ETV Bharat / state

گیا : کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم - نیئر اور انکی ٹیم

نیئر احمد اور انکی ٹیم نے پہلے آکسیجن سلنڈر خریدے اور اسکے بعد باضابطہ طور پر سوشل میڈیا اور عوامی رابطے کے تحت اسکی تشہیر کی، مریضوں کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیا اور اسکے بعد سے وہ مسلسل رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دینے میں مصروف ہیں۔

کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
author img

By

Published : Apr 27, 2021, 6:44 PM IST

بہار کے گیا میں کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے وارڈ کونسلر نئیر احمد اور ان کی ٹیم فرشتہ بنکر سامنے آئے ہیں، مسلم نوجوانوں کی یہ ٹیم روزہ رکھ کر شدید گرمی میں بھی آکسیجن سلنڈر کی قلت کو دور کرنے میں مصروف ہے

ان نوجوانوں کی یہ کوشش اس وقت متحرک ہوئی جب سرکاری سطح پر ہسپتالوں سے باہر آکسیجن کی دستیابی ممکن نہیں تھی، ایسی صورت میں ان پوزیٹیو مریضوں کو زیادہ مشکلات کا سامنا اور زندگی گنوانے کا خطرہ تھا جو ہوم آئسولیشن میں تھے اور ان کا آکسیجن لیول بھی مسلسل نیچے گررہا تھا اور ہسپتال میں داخل کروانے کے لیے بھی بیڈ خالی نہیں تھے۔ ان مریضوں اور انکے رشتے داروں کو اسوقت سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں آکسیجن سلنڈر نہیں مل رہا تھا. ایسے وقت میں وارڈ نمبر 21 کے وارڈ کونسلر نیئر احمد ، سماجی رکن بدیع الاختر، فیضان علی، محمد شبو اور انکی ٹیم نے آکسیجن سلنڈر گھر تک پہنچانے کا ذمہ اپنے کاندھوں پر لیا۔

نیئر احمد اور انکی ٹیم نے پہلے آکسیجن سلنڈر خریدے اور اسکے بعد باضابطہ طور پر سوشل میڈیا اور عوامی رابطے کے تحت اسکی تشہیر کی، مریضوں کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیا اور اسکے بعد سے وہ مسلسل رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دینے میں مصروف ہیں۔

کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم

یہ گزشتہ پندرہ دنوں سے سینکڑوں سنگین حالات والے مریضوں کے گھر تک آکسیجن دستیاب کراچکے ہیں حالانکہ اس کام میں پوری ٹیم کو نہ صرف خود کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے چیلنجز ہیں بلکہ انہیں متعدد مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ روزانہ آکسیجن سلنڈر کی ریفلنگ کرانا اور اسکے لیے گھنٹوں ریفلنگ سینٹر پر انتظار کرنا، آکسیجن سلنڈر ان گھروں سے واپس لانا جنکے مریض ٹھیک ہوچکے ہیں یا پھر انہیں آکسیجن لیول کا کوئی مسئلہ نہیں ہے باوجود کہ وہ اپنے گھر پر آکسیجن سلنڈر رکھے ہوتے ہیں تو ان سے سلنڈر واپس لینا بھی ان کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن کر پیش آتا ہے۔

وارڈ کونسلر نیئر احمد کہتے ہیں کہ فی لحال انکے پاس 48 آکسیجن سلنڈر ہیں، ہر دن 48 لوگوں کی مدد بالکل مفت کی جا رہی ہے. ابھی تک ان کی ٹیم نے 200 لوگوں کو مدد پہنچائی ہے ان کی ٹیم میں میں بیس افراد ہیں جن میں بوڑھے اور جوان دونوں شامل ہیں. چوبیس گھنٹے ٹیم کا ہرفرد مستعد ہوتاہے اور صبح چھ کے بعد سے ہی سلنڈر کی ریفلنگ کرانے، مریضوں کے گھر تک سلنڈر پہنچانے اور واپس سلنڈر لانے کا کام کرتے ہیں۔

کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم

انہوں نے کہا اس کام لیے انہیں صرف " مین پاور" کی ضرورت ہے، اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم ہے کہ اس نے انہیں اس لائق بنایا ہے کہ وہ سارے اخراجات برداشت کریں گے۔ نیئر کہتے ہیں انسانی خدمت، مریضوں کی خدمت اور مصیبت میں کسی کے کام آنا یہ بڑا کام ہے. اللہ تعالیٰ اسکا بہترین اجر عطا فرمائے گا۔ نیئر اس بات سے ضرور پریشان ہیں کہ جو بغیر کسی تکلیف کے اپنے گھر میں آکسیجن سلنڈر منگوا کر احتیاط کے طور پر اسٹاک کرلیتے ہیں۔ نیئر احمد نے ویسے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ضرورت ہو تو تبھی سلنڈر منگوائیں۔

احتیاط اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ کرتے ہیں خدمت

وارڈ کونسلر نیئر احمد کی ٹیم میں شامل فیضان علی کہتے ہیں کہ کورونا وبا سے پوری دنیا خوفزدہ ہے، ظاہر ہے ہماری بھی ٹیم کے افراد کو بھی متاثر ہونے کا ڈر ہوتا ہے، تاہم اللہ تبارک و تعالیٰ پر مکمل یقین ہے کہ وہ اپنے بندوں کی خدمت کرنے والوں کی حفاظت کرے گا لیکن پھر بھی احتیاط کے طور پی پی ای کٹ وغیرہ پہن کر جاتے ہیں. رات ہو یا دن کسی بھی وقت خدمت کے لیے حاضر ہیں۔

واضح ہوکہ فیضان علی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ایک ہندو خاتون جنکا آکسیجن لیول اسی کے قریب تھا، رات دو بجے فیضان انکے گھر پر آکسیجن لگاتے ہوئے محنت کرتے ہوئے نظر آرہے تھے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد فیضان اور انکی ٹیم کی خوب ستائش کی جارہی ہے۔


فون کالز پر ملی تفصیلات رجسٹر میں ہوتی ہیں درج

نیئر کی ٹیم میں شامل سب سے سینئر بدیع الاختر کا کام کنٹرول روم میں فون کالز پر تفصیل حاصل کرنا اور اسکے بعد ان تفصیلات کے مطابق رجسٹر میں درج کرنا ہے۔ اسی کے مطابق بدیع الاختر ٹیم کو جانکاری دیکر آکسیجن سلنڈر بھیجنے کا کام کراتے ہیں. بدیع الاختر بتاتے ہیں کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں، ہر وقت آکسیجن کے لیے فون کالز آتے ہیں، تحقیق کے دوران پتہ چلتا ہے کہ جنکا آکسیجن لیول 92 یا اس کے قریب ہے تو انہیں آکسیجن دینے کے بجائے ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دے دیتے ہیں جو چیسٹ کے لیے ڈاکٹر بتاتے ہیں. انکی ٹیم میں ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔



نیئر اور انکی ٹیم کے لوگوں کے مطابق سب سے زیادہ پریشانی ڈرے ہوئے لوگوں سے ہورہی ہے. جو بیمار پڑتے ہی آکسیجن اسٹوریج کرنے لگتے ہیں جبکہ یہ کام ان لوگوں کے لیے ہورہا ہے جو انتہائی خطرناک حالات میں ہیں اور انکا آکسیجن لیول بہت کم ہے۔ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اس وبا کے دوران شرارت کرنے سے بھی پرہیز نہیں کرتے ہیں۔

بدیع الاختر بتاتے ہیں کہ کئی مرتبہ ایسا بھی ہوا ہے کہ فون پر حالات سنگین ہونے کی بات کرکے سلنڈر منگوایا گیا اور بعد میں پتہ چلا کہ اس شخص کے گھر میں کوئی بیمار تک نہیں ہے۔ ای ٹی وی بھارت اردو ایسے تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ آکسیجن سپلائی کرنے والوں کی مدد کریں، انہیں پریشان نہ کریں۔

