یونین کے ضلع صدر عبد القدوس نے اس کی جانکاری پریس کانفرنس کر صحافیوں کو دی۔ پریس کانفرنس میں یونین کے تمام عہدے دار سجاد عالم، امر یادو، پرشانت کمار،متھلیش کمار ،بھگوان منڈل، دنیش کمار رائے، جے پرکاش وشواس ،یوگیش کمار، مجاہد عالم وغیرہ موجود تھے اور سبھی کے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ ہوا۔
ضلع صدر عبد القدوس نے کہا کہ ایس ایچ معصوم پر اس سے قبل بھی دیگر اسکولوں طالبہ کے ذریعہ الزام لگتے رہے ہیں اور انہیں اسکول سے ہٹایا گیا ہے، انہوں نے اپنی حرکتوں سے نہ صرف تعلیمی سماج کو بلکہ اساتذہ برادری کو بھی شرمندہ کیا ہے، ان کی اس حرکت سے اساتذہ کے تئیں پڑھنے والی طالبات و گارجین کا بھروسہ ختم ہو رہا ہے، اس واقعہ کے بعد ہم لوگوں نے پنچ کی حیثیت سے معاملہ کی جانچ کی اور جائے وقوع پر جا کر اسکول کے اساتذہ و طالبات سے بات کی جس میں یہ معاملہ صحیح پایا گیا۔
متاثرہ کے والد اور مقامی لوگوں نے ہیڈ ماسٹر کو سزا کے طور پر کچھ شرطیں رکھی جس میں اسکول سے برخواست کرنے، متاثرہ سے معافی مانگنے اور مستقبل میں متاثرہ کی شادی میں آنے والے خرچ کے طور پر پانچ لاکھ روپے کا مطالبہ کیا، ہم لوگوں نے پنچ کی حیثیت سے ایس ایچ معصوم کو ان تمام باتوں سے آگاہ کیا اور انہوں نے اپنی غلطی قبول کرتے ہوئے پیسے دینے کی بات کہی۔
عبد القدوس نے کہا کہ ایس ایچ معصوم کے ذریعہ پیسے لین دین کا جو آڈیو وائرل کیا جا رہا ہے وہ دراصل اسی کڑی کا ایک حصہ ہے، مگر ایس ایچ معصوم نے بڑی چالاکی سے ان بات چیت کو غلط ارادے سے ریکارڈ کر اسے وائرل کر اور متاثرہ کے والد کو مینج کر مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی ہے، یونین اب ایس ایچ معصوم پر کارروائی کرتے ہوئے اسے ہمیشہ کے لئے یونین سے برخواست کرتی ہے۔