پریم چندر مشرا نے دعویٰ کیا کہ بہار کے سرکاری مشنری کی ناکامی نے کورونا اور سیلاب کی تباہی میں لوگوں کو متعدد اقسام کی مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے غیر محفوظ اور مجبوری کی زندگی گذارنے پر مجبور کردیا ہے ۔ ابھی کی اس حالت میں انتخابات وقت مقررہ پر ہوجائے تو بہار میں جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو )اور بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی 200 سے زائد سیٹوں پر شکست ہوگی ۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی عوام کے مابین جانے کی حالت میں نہیں ہیں۔ دونوں جماعتوں کے رہنما ایک ہی طرح کی بیان بازی کی مدد لے کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سچائی ہے کہ آزادی کے بعد اب تک کی سب سے ناپسندیدہ حکومت کے وزیر اعلیٰ ہیں نتیش کمار جنہیں ایسا لگتا ہے کہ میڈیا میں یکطرفہ خبروں کے آنے سے حکومت کی ناکامیاں چھپ جائیں گی ۔
مشرا نے کہا کہ جب عوام ناراض ہوں تو زیادہ تراخبارات میں بی جے پی ۔ جے ڈی یو حکومت کی حمایت میں روزانہ حزب اقتدار کے درجنوں رہنما کے ایک جیسے بیانات کو شائع کیاجانا اور اپوزیشن کی خبروں کو جگہ نہیں دینے سے حکومت کو نہیں بچایاجاسکتا ۔
کانگریس رہنما نے سوال کیاکہ کیا یہ درست نہیں ہے کہ کابینہ کے کل کے اجلاس میں وزیر صحت اور محکمہ کے پرنسپل سکریٹری کے مابین کورونا سے نمٹنے کے سلسلے میں اختلافات سامنے آئے اور پرنسپل سکریٹری نے وزیراعلیٰ سے کہاکہ ڈاکٹر اسپتال جانا نہیں چاہتے ۔ اگر یہ صحیح ہے تو اپوزیشن کا الزام درست ہے کہ حکومت نے عوام کو خدا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا اور یہ صورتحال کورونا انفیکشن بڑھنے کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ہے اور اس کے لیے بطور وزیراعلیٰ خود نتیش کمار کو ذمہ داری لینی چاہیے ۔
پریم چندر مشرا نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا واضح موقف ہےکہ انتخاب وقف پر ہو لیکن موجودہ صورتحال انتخاب کے لیے مناسب نہیں ہے اور انتخاب وقت پر کرانا ہی ہوتو الیکشن کمیشن انفیکشن سے پاک انتخاب کی گارنٹی لوگوں کو دیں۔ انتخاب کے نام پر لوگوں کی جان و مال کا نقصان نہیں چاہتی ہے اور کانگریس کی ترجیحات لوگوں کو کورونا اور سیلاب کے اثرات سے بچانا ہے لیکن اقتدار کھونے کے ڈر کی وجہ سے بی جے پی ۔ جے ڈی یو اگر انتخاب کو چھ مہینے کے لیے ٹالنا چاہتا ہے تو کمیشن کو فیصلہ لینے سے قبل سبھی جماعتوں کی رائے لینی چاہیے ۔