بہار ضلع گیا میں بھی زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں کے ذریعے بھارت بند کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے، بند کو کامیاب اور اثر دار بنانے کے لیے راشٹریہ جنتا دل کے سبھی رکن اسمبلی سڑکوں پر صبح 11 بجے سے سڑکوں پر ہیں۔
اس احتجاج کی قیادت آرجے ڈی کے سینئر رہنما و رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر پرساد یادو کررہے ہیں، سریندر یادو سیکڑوں کارکنان اور رہنماؤں کے ساتھ رامپور سے نکل کر شہر کی تمام شاہراہوں پر واقع دکانوں اور گاڑیوں کی آمدورفت کو بند کراتے نظر آئے۔
اس دوران سابق ریاستی وزیر و رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر پرساد یادو نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت زراعت پر منحصر ملک ہے، یہاں کی آبادی زراعت سے جڑی ہے، اگر کسانوں کو مسائل درپیش ہیں تو ہرفرد پر اس کا گہرا اثر پڑے گا، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں اگر کسانوں کے ساتھ کھڑی ہیں تو اس میں غلط کیا ہے؟
حکومت کسانوں کے احتجاج و مظاہرے کو بدنام کرنے کی غرض سے گمراہ کن باتیں کر رہی ہیں، زرعی قوانین کی مخالفت اگر کچھ آبادی جو کہ ان کو ووٹ بینک سمجھ میں آتا ہے۔ وہ مخالفت نہیں کررہی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسانوں کی مخالفت ناجائز ہے۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسانوں کے درد اور مسائل کو کیا سمجھیں گے کیونکہ ان کا تعلق کسان گھرانے سے نہیں ہے۔'
قیمتی پانی پینے والوں کو کسانوں کے مسائل آسانی سے سمجھ میں نہیں آئیں گے، انہوں نے بھارت بند کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ضلع گیا سمیت مگدھ کمشنری کے سبھی اضلاع پوری طرح سے بند ہیں۔
واضح رہے کہ زرعی قوانین کی مخالفت میں آج کسانوں کے ذریعے بھارت بند کا اعلان ہے جس کی حمایت حزبِ اختلاف کی جماعتوں سمیت کئی تنظیموں نے کی ہے، ضلع گیا کے دس اسمبلی حلقوں میں پانچ اسمبلی حلقے میں آرجے ڈی کا قبضہ ہے جس کو لے کر کہا جارہا ہے کہ گیا میں بند کو کامیاب بنانے میں آرجے ڈی اپنی پوری طاقت جھونک دے گی۔