ریاست بہار کی بڑی اور متعبر خانقاہوں میں ایک خانقاہ عالیہ قادریہ بیت الانوار Qadriyah Alia Bait-al-Anwar ہے۔ بہار صوفی سرکٹ Sufi Circuit میں بھی یہ خانقاہ شامل ہے۔ اس خانقاہ کی تاریخ History Of Khankah ڈیڑھ سو سال قدیم ہے۔ یہاں عرس قریب 80 برسوں سے عقیدت و محبت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
خانقاہ کی روایت اور تاریخ History Of Khankah کے حوالے سے خانقاہ کے اہم رکن مولانا عمر نورانی بتاتے ہیں کہ خانقاہ کی شروعات ڈیڑھ سو سال پہلے اس وقت ہوئی جب اس وقت کے پائے کے بزرگ حضرت سید شاہ عین الہدی علیہ الرحمہ نے حضرت سید شاہ نورالہدی علیہ الرحمہ کو اپنے سلسلے کی اجازت و خلافت عطا کی اور پھر بیت الانوار Bait al Anwar سے دین کی تبلیغ و اشاعت کا جو کام شروع ہوا وہ آج تک جاری ہے۔
موجودہ سجادہ نشین پیر طریقت حضرت مولانا امین الہدی قادری اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دین اسلام کی تعلیمات Islamic Education کو عام کرنے کی مہم کو انجام دینے میں مصروف ہیں۔
خانقاہ کے سجادہ نشیں Sajjada Nasheen Of The Khankah مولانا امین الہدی قادری کہتے ہیں کہ اس خانقاہ سے ملک کی کئی ریاستوں کے لوگوں کی عقیدت ہے۔ عرس کے موقع پر ہر جگہوں سے عقیدت مندوں کی آمد ہوتی ہے اور یہاں آج بھی بزرگوں کی روایت کی روشنی اور شریعت کی نظر میں جس چیز کی اجازت ہے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے عرس کی تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔
اس خانقاہ سے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار CM Nitish Kumar Connection With Khankah کا گہرا لگاؤ رہا ہے۔ وہ متعدد مرتبہ آکر حاضری دے چکے ہیں۔ یہاں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی پہل پر صوفی سرکٹ Sufi Circuit کے تحت صدر دروازہ لائٹنگ اور فرش کا کام قریب تیس لاکھ روپے کے تخمینہ سے ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خانقاہوں سے انسانیت کا پیغام دیا جاتا ہے: شاه عمار احمد
ہر برس یہاں عربی کی تاریخ سترہ جمادی الاولی کو ہوتا ہے اور اس میں بڑی تعداد میں مختلف ریاستوں سے عقیدت مندوں کی آمد Arrival Of Devotees ہوتی ہے۔ عرس کے موقع پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی طرف سے چادر بھیجی جاتی ہے۔ رواں برس خانقاہ کے متعدد بزرگوں کا عرس 22 دسمبر کو منعقد ہوگا۔