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، مگر جیسے ہی راجد نے اپنے دو امیدواروں کے نام کا اعلان کیا تو بہار کی سیاست میں ہلچل پیدا ہو گئی۔
Hina Shehab Offered to Join JDU
آر جے ڈی نے جن دو لوگوں کو اپنا امیدوار بنایا ہے ان میں راجد سپریمو لالو پرساد یادو کی بڑی بیٹی ڈاکٹر میسا بھارتی اور بسفی مدہوبنی کے سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر فیاض احمد ہے، ان دو ناموں کا جیسے ہی اعلان ہوا حنا شہاب کے حامیوں میں مایوسی چھا گئی، حالانکہ گزشتہ کئی دنوں سے سیوان کے کارکنان نے رابڑی دیوی کی رہائش گاہ کے باہر حنا شہاب کو ٹکٹ دئے جانے کا پوسٹر بھی چسپاں کیا تھا۔
حنا شہاب کو ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض ان کے کارکنان نے راجد کے خلاف پارٹی سے بغاوت کا اعلان بھی کر دیا ہے، تاہم اس معاملے پر ابھی حنا شہاب کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔
ادھر جے ڈی یو نے حنا شہاب کو ٹکٹ نہیں دئے پر راجد قیادت کی مذمت کی ہے، پارٹی رہنما و رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ مرحوم شہاب الدین اپنی پارٹی کے تئیں ایک وفادار سپاہی تھے، ان کی اہلیہ حنا شہاب ایک باعزت خاتون ہیں جن کی اقلیتوں پر اچھی گرفت ہے، پارٹی نے ان کے ساتھ ناانصافی کی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فیاض احمد کو امیدوار بنانے کا میں استقبال کرتا ہوں، وہ ایک سلجھے ہوئے لیڈر ہیں مگر چونکہ حنا شہاب کے پاس پیسے نہیں تھے، مجھے لگتا ہے اسی وجہ انہیں ٹکٹ سے محروم کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:سیوان میں حنا شہاب اور کویتا سنگھ کے مابین راست مقابلہ
خالد انور نے کہا کہ جے ڈی یو کے دروازے سبھی کے لئے کھلے ہیں، خاص طور سے خواتین کی سیاسی حصہ داری کی نتیش کمار نے ہمیشہ خیال رکھا ہے، اگر حنا شہاب جدیو میں آتی ہیں تو ہم ان کا استقبال کریں گے۔