بہار کے گیا میں کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے وارڈ کونسلر نئیر احمد اور ان کی ٹیم فرشتہ بنکر سامنے آئے ہیں، مسلم نوجوانوں کی یہ ٹیم روزہ رکھ کر شدید گرمی میں بھی آکسیجن سلنڈر کی قلت کو دور کرنے میں مصروف ہے

ان نوجوانوں کی یہ کوشش اس وقت متحرک ہوئی جب سرکاری سطح پر ہسپتالوں سے باہر آکسیجن کی دستیابی ممکن نہیں تھی، ایسی صورت میں ان پوزیٹیو مریضوں کو زیادہ مشکلات کا سامنا اور زندگی گنوانے کا خطرہ تھا جو ہوم آئسولیشن میں تھے اور ان کا آکسیجن لیول بھی مسلسل نیچے گررہا تھا اور ہسپتال میں داخل کروانے کے لیے بھی بیڈ خالی نہیں تھے۔ ان مریضوں اور انکے رشتے داروں کو اسوقت سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں آکسیجن سلنڈر نہیں مل رہا تھا. ایسے وقت میں وارڈ نمبر 21 کے وارڈ کونسلر نیئر احمد ، سماجی رکن بدیع الاختر، فیضان علی، محمد شبو اور انکی ٹیم نے آکسیجن سلنڈر گھر تک پہنچانے کا ذمہ اپنے کاندھوں پر لیا۔

نیئر احمد اور انکی ٹیم نے پہلے آکسیجن سلنڈر خریدے اور اسکے بعد باضابطہ طور پر سوشل میڈیا اور عوامی رابطے کے تحت اسکی تشہیر کی، مریضوں کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیا اور اسکے بعد سے وہ مسلسل رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دینے میں مصروف ہیں۔

کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم

یہ گزشتہ پندرہ دنوں سے سینکڑوں سنگین حالات والے مریضوں کے گھر تک آکسیجن دستیاب کراچکے ہیں حالانکہ اس کام میں پوری ٹیم کو نہ صرف خود کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے چیلنجز ہیں بلکہ انہیں متعدد مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ روزانہ آکسیجن سلنڈر کی ریفلنگ کرانا اور اسکے لیے گھنٹوں ریفلنگ سینٹر پر انتظار کرنا، آکسیجن سلنڈر ان گھروں سے واپس لانا جنکے مریض ٹھیک ہوچکے ہیں یا پھر انہیں آکسیجن لیول کا کوئی مسئلہ نہیں ہے باوجود کہ وہ اپنے گھر پر آکسیجن سلنڈر رکھے ہوتے ہیں تو ان سے سلنڈر واپس لینا بھی ان کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن کر پیش آتا ہے۔

وارڈ کونسلر نیئر احمد کہتے ہیں کہ فی لحال انکے پاس 48 آکسیجن سلنڈر ہیں، ہر دن 48 لوگوں کی مدد بالکل مفت کی جا رہی ہے. ابھی تک ان کی ٹیم نے 200 لوگوں کو مدد پہنچائی ہے ان کی ٹیم میں میں بیس افراد ہیں جن میں بوڑھے اور جوان دونوں شامل ہیں. چوبیس گھنٹے ٹیم کا ہرفرد مستعد ہوتاہے اور صبح چھ کے بعد سے ہی سلنڈر کی ریفلنگ کرانے، مریضوں کے گھر تک سلنڈر پہنچانے اور واپس سلنڈر لانے کا کام کرتے ہیں۔

کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم
کورونا پوزیٹیو مریضوں کے لیے فرشتہ بنکر سامنےآئی ہے نیئر اور انکی ٹیم

