گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں پولیس اور سی آر پی ایف 159 بٹالین نے ضلع کے امام گنج پولیس ڈیویزن کے تحت چھکربندھا تھانہ علاقہ سے دو نکسلیوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ان دونوں سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ گرفتار کئے گئے دونوں ماؤ نوازوں پر سال 2021 میں 4 لوگوں کو پھانسی دے کر قتل کرنے کا الزام ہے۔ گرفتار ماؤنوازوں کی شناخت مکیش سنگھ بھوکتا اور رام جی سنگھ بھوکتا کے طور پر کی گئی ہے، جو چھکربندھاعلاقہ کے کچنار گاؤں کے رہنے والے ہیں۔
ان دونوں ماؤ نوازوں پر ڈومریا تھانہ علاقہ کے منوبار گاؤں میں 13 نومبر 2021 کی رات ایک ہی خاندان کی دو خواتین سمیت چار لوگوں کو پھانسی دیکر قتل کرنے کے معاملہ بھی درج ہے۔ اس سلسلے میں ایس ایس پی آشیش کمار بھارتی نے بتایا کہ نکسلی رام جی سنگھ بھوکتا چھکربندھا تھانہ کے تحت کچنار گاؤں کا رہنے والا ہے۔ اس کی مجرمانہ تاریخ طویل ہے۔ ضلع گیا اور اورنگ آباد میں سولہ سے زیادہ مقدمات درج ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان ماؤنوازوں کے خلاف سنہ 2019میں کوبرا کے جوانوں پر بھی حملہ کرنے کا الزام ہے، اس حملے میں سی آرپی ایف کے ایک انسپکٹر روشن کمار بھی ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ کئی جوان زخمی ہوئے تھے ۔دونوں سی پی آئی ماؤ نواز نکسل تنظیم کے لیے کام کرتے تھے۔ پوچھ تاچھ کے بعد دونوں کو عدالت میں پیش کر کے جیل بھیج دیا جائے گا-
مزید پڑھیں: ماؤنوازوں کو سامان فراہم کرنے والا ٹھیکیدار گرفتار
بتایا جا رہا ہے کہ خونخوار نکسلی ہیڈ سندیپ یادو کے یہ قریب تھے۔ سندیپ کی موت کے بعد یہ جھارکھنڈ کے چترا ضلع میں گزشتہ روز پولیس تصادم میں ہلاک ہوئے نکسلی گوتم کے دستہ میں شامل تھے۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ یہ دونوں نکسلی اپنے گاوں میں آئے ہوئے ہیں جسکے بعد پولیس نےکاروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