ریاست بہار کے کیمور میں امارت شرعیہ کا ایک دفد دو روزہ دورہ پر کیمور پہنچا ہے۔ وفد میں شامل محمد وسیم مدھوبنی مبلغ امارت شرعیہ نے بتایا کہ ملک کی موجودہ صورت حال سے تمام واقف ہیں۔
اقلیتوں اور مسلمانوں کے سامنے جو مساٸل ہیں۔ وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔ایسے میں ملت کی بقا اور اسلامی تشخص کی حفاظت کےلیے چند اہم تقاضوں کے پیش نظر امارت شرعیہ بہار اور جھاکھنڈ نے پہل کی۔ امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی نے بہار اڑیسہ اور جھارکھنڈ ریاست میں دینی تعلیم کی فکر۔عصری تعلیمی اداروں کا قیام ۔اور اردو زبان کے تحفظ کےلیے ایک تحریک شروع کی ہے۔
محمد وسیم نے مزید بتایا کی اسی مہم کے تحت کیمور ایک وفد آیا ہوا ہے۔ جو ضلع کے سبھی دیہاتوں کا دورہ کر رہا ہے۔ دورہ کے دوران باشعور مسلم دانشوروں کے ساتھ انہیں موضوع پر تبادلہ خیال کے ساتھ امارت شرعیہ کے اغراض مقاصد سے روشناس کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں آٸندہ تین فروری کو بھبھوا کے ببورا میں واقع مدرسہ قاسم العلوم میں ایک بڑی ضلعی سطح کا مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔ یہ اجلاس صبح گیارہ بجے سے لیکر ظہر تک چلے گا۔
اس موقع پر ضلع کی عوام سے گزارش کی گئی ہےکہ وہ کثیر تعداد میں حصہ لیں اور قوم کی فلاح وبہبہود حق و بقا کے لیےآگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی سطح پر اردو کو ختم کرنے کی منصوبہ بند سازشیں رچی جا رہی ہے۔فارسی تو پہلے ہی دم توڑ چکی ہے۔اب اردو کو بھی مٹانے کے لیے فرقہ پرست طاقتیں ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہے۔ ایسے میں ضرورت ہے مشترکہ طور پر ایک طاقت بن کر ناپاک منصوبوں کو ناکام کریں۔