ETV Bharat / state

ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر، وقف بورڈ کے چیئرمین یوسف شاہ کی قبر کا لیں گے جائزہ

author img

By

Published : Aug 3, 2021, 11:45 AM IST

بہار میں ای ٹی وی بھارت اردو خبر پر ایک بار پھر سنی وقف بورڈ نے نوٹس لیا ہے۔ چیئرمین ارشاداللہ لودھی مسجد اور کشمیر کے آخری بادشاہ یوسف شاہ چک کی قبر کو دیکھنے جائیں گے۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقف کی املاک کے تحفظ اور اس کی ترقی کے لیے بورڈ کوشاں ہے۔

ای ٹی وی بھارت کا اثر:یوسف شاہ چک کی قبر دیکھنے جائیں گے چیئرمین
ای ٹی وی بھارت کا اثر:یوسف شاہ چک کی قبر دیکھنے جائیں گے چیئرمین

ای ٹی وی بھارت کے ذریعے وقف کی املاک کے تحفظ اور خستہ حالت پر شائع کی گئی رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے بہار سنی وقف بورڈ کے چیئرمین الحاج ارشاداللہ نے کہا ہے کہ وقف املاک کو تحفظ فراہم کرنے اور اسکی ترقی کے لیے بورڈ پابند عہد ہے۔

جن جگہوں پر غاصبوں نے قبضہ کیا ہے اور املاک کو نقصان پہنچایا ہے ان پر یقینی طور پر کارروائی ہوگی۔ تاہم یہ صرف وقف بورڈ کا ہی معاملہ نہیں ہے بلکہ وقف املاک کے تحفظ اور اس کی ترقی کیلئے کام کرنے میں ہرفرد واحد کے تعاون کی ضرورت ہے۔

ای ٹی وی بھارت کا اثر:یوسف شاہ چک کی قبر دیکھنے جائیں گے چیئرمین

مسلمانوں سے بورڈ نے بار بار اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں وقف کی املاک کو نقصان پہنچانے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوں۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کی خبر پر ضلع اوقاف کمیٹی کو بھی سخت ہدایات جاری کی ہے کہ وقف کے تعلق سے جو بھی رپورٹ شائع ہوں اس پر نوٹس لیں اور مکمل تفصیلات سے بورڈ کو آگاہ کریں۔

دراصل ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ یکم جولائی کو ضلع جہان آباد اور ضلع گیا کی سرحد پر واقع ابراہیم لودھی پور گاؤں میں واقع چھ سو سالہ قدیم لودھی مسجد کی خستہ حالت اور اسکی زمین پر ناجائز قبضے کو لیکر اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی. اسکے علاوہ اسی کے چند دنوں بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے آبائی ڈسٹرکٹ نالندہ کے اسلام پور میں واقع بسوک چک اور کشمیری چک گاؤں میں وقف املاک کے تعلق سے خبر شائع کیا تھا کہ " کشمیر کے آخری بادشاہ سلطان یوسف شاہ چک قبرستان کی تحفظ کے لیے جدوجہد' جاری ہے۔

سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاداللہ سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دونوں وقف کے تحفظ کو لیکر سوال کیا تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی وہ پہنچ کر جائزہ لیں گے اور اسکے بعد جو بھی کارروائی ہوگی وہ کریں گے. چیئرمین ارشاداللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ در اصل وقف کے معاملات سول ایکٹ کے تحت آتے ہیں، غاصبانہ قبضے اور تجاوزات سے آزاد کرانے کے لیے ٹربیونل یا ہائی کورٹ میں مقدمہ ہوتا ہے اور اسکے تصفیہ میں کافی لگتا ہے تاہم انکے دور میں نوے فیصد کیسز سنی وقف بورڈ کے حق میں آچکے ہیں بقیہ پر کام ہورہا ہے. سو ایکڑ سے زیادہ زمین ناجائز قبضے سے انہوں نے آزاد کرا لیا ہے۔

جہاں سے رپورٹ ملتی ہے کارروائی وہ کرتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس میں مسلمانوں کے مدد کی ضرورت ہے۔ جو کمیٹی وقف بورڈ بناتا ہے ان کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دینی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بہار: اقلیتی امورکے وزیر زماں خان سے خصوصی گفتگو

