دربھنگہ: بھاکپا مالے اور انصاف منچ کی ٹیم نے 26 مئی بروز جمعہ کو ضلع دربھنگہ کے سدھولی گاؤں کا دورہ کیا اور ایس ٹی ایف کے ذریعے 21 مئ کو اس گاؤں کے باشندہ مہرے عالم کی گرفتاری کے سلسلے میں ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد انصاف منچ کے دربھنگہ ضلع صدر اکبر رضا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کئے گئے نوجوان کے بھائی اور والد نے بتایا کہ سال 2013 میں گاندھی میدان پٹنہ میں ہوئے بم دھماکے معاملے میں مہرے عالم کو این آئ اے کی ٹیم نے سال 2013 میں گرفتار کیا تھا۔ پھر ان سے پوچھ گچھ کے بعد کہا کہ گھر چلے جاؤ، اسکے دس سال بعد پھر کیوں گرفتاری ہوئی ہے؟۔اور فرار کے الزام میں مظفر پور کے ایک تھانہ میں مقدمہ کیوں درج کیا گیا ؟
اس پورے معاملے میں بھاکپا مالے َور انصاف منچ کی ٹیم نے اظہار یکجہتی ظاہر کیا۔ اس ٹیم میں سی پی آئی (ایم ایل) کے ریاستی کمیٹی کے رکن ابھیشیک کمار،انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر نیاز احمد، انصاف منچ کے ضلع صدر اکبر رضا اور انصاف منچ کے ضلع سکریٹری مقصود عالم "پپو خان" شامل تھے۔
مزید پڑھیں:Gandhi Maidan Bomb Blas گاندھی میدان دھماکہ کے الزام میں مہرے عالم گرفتار
میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھاکپا مالے کے ریاستی کمیٹی کے رکن ابھیشیک کمار نے بھی کہا کہ انصاف منچ کی ٹیم کو مہرے عالم کے والد اور بھائی سے اطلاع ملی کہ اسے مظفر پور پولیس اسٹیشن میں درج جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ این آئی اے کے ذریعہ مہر عالم کو سال 2013 میں حراست میں لیا اور چھوڑ دیا گیا۔ آج 10 سال بعد ان کی گرفتاری بی جے پی اور سنگھ پریوار کی سازش کا نتیجہ ہے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنا یا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ سال ہونے والے پارلیمان انتخابات کے پیش نظر مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنایاجا رہا ہے۔