ریاست بہار سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ( Ham) کے قومی ترجمان دانش رضوان کو جھارکھنڈ پولس نے ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا ہے ، یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب دانش رضوان جب آرہ کے کرشنا قتل معاملے میں پیشی کے لئے جا رہے تھے، اسی درمیان آرہ کورٹ کے باہر پہلے سے موجود جھارکھنڈ پولس نے کورٹ میں جانے سے پہلے ہی انہیں دھر دبوچا، جس سے کورٹ کے باہر کھلبلی مچ گئی اور افراتفری کا ماحول رہا۔Spokesperson Of Manjhi’s Party Ham Arrested
دانش رضوان کو جھارکھنڈ پولس نے فی الحال آرہ کے ٹاون تھانہ کے احاط میں رکھا ہے، آرہ عدالت کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رانچی پولس دانش رضوان کو اپنے ساتھ ٹرانزٹ ریمانڈ پر جھارکھنڈ لے کر جائے گی، جہاں ان پر پہلے سے درج معاملے میں پوچھ تاچھ کرے گی.
اطلاع کے مطابق رانچی کے ارگوڑا تھانہ حلقہ میں سہجانند چوک کے پاس سشما بڑائک کو گولی مارنے کے معاملے میں جھارکھنڈ پولس آرہ عدالت کے باہر موجود تھے، جیسے ہی دانش رضوان ایک دوسرے معاملے میں پیشی کے لئے آئے جھارکھنڈ پولس نے انہیں گرفتار کیا، حالانکہ اس سلسلے میں پولس سپرنٹنڈنٹ پرمود کمار نے معلومات نہیں ہونے کی بات کہی ہے. انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں معلومات حاصل کریں گے. انہوں نے صرف اتنا کہا کہ یہ کارروائی رانچی پولس کے ذریعہ کی گئی ہے.
کمار نے کہا کہ جھارکھنڈ پولیس اور ایچ اے ایم کی طرف سے کوئی سرکاری اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ بہار پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے ،کمار نے کہا کہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس سے قبل سشما کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے بعد جھارکھنڈ پولیس حرکت میں آئی تھی۔ جھارکھنڈ پولیس نے قتل کی تحقیقات شروع کیں اور رضوان کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا تھا۔
مزید پڑھیں:ہندوستانی عوامی مورچہ کے ترجمان کو جان سے مارنے کی دھمکی