ETV Bharat / state

ڈاکٹر رفعت گوناگوں صلاحیت کے حامل تھے: جماعت اسلامی ارریہ

author img

By

Published : Jan 15, 2021, 1:33 PM IST

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ و جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں علم طبیعیات کے پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک تعزیتی نشست کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ و جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں علم طبیعیات کے پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کا انتقال ایک عظیم علمی، دینی اور تحریکی خسارہ ہے، ڈاکٹر رفعت جس پایہ کے عظیم دانشور تھے، ان کا علم جتنا مضبوط تھا اتنا ہی وہ منکسرالمزاج اور سادہ لوح تھے، عصری علوم سے وابستہ ہونے کے بعد بھی دینی و مذہبی علوم پر دسترس رکھتے تھے، ان کے بے شمار شاگردوں کی جماعت ہے جو دنیا کے کونے کونے میں موجود ہے اور وہ تمام ملک و ملت کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔

جماعت اسلامی ارریہ: ڈاکٹر رفعت مرحوم گوناگوں صلاحیت کے مالک تھے

مندرجہ بالا خیالات کا اظہار شہر میں واقع جماعت اسلامی کے دفتر میں ڈاکٹر محمد رفعت کی یاد میں منعقدہ تعزیتی نشست میں موجود شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی پٹنہ کے سابق امیر حلقہ نیرالزماں نے ڈاکٹر رفعت سے اپنے دیرینہ تعلقات کے حوالے سے کہا کہ ڈاکٹر رفعت ایک بلند فکر اور تعمیری سوچ کے مالک تھے۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

انہوں نے جہاں ایک طرف عصری علوم میں خدمات انجام دی، وہیں جماعت اسلامی کے ایک معزز رکن شوریٰ بھی تھے۔ جماعت کے اجلاس میں ان کی رائے کی بڑی اہمیت تھی اور وہ قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے، وہ ایک بے باک دانشور کے طور پر بھی جانے جاتے تھے، بغیر کسی کے مرعوب ہوئے اپنی بات بے باکی سے رکھتے تھے، جماعت اسلامی کے پیغام کو عام کرنے کے لیے انہوں نے کئی گاؤں دیہاتوں کا سفر بھی کیا۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

ارریہ جماعت اسلامی کے سابق امیر ماسٹر محسن صاحب نے کہا کہ ڈاکٹر رفعت صاحب جدید طلباء کے لئے ایک رول ماڈل تھے، طلبہ ان کی تحریر سے خوب فیضیاب ہوتے، انہوں نے تقریر کے ساتھ ساتھ تحریر کے ذریعہ بھی طلباء کو مستفیض کیا، دہلی سے نکلنے والا ماہنامہ رسالہ زندگی نو کے وہ مدیر تھے۔ لوگ ان کے اداریہ کو بڑی دلچسپی سے پڑھتے تھے۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

عفان کامل نے کہا کہ انہوں نے نئے طلباء کے لئے ایک نئی راہ کھولی، ایک فکر دی کہ عصری علوم کے ساتھ دینی علوم کو بھی کس طرح ساتھ لے کر چل سکتے ہیں۔ اس موقع پر اخوان کامل، محمد شاہد، مولانا عمر وغیرہ نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ و جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں علم طبیعیات کے پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کا انتقال ایک عظیم علمی، دینی اور تحریکی خسارہ ہے، ڈاکٹر رفعت جس پایہ کے عظیم دانشور تھے، ان کا علم جتنا مضبوط تھا اتنا ہی وہ منکسرالمزاج اور سادہ لوح تھے، عصری علوم سے وابستہ ہونے کے بعد بھی دینی و مذہبی علوم پر دسترس رکھتے تھے، ان کے بے شمار شاگردوں کی جماعت ہے جو دنیا کے کونے کونے میں موجود ہے اور وہ تمام ملک و ملت کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔

جماعت اسلامی ارریہ: ڈاکٹر رفعت مرحوم گوناگوں صلاحیت کے مالک تھے

مندرجہ بالا خیالات کا اظہار شہر میں واقع جماعت اسلامی کے دفتر میں ڈاکٹر محمد رفعت کی یاد میں منعقدہ تعزیتی نشست میں موجود شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی پٹنہ کے سابق امیر حلقہ نیرالزماں نے ڈاکٹر رفعت سے اپنے دیرینہ تعلقات کے حوالے سے کہا کہ ڈاکٹر رفعت ایک بلند فکر اور تعمیری سوچ کے مالک تھے۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

انہوں نے جہاں ایک طرف عصری علوم میں خدمات انجام دی، وہیں جماعت اسلامی کے ایک معزز رکن شوریٰ بھی تھے۔ جماعت کے اجلاس میں ان کی رائے کی بڑی اہمیت تھی اور وہ قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے، وہ ایک بے باک دانشور کے طور پر بھی جانے جاتے تھے، بغیر کسی کے مرعوب ہوئے اپنی بات بے باکی سے رکھتے تھے، جماعت اسلامی کے پیغام کو عام کرنے کے لیے انہوں نے کئی گاؤں دیہاتوں کا سفر بھی کیا۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

ارریہ جماعت اسلامی کے سابق امیر ماسٹر محسن صاحب نے کہا کہ ڈاکٹر رفعت صاحب جدید طلباء کے لئے ایک رول ماڈل تھے، طلبہ ان کی تحریر سے خوب فیضیاب ہوتے، انہوں نے تقریر کے ساتھ ساتھ تحریر کے ذریعہ بھی طلباء کو مستفیض کیا، دہلی سے نکلنے والا ماہنامہ رسالہ زندگی نو کے وہ مدیر تھے۔ لوگ ان کے اداریہ کو بڑی دلچسپی سے پڑھتے تھے۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی رکن شوریٰ پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر رفعت کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

عفان کامل نے کہا کہ انہوں نے نئے طلباء کے لئے ایک نئی راہ کھولی، ایک فکر دی کہ عصری علوم کے ساتھ دینی علوم کو بھی کس طرح ساتھ لے کر چل سکتے ہیں۔ اس موقع پر اخوان کامل، محمد شاہد، مولانا عمر وغیرہ نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.