تاریخی مسجد 'لودھی مسجد' جس کے تعلق سے آپنے خبر شائع کی ہے اسکی کارروائی آگے بڑھائی گئی ہے اور عنقریب وہ خود لودھی مسجد پہنچ کر وہ جائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک 'کشمیر کے آخری بادشاہ یوسف شاہ چک' کی قبر اور اس کے احاطے اور اس سے جڑی املاک کے تحفظ اور اس کی ترقی کیلئے کام کرنے کی بات ہے تو وہ یقیناً کریں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مجھے اس وقف کے تعلق سے علم نہیں ہے لیکن ای ٹی وی بھارت نے تحقیق کرکے رپورٹ شائع کی تو وہ بورڈ کے افسران سے اس تعلق سے جان کاری حاصل کریں۔

نمائندہ نے سلطان یوسف چک کے بسائے کشمیری چک اور بسوک گاؤں کی جائداد وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہونے اور اس کے تعلق سے بورڈ کے لیٹر اور نالندہ ضلع مجسٹریٹ و اقلیتی فلاح افسر نالندہ کے ذریعے جانچ رپورٹ بورڈ میں بھیجے جانے پر سوال کیا تو وہ خاموشی اختیار کرگئے حالانکہ جواب میں یہ ضرور انہوں نے کہا کہ وہ اس جگہ تعلق کی تفصیل دیکھیں گے۔

اس دوران چیئرمین ارشاداللہ نے وقف املاک پر بنی مارکیٹ، کمپلیکس اور دوکانوں کا کرایہ مارکیٹ ریٹ سے وقف کو نہیں ملنے کے سوال پر کہا کہ یہی تو المیہ ہے کہ قوم خود ہی وقف کی املاک کو نقصان پہنچانے پر آمادہ ہے۔ جیسے لگتا ہے کہ وقف کی املاک لوٹنے کی ہوڑ مچی ہو اور ہر کوئی اپنا خاندانی حق سمجھتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ لیکن اب وقف بورڈ اسے برداشت نہیں کرے گا، کیونکہ تیزی کے ساتھ وقف کی املاک کی ترقی ہورہی ہے۔

وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے دور میں ترقی کی بات کی جائے تو آزادی کے بعد کسی وزیر اعلیٰ نے وقف املاک کی ترقی نہیں کی ہے۔

ڈھائی سو کروڑ کے بجٹ سے وقف ڈیولپمینٹ ہورہاہے جس میں ملٹی پرپس بلڈنگ وغیرہ بھی شامل ہے اس کے علاوہ ہر ضلعے میں اقلیتی طلبہ کے لیے اقامتی اسکول کی تعمیر کامنصوبہ ہے جو کئی ضلعے میں شروع ہوگیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ذریعے وقف کی املاک کے تحفظ اور خستہ حالت پر شائع کی گئی رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے بہار سنی وقف بورڈ کے چیئرمین الحاج ارشاداللہ نے کہا ہے کہ وقف املاک کو تحفظ فراہم کرنے اور اسکی ترقی کے لیے بورڈ پابند عہد ہے۔

جن جگہوں پر غاصبوں نے قبضہ کیا ہے اور املاک کو نقصان پہنچایا ہے ان پر یقینی طور پر کارروائی ہوگی۔ تاہم یہ صرف وقف بورڈ کا ہی معاملہ نہیں ہے بلکہ وقف املاک کے تحفظ اور اس کی ترقی کیلئے کام کرنے میں ہرفرد واحد کے تعاون کی ضرورت ہے۔

ای ٹی وی بھارت کا اثر:یوسف شاہ چک کی قبر دیکھنے جائیں گے چیئرمین

مسلمانوں سے بورڈ نے بار بار اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں وقف کی املاک کو نقصان پہنچانے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوں۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کی خبر پر ضلع اوقاف کمیٹی کو بھی سخت ہدایات جاری کی ہے کہ وقف کے تعلق سے جو بھی رپورٹ شائع ہوں اس پر نوٹس لیں اور مکمل تفصیلات سے بورڈ کو آگاہ کریں۔

