پٹنہ: کانگریس کے سینئر رہنما و سابق مرکزی وزیر برائے امور داخلہ ڈاکٹر شکیل احمد نے کانگریس کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے اور بہار ریاستی صدر اکھلیش پرساد سنگھ کو چار صفحات پر مشتمل ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ اب آئندہ کبھی امیدوار کی حیثیت سے انتخابی میدان میں نہیں اتروں گا، مگر ایک کارکن کی حیثیت سے پارٹی کی خدمت کرتا رہوں گا۔ جہاں میری ضرورت ہوگی، میں حاضر رہوں گا کیونکہ کانگریس سے میرا تعلق تین عہد کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دادا کانگریس کے رکن اسمبلی اور تاحیات کانگریس کے رکن رہے۔ پھر میرے والد کانگریس سے رکن اسمبلی اور پارٹی ممبر رہے۔ پھر مجھے موقع ملا تو میں تین بار رکن اسمبلی، وزیر، پارٹی کا ریاستی صدر، دو بار رکن پارلیمان، قومی جنرل سکریٹری اور پھر قومی ترجمان رہا۔
ڈاکٹر شکیل احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ مستقبل میں اب کبھی پارلیمانی انتخاب یا اسمبلی انتخاب نہیں لڑوں گا۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسی دوسری پارٹی سے انتخاب لڑوں گا۔ میں زندگی بھر کانگریس کا حامی بن کر رہوں گا۔ یہ میرا فیصلہ آج کا نہیں ہے بلکہ میں 2020 میں ہی یہ فیصلہ میں نے لے لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ میرے اس فیصلے سے میرے حامیوں میں ضرور ناراضگی ہے۔ اسی وجہ سے میں نے اپنے اس فیصلے کے بارے میں کسی کو بھی نہیں بتایا۔ میں اپنے حامیوں کے جذبات کی قدر کرتا ہوں مگر یہ فیصلہ لینا بے حد اہم ہو گیا تھا۔
ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ آگے کہا کہ میں اپنی پارٹی کا شکرگزار ہوں کہ عظیم اتحاد میں مدھوبنی پارلیمانی حلقہ سے چار مرتبہ کانگریس پارٹی انتخاب لڑی ہے اور چاروں مرتبہ پارٹی نے مجھے اپنا امیدوار بنایا، وہیں مکیش سہنی کے ذریعہ 2019 میں ہوئے انتخاب پر انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ مدہوبنی کی سیٹ مجھے زبردستی دی گئی تھی۔ میں نے وہ سیٹ مانگی نہیں تھی۔ میرے پاس اس سیٹ پر لڑنے والا بھی کوئی امیدوار نہیں تھا۔ مکیش سہنی نے جب یہ بات کہی تو مجھے لگا کہ عظیم اتحاد میں سیٹوں پر کوئی تنازع نہیں تھا، شاید عظیم اتحاد میں میری امیدواری پر اتفاق نہیں تھا۔ اس لیے میں نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ اب آئندہ زندگی میں کبھی پارلیمانی و اسمبلی انتخابی میدان میں نہیں اتروں گا۔
مزید پڑھیں: Reaction on Abdul Bari Siddiqui Remarks عبدالباری صدیقی کا بیان حقیقت برمبنی ہے، ڈاکٹر شکیل احمد
ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ جو لوگ میری وجہ سے مدہوبنی سیٹ کے لیے درخواست نہیں دیتے تھے، وہ اب اپنی دعویداری پیش کریں اور میں چاہوں گا کہ مدہوبنی سیٹ عظیم اتحاد میں کانگریس پارٹی کو ملے۔ اس میں جہاں تک ممکن ہوگا میں پارٹی کے امیدوار کے لیے کام کروں گا۔