ہر طرف پھیلی گندگی اور بے لگام گھاس چرتے جانوروں والی یہ جگہ کوئی سرکاری ویران جگہ نہیں بلکہ ریاست بہار کے بھاگلپور کے سبور بلاک میں واقع بڑی ابراہیم پور گاؤں کی قبرستان ہے۔
قبرستان کے چاروں طرف گندہ پانی جمع ہے، قبرستان میں گندگی کا انبار لگا ہوا ہے اور قبرستان کی زمین پر ہی کچھ لوگوں نے جھونپڑیاں بھی بنا لی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ قبرستان کی گھیرا بندی مسلمانوں کی آپسی رسہ کشی کی وجہ سے ہی نہیں ہو پا رہی ہے یہی وجہ ہے قبرستان بدحال پڑی ہے۔
یہاں کے لوگوں کی بے حسی کا عالم یہ تھا کہ اسی قبرستان پر چھوٹے بڑے بچے بچیاں درخت نیچے زور زور سے گانے بھی سن رہے تھے۔ یعنی مانو یہ تفریح کی ایک جگہ ہو۔ خود مقامی لوگوں نے قبرستان کی جگہ کو اپنا تبیلا بنا رکھا ہے جہاں یہ لوگ گائے اور بھینسیں یہی باندھتے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق قبرستان کی کئی ایکڑ زمین پر غیر مسلموں نے بھی قبضہ کر لیا ہے۔ حالانکہ گاؤں کے پڑھے لکھے لوگ اس معاملے میں کچھ بھی بولنے سے گریز کررہے ہیں۔
بہار میں فرقہ وارانہ تصادم کی ایک بڑی وجہ قبرستان کی زمین ہوا کرتی تھی جس کو دیکھتے ہوئے حکومت نے تمام قبرستانوں کی گھیرا بندی کا قدم اٹھایا اور زیادہ تر قبرستانوں کی گھیرا بندی بھی ہوگئی ہے لیکن اس جیسے اب بھی بہت سے گاؤں ایسے ہیں جہاں قبرستانوں کی گھیرا بندی نہیں ہوئی ہے اور مسلمان اپنی جگہ کی حفاظت کرنے کے بجائے اس کو حرمت کی پامالی میں ملوث ہیں۔