دراصل ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ یکم جولائی کو ضلع جہان آباد اور ضلع گیا کی سرحد پر واقع ابراہیم لودھی پور گاؤں میں واقع چھ سو سالہ قدیم لودھی مسجد کی خستہ حالت اور اسکی زمین پر ناجائز قبضے کو لیکر اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی. اسکے علاوہ اسی کے چند دنوں بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے آبائی ڈسٹرکٹ نالندہ کے اسلام پور میں واقع بسوک چک اور کشمیری چک گاؤں میں وقف املاک کے تعلق سے خبر شائع کیا تھا کہ " کشمیر کے آخری بادشاہ سلطان یوسف شاہ چک قبرستان کی تحفظ کے لیے جدوجہد' جاری ہے۔

سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاداللہ سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دونوں وقف کے تحفظ کو لیکر سوال کیا تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی وہ پہنچ کر جائزہ لیں گے اور اسکے بعد جو بھی کارروائی ہوگی وہ کریں گے. چیئرمین ارشاداللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ در اصل وقف کے معاملات سول ایکٹ کے تحت آتے ہیں، غاصبانہ قبضے اور تجاوزات سے آزاد کرانے کے لیے ٹربیونل یا ہائی کورٹ میں مقدمہ ہوتا ہے اور اسکے تصفیہ میں کافی لگتا ہے تاہم انکے دور میں نوے فیصد کیسز سنی وقف بورڈ کے حق میں آچکے ہیں بقیہ پر کام ہورہا ہے. سو ایکڑ سے زیادہ زمین ناجائز قبضے سے انہوں نے آزاد کرا لیا ہے۔

جہاں سے رپورٹ ملتی ہے کارروائی وہ کرتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس میں مسلمانوں کے مدد کی ضرورت ہے۔ جو کمیٹی وقف بورڈ بناتا ہے ان کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دینی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بہار: اقلیتی امورکے وزیر زماں خان سے خصوصی گفتگو

تاریخی مسجد 'لودھی مسجد' جس کے تعلق سے آپنے خبر شائع کی ہے اسکی کارروائی آگے بڑھائی گئی ہے اور عنقریب وہ خود لودھی مسجد پہنچ کر وہ جائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک 'کشمیر کے آخری بادشاہ یوسف شاہ چک' کی قبر اور اس کے احاطے اور اس سے جڑی املاک کے تحفظ اور اس کی ترقی کیلئے کام کرنے کی بات ہے تو وہ یقیناً کریں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مجھے اس وقف کے تعلق سے علم نہیں ہے لیکن ای ٹی وی بھارت نے تحقیق کرکے رپورٹ شائع کی تو وہ بورڈ کے افسران سے اس تعلق سے جان کاری حاصل کریں۔

نمائندہ نے سلطان یوسف چک کے بسائے کشمیری چک اور بسوک گاؤں کی جائداد وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہونے اور اس کے تعلق سے بورڈ کے لیٹر اور نالندہ ضلع مجسٹریٹ و اقلیتی فلاح افسر نالندہ کے ذریعے جانچ رپورٹ بورڈ میں بھیجے جانے پر سوال کیا تو وہ خاموشی اختیار کرگئے حالانکہ جواب میں یہ ضرور انہوں نے کہا کہ وہ اس جگہ تعلق کی تفصیل دیکھیں گے۔

اس دوران چیئرمین ارشاداللہ نے وقف املاک پر بنی مارکیٹ، کمپلیکس اور دوکانوں کا کرایہ مارکیٹ ریٹ سے وقف کو نہیں ملنے کے سوال پر کہا کہ یہی تو المیہ ہے کہ قوم خود ہی وقف کی املاک کو نقصان پہنچانے پر آمادہ ہے۔ جیسے لگتا ہے کہ وقف کی املاک لوٹنے کی ہوڑ مچی ہو اور ہر کوئی اپنا خاندانی حق سمجھتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ لیکن اب وقف بورڈ اسے برداشت نہیں کرے گا، کیونکہ تیزی کے ساتھ وقف کی املاک کی ترقی ہورہی ہے۔

وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے دور میں ترقی کی بات کی جائے تو آزادی کے بعد کسی وزیر اعلیٰ نے وقف املاک کی ترقی نہیں کی ہے۔

ڈھائی سو کروڑ کے بجٹ سے وقف ڈیولپمینٹ ہورہاہے جس میں ملٹی پرپس بلڈنگ وغیرہ بھی شامل ہے اس کے علاوہ ہر ضلعے میں اقلیتی طلبہ کے لیے اقامتی اسکول کی تعمیر کامنصوبہ ہے جو کئی ضلعے میں شروع ہوگیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.