انہوں نے کہا اس کام لیے انہیں صرف " مین پاور" کی ضرورت ہے، اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم ہے کہ اس نے انہیں اس لائق بنایا ہے کہ وہ سارے اخراجات برداشت کریں گے۔ نیئر کہتے ہیں انسانی خدمت، مریضوں کی خدمت اور مصیبت میں کسی کے کام آنا یہ بڑا کام ہے. اللہ تعالیٰ اسکا بہترین اجر عطا فرمائے گا۔ نیئر اس بات سے ضرور پریشان ہیں کہ جو بغیر کسی تکلیف کے اپنے گھر میں آکسیجن سلنڈر منگوا کر احتیاط کے طور پر اسٹاک کرلیتے ہیں۔ نیئر احمد نے ویسے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ضرورت ہو تو تبھی سلنڈر منگوائیں۔

احتیاط اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ کرتے ہیں خدمت

وارڈ کونسلر نیئر احمد کی ٹیم میں شامل فیضان علی کہتے ہیں کہ کورونا وبا سے پوری دنیا خوفزدہ ہے، ظاہر ہے ہماری بھی ٹیم کے افراد کو بھی متاثر ہونے کا ڈر ہوتا ہے، تاہم اللہ تبارک و تعالیٰ پر مکمل یقین ہے کہ وہ اپنے بندوں کی خدمت کرنے والوں کی حفاظت کرے گا لیکن پھر بھی احتیاط کے طور پی پی ای کٹ وغیرہ پہن کر جاتے ہیں. رات ہو یا دن کسی بھی وقت خدمت کے لیے حاضر ہیں۔

واضح ہوکہ فیضان علی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ایک ہندو خاتون جنکا آکسیجن لیول اسی کے قریب تھا، رات دو بجے فیضان انکے گھر پر آکسیجن لگاتے ہوئے محنت کرتے ہوئے نظر آرہے تھے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد فیضان اور انکی ٹیم کی خوب ستائش کی جارہی ہے۔


فون کالز پر ملی تفصیلات رجسٹر میں ہوتی ہیں درج

نیئر کی ٹیم میں شامل سب سے سینئر بدیع الاختر کا کام کنٹرول روم میں فون کالز پر تفصیل حاصل کرنا اور اسکے بعد ان تفصیلات کے مطابق رجسٹر میں درج کرنا ہے۔ اسی کے مطابق بدیع الاختر ٹیم کو جانکاری دیکر آکسیجن سلنڈر بھیجنے کا کام کراتے ہیں. بدیع الاختر بتاتے ہیں کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں، ہر وقت آکسیجن کے لیے فون کالز آتے ہیں، تحقیق کے دوران پتہ چلتا ہے کہ جنکا آکسیجن لیول 92 یا اس کے قریب ہے تو انہیں آکسیجن دینے کے بجائے ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دے دیتے ہیں جو چیسٹ کے لیے ڈاکٹر بتاتے ہیں. انکی ٹیم میں ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔



نیئر اور انکی ٹیم کے لوگوں کے مطابق سب سے زیادہ پریشانی ڈرے ہوئے لوگوں سے ہورہی ہے. جو بیمار پڑتے ہی آکسیجن اسٹوریج کرنے لگتے ہیں جبکہ یہ کام ان لوگوں کے لیے ہورہا ہے جو انتہائی خطرناک حالات میں ہیں اور انکا آکسیجن لیول بہت کم ہے۔ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اس وبا کے دوران شرارت کرنے سے بھی پرہیز نہیں کرتے ہیں۔

بدیع الاختر بتاتے ہیں کہ کئی مرتبہ ایسا بھی ہوا ہے کہ فون پر حالات سنگین ہونے کی بات کرکے سلنڈر منگوایا گیا اور بعد میں پتہ چلا کہ اس شخص کے گھر میں کوئی بیمار تک نہیں ہے۔ ای ٹی وی بھارت اردو ایسے تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ آکسیجن سپلائی کرنے والوں کی مدد کریں، انہیں پریشان نہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.