اس مہینے میں کیا جانے والا ہر عمل اللہ کے نزدیک پسندیدہ اور محبوب ہے، انہیں میں سے ایک صبر ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ رمضان المبارک صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے، اس مہینے میں روزہ دار اپنے نفس کو جتنا کنٹرول رکھے گا اتنا ہی وہ اپنے عمل کے اعتبار سے اللہ کے نزدیک محبوب بنے گا۔
ارریہ جامع مسجد کے امام و خطیب حضرت مولانا آفتاب عالم مظاہری نے رمضان کے فضائل پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی۔
مولانا آفتاب عالم مظاہری نے کہا کہ چونکہ عام طور پر دیکھا جاتا ہے جو اللہ کے حکم کے مطابق روزہ رکھتے ہیں اور دیگر عبادات میں مشغول ہوتے ہیں، نفسیاتی عمل میں ہے کہ بھوکہ پیاسا رہنے سے انسان کو غصہ زیادہ آتا ہے، اسی موقع کے لئے کہا گیا ہے کہ ایسے موقع پر انسان صبر کرے، اس مہینے میں آپسی اختلاف اور جھگڑے کی سخت ممانعت کی گئی ہے، پھر کوئی تم سے جھگڑا کرنے آئے تو اس وقت اپنے دل کو سمجھا لیں کہ تم روزہ سے ہو۔ فضول بات کر کے روزہ خراب نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ جو انسان اس مہینے کے ذریعے سے خود میں صبر کا مادہ پیدا کرلیا تو وہ آنے والی زندگی میں اس کے بہت سارے فوائد سے مستفیض ہوگا۔ رمضان المبارک دراصل ایک عمل گاہ ہے جس کے ذریعہ سے ہمیں سال کے گیارہ مہینے کس طرح اپنی زندگی گزارنی ہے اس پر عمل کرتے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت کی جانب سے جو گائیڈ لائن ہے اس پر بھی صبر کرتے ہوئے عمل پیرا ہوں، اس لیے عوام کو رمضان کے تعلق سے میرا یہی پیغام ہے کہ اس مہینے کی قدر کریں اور موجودہ حالات کے پیش نظر اپنے گھروں کے اندر ہی رہ کر عبادت کریں۔