ETV Bharat / state

این آر سی کے تعلق سے عوام میں بیداری لانا وقت کی اہم ضرورت

ریاست آسام میں قومی رجسٹر برائے شہریت ( این آر سی) کو نافذ کرنے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

وام میں بیداری لانا وقت کی اہم ضرورت
author img

By

Published : Sep 12, 2019, 7:42 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 9:24 AM IST

اس وقت مرکزی حکومت کی جانب سے پورے ملک میں این آر سی لاگو کرنے کی بات سامنے آئی ہے جس کے تحت شہریت سے متعلق اہم دستاویزات اور دیگر ثبوت مانگے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں ہر دس سال میں ایک بار مردم شماری کرائی جاتی ہے، جس میں پورے ملک کی آبادی، مرد و خواتین کا تناسب، تعلیمی صورت حال اور ذرائع آمدنی کے سلسلے میں حکومت کو معلومات فراہم کرنی ہوتی ہے۔

بھارت میں ہر دس سال میں ایک بار مردم شماری کرائی جاتی ہے
بھارت میں ہر دس سال میں ایک بار مردم شماری کرائی جاتی ہے

بتایا جاتا ہے کہ اسی مردم شماری کو لوگ ناعلمی کی وجہ سے این آر سی کا نام دے کر مسلم معاشرہ میں خوف و دہشت کی فضأ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ایسے میں سرکاری نوٹیفکیشن جاری کی گئی، جسں کے مطابق برتھ سرٹیفیکیٹ، بینک پاس بک، پاسپورٹ، ہائی اسکول سرٹیفیکیٹ، بجلی کنیکشن، راشن کارڈ، زمین کے کاغذات، آدھار کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر آئی کارڈ، اور ایل پی جی کنیکشن میں سے کسی تین دستاویز کا ہونا ضروری ہے۔

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں واقع مدرسہ اسلامیہ رجوکھر کے احاطے میں لکھنؤ کے آر ٹی آئی و سماجی کارکن توصیف شمشاد ندوی خطاب کیا۔

شمشاد ندوی نے کہا کہ ' بھارتی شہریوں کو اپنے ملک کے دستور اور اس میں دئے گئے حقوق سے واقف ہونا ضروری ہے تاکہ مرکزی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے لئے چلائی جانے والی اسکیموں کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ہم بیدار نہیں ہوں گے تب تک ہمارے لئے بننے والی اسکیمیں یونہی ضائع ہوتی رہیں گی۔'

ویڈیو : این آر سی کو لے کر زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں

توصیف شمشاد نے کہا کہ ' مردم شماری میں تاریخ پیدائش، نام، ولدیت بالکل صحیح اور درست ہونی چاہیے، بعض حضرات انگریزی میں اپنے نام لکھتے وقت احتیاط نہیں برتتے جس وجہ سے ان کے نام کے اسپیلنگ میں غلطی رہ جاتی ہیں'۔

پروگرام کے آرگنائزر مفتی انعام الباری نے کہا کہ 'جس ملک میں ہم رہتے ہیں وہاں کے قانون کو ماننا ہمارا دینی و ایمانی فریضہ ہے، اور پھر آئین کے تحت ہم جس ملک میں بستے ہیں وہاں کے مکمل شناخت بھی ہمارے پاس ہونے چاہیے۔'

مفتی انعام الباری نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے ہمیں متنبہ کیا ہے کہ جن لوگوں کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہیں یا پھر اس سے اب تک غفلت برتے ہوئے ہیں وہ ان اہم کاغذات کی درستگی کر لیں، اس میں زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں۔'

اس موقع پر دیگر علماء کرام و مقامی لوگوں نے بھی خطاب کیا۔

اس وقت مرکزی حکومت کی جانب سے پورے ملک میں این آر سی لاگو کرنے کی بات سامنے آئی ہے جس کے تحت شہریت سے متعلق اہم دستاویزات اور دیگر ثبوت مانگے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں ہر دس سال میں ایک بار مردم شماری کرائی جاتی ہے، جس میں پورے ملک کی آبادی، مرد و خواتین کا تناسب، تعلیمی صورت حال اور ذرائع آمدنی کے سلسلے میں حکومت کو معلومات فراہم کرنی ہوتی ہے۔

بھارت میں ہر دس سال میں ایک بار مردم شماری کرائی جاتی ہے
بھارت میں ہر دس سال میں ایک بار مردم شماری کرائی جاتی ہے

بتایا جاتا ہے کہ اسی مردم شماری کو لوگ ناعلمی کی وجہ سے این آر سی کا نام دے کر مسلم معاشرہ میں خوف و دہشت کی فضأ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ایسے میں سرکاری نوٹیفکیشن جاری کی گئی، جسں کے مطابق برتھ سرٹیفیکیٹ، بینک پاس بک، پاسپورٹ، ہائی اسکول سرٹیفیکیٹ، بجلی کنیکشن، راشن کارڈ، زمین کے کاغذات، آدھار کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر آئی کارڈ، اور ایل پی جی کنیکشن میں سے کسی تین دستاویز کا ہونا ضروری ہے۔

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں واقع مدرسہ اسلامیہ رجوکھر کے احاطے میں لکھنؤ کے آر ٹی آئی و سماجی کارکن توصیف شمشاد ندوی خطاب کیا۔

شمشاد ندوی نے کہا کہ ' بھارتی شہریوں کو اپنے ملک کے دستور اور اس میں دئے گئے حقوق سے واقف ہونا ضروری ہے تاکہ مرکزی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے لئے چلائی جانے والی اسکیموں کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ہم بیدار نہیں ہوں گے تب تک ہمارے لئے بننے والی اسکیمیں یونہی ضائع ہوتی رہیں گی۔'

ویڈیو : این آر سی کو لے کر زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں

توصیف شمشاد نے کہا کہ ' مردم شماری میں تاریخ پیدائش، نام، ولدیت بالکل صحیح اور درست ہونی چاہیے، بعض حضرات انگریزی میں اپنے نام لکھتے وقت احتیاط نہیں برتتے جس وجہ سے ان کے نام کے اسپیلنگ میں غلطی رہ جاتی ہیں'۔

پروگرام کے آرگنائزر مفتی انعام الباری نے کہا کہ 'جس ملک میں ہم رہتے ہیں وہاں کے قانون کو ماننا ہمارا دینی و ایمانی فریضہ ہے، اور پھر آئین کے تحت ہم جس ملک میں بستے ہیں وہاں کے مکمل شناخت بھی ہمارے پاس ہونے چاہیے۔'

مفتی انعام الباری نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے ہمیں متنبہ کیا ہے کہ جن لوگوں کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہیں یا پھر اس سے اب تک غفلت برتے ہوئے ہیں وہ ان اہم کاغذات کی درستگی کر لیں، اس میں زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں۔'

اس موقع پر دیگر علماء کرام و مقامی لوگوں نے بھی خطاب کیا۔

Intro:Testing


Body:Testing


Conclusion:Testing
Last Updated : Sep 30, 2019, 9:24 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.