گیا: بہارکے شہر گیا کا معروف ادارہ مرزا غالب کالج گورننگ باڈی کی وجہ سے ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ ہائی کورٹ کی سرزنش کے بعد گورننگ باڈی کی سوموار 12 ستمبر کو ہنگامی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ اس میں شبیع عارفین شمسی کو سکریٹری کے عہدے پر دوبارہ بحال کرنے کی تجویز پر مہر لگائی جائے گی۔High Court Order ON Mirza Ghalib College Gaya ON Secretary Issue
مرزاغالب کالج گورننگ باڈی کے صدر بدرالدین کے دستخط سے لیٹر جاری کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ مذکورہ رہنما میں موجودہ سکریٹری شاہ زماں انور کے نام کے ساتھ عہدہ میں سکریٹری نہیں لکھا گیا بلکہ انہیں گورننگ باڈی کا ممبر بتایا گیا ہے۔دراصل سات جولائی 2022 کو ہائی کورٹ نے اسسٹنٹ پروفیسر کی بحالی کے معاملے کو لیکر بحال کئے گئے دو اسسٹنٹ پروفیسر اور سکریٹری شبیع عارفین شمسی کو ان کے کام کاج سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:NEET Result 2022 نیٹ امتحان میں اقلیتی طلبہ کی شاندار کامیابی
اس کے بعد گوررننگ باڈی کے چھ اراکین نے ہائی کورٹ کی ہدایت کا حوالہ دیکر شمسی کو سکریٹری کے عہدے سے ہٹاکر شاہ زماں انور کو سکریٹری منتخب کردیا۔ شبیع عارفین شمسی گورننگ باڈی کے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ چلے گئے۔انہوں نے اپیل کی کہ عدالت نے انہیں کام سے روکا ہے نا کہ سکریٹری کے عہدے سے ہٹائے جانے کی ہدایت دی ہے ۔ ہائی کورٹ نے اپنے دوسرے آرڈر میں شبیع عارفین شمسی کو ان کے کام کاج بحال کرنے کا آرڈر 28 جولائی کو جاری کیا تاہم گورننگ باڈی نے شمسی کو دوبارہ سکریٹری کے عہدے پر فائز نہیں کیا گیا۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کی خلاف ورزی کیے جانے کو لیکر دوبارہ سے شمسی عدالت پہنچ گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دراصل کورٹ کے آرڈر کی خلاف ورزی کو لیکر ہائی کورٹ میں جواب دینے کی ہدایت دی گئی ہے جسکی وجہ سے سنیچر کو آنافانا صدرنے لیٹر جاری کیا جس میں شاہ زماں انور کو سکریٹری کے بجائے ممبر ہی لکھا گیا ہے۔
واضح ہوکہ یہ سارا معاملہ عدالت زیرسماعت اسسٹنٹ پروفیسر کی بحالی کی سنوائی کے دوران پیش آیا تھا ، اسسٹنٹ پروفیسر کی بحالی کو لیکر عدالت میں رینا کماری اور محمد شبیر نے چیلنج کیا ہے جسکی سنوائی کے دوران سات جولائی کو عدالت نے شبیع شمسی کو انکے کام سے روک دیا تھا