ETV Bharat / state

Gaya Police مائیکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیوں سے محتاط رہنے کی اپیل - ریاست بہار میں مائکرو فائننس ایجنسی

بہار اکنامکس آفینس یونٹ 'ای او یو' کے اے ڈی جی نیئر حسنین خان نے کہاکہ ٹھگی کرنے والی کمپنیوں ' مائکرو فائنانس سے عوام محتاط رہے۔ ای او یو میں دو سو سے زیادہ مقدمات درج ہوگئے ہیں، سبزباغ دکھا کر موٹی رقم لیکر کمپنیاں فرار ہوجاتی ہیں حالانکہ ای او یو کی کاروائی میں کئی معاملے کا انکشاف ہوا ہے اور ساتھ ہی ٹھگی کرنے والے افراد گرفتار بھی ہوئے ہیں۔

ای او یو نے مائیکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی
ای او یو نے مائیکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 27, 2023, 11:48 AM IST

ای او یو نے مائیکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی

گیا: ریاست بہار میں مائکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیاں متحرک ہیں اور ان کے ذریعے دیہی علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ضلع گیا میں بھی ایسے معاملے پیش آئے ہیں تاہم ای او یو کے مطابق زیادہ معاملے دربھنگہ پٹنہ سمیت دوسرے اور شہروں میں پیش آئے ہیں۔ فرضی کمپنیوں کے ذریعے کم وقتوں میں کئی گنا رقم دینے کا سبز باغ دکھا کر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس طرح کی کمپنیوں کے ذریعے پہلے اعتماد بحال کرنے کی غرض چھوٹی رقم لیکر اسے بڑھا کر واپس کیا جاتا ہے لیکن جب ایک بار کمپنی پر اعتماد بحال ہوتا ہے تو وہ موٹی رقم لیکر راہ فرار ہوجاتے ہیں۔

ایسی کمپنیوں اور سبز باغ دکھانے والوں سے بہار پولیس کی ایک خاص یونٹ ' ای او یو ' کے اے ڈی جی نیئر حسنین خان ہوشیار رہنے کو کہ رہے ہیں ، نیئر حسنین خان بہار کے ای او یو کے اے ڈی جی ہیں اور انکے وقت میں فرضی کمپنیوں پر بھی شکنجہ کسا گیا ہے ، کاروائی تیزی سے کی جارہی ہے۔ لیکن اب ای او یو بہار کے باشندوں کو ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے اور ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اگر کہیں کسی ضلع میں اس طرح کا معاملہ ہورہاہے تو پولیس یا ای او یو کو اطلاع دیں تاکہ فوری تحقیق کر کاروائی کی جائے اور لوگوں کے پیسوں کو بچایا جاسکے ۔

آج اے ڈی جی نیئر حسنین خان نے باضابطہ پریس کانفرنس کرکے پورے حالات اور معاملات سے واقف کرایا ہے ۔نیئر حسنین خان نے کہاکہ دیہی علاقوں میں ٹھگی ہورہی ہے ۔ فرضی کمپنیوں اور مائکروایجنسیوں کے ذریعے ان علاقوں کو منتخب کر نشانہ بنایا جارہاہے جہاں آج بھی ٹکنالوجی کی واقفیت کی کمی ہے۔ وہاں پر اس طرح کے لوگ بچت کھاتے کے نام پر سبزباغ دیکھاتے ہیں. ان سے بچت کے نام پر کچھ رقم جمع کرواتے ہیں اور کئی گنا اسکا منافع دینے کی بات کرتے ہیں ، اس طرح کے معاملے آتے رہتے ہیں لیکن کچھ کمپنیاں بہتر بھی ہیں جو آربی آئی کی گائیڈ لائن کی روشنی میں کام کرتی ہیں تاہم انکے ذریعے موٹی رقم واپسی کا سبزباغ نہیں دیکھایا جاتاہے ۔ مگر اس میں کچھ کمپنیاں ایسی ہیں جو لوگوں کو لالچ دیکر موٹی رقم جمع کراتے ہیں اور پھر رقم لیکر غائب ہوجاتے ہیں ۔اس میں غریب عوام کا پیسہ ہوتا ہے جنہوں نے کڑی محنت و مشقت سے بچت کھاتہ کے نام پر رقم جمع کیا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ آپکو حیرانی ہوگی یہ رقم بڑی زیادہ ہے کیونکہ ان لوگوں نے ایسے علاقوں میں نیٹ ورک اور جال پھیلایا ہے، جومنظم علاقہ نہیں ہے جہاں تعلیم اور تکنیک کی کمی ہے ، ایسی کمپنیوں کے ذریعے مقامی لوگوں سے بھی نیٹ ورک تیار کر اور انہیں اپنا پاٹنر بھی بنایا گیا ہے ۔ یہ مقامی افراد گھر گھر جاکر لوگوں کو متاثر کرتے ہیں اور شروع میں کچھ پیسے دیکر اپنی طرف مائل کرتے ہیں اور انکے ذریعہ بڑا کسٹمر بنایا جاتاہے ۔

یہ بھی پڑھیں؛Water Shortage in Gaya گرمی کی پہلی دستک کے ساتھ مسلم اکثریتی وارڈ میں پانی کا بحران

ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بہت سے علاقوں سے ہم تک شکایتیں پہنچتی ہیں ، ایسی صورت میں ہمارا فرض اور دائرہ اختیار کاروائی کرنے کا ہے تو ہم شکایت کے بعد آگے کی کاروائی بھی کرتے ہیں۔2011 سے 2023 تک ای او یو میں 288 کیسز درج ہوئے ہیں جس میں 173 کیسوں میں جانچ ہورہی ہے اور 106 کیسوں کی جانچ مکمل کرلی گئی ہے اور اس میں جو قانونی کاروائی ہوتی ہے۔ وہ کی جارہی ہے ۔106 میں زیادہ تر میں الزمات کی کاپی جمع کردی گئی ہے اور ملزموم پر کاروائی بھی ہوئی ہے ۔9 کیسوں میں فائنل فارم دائر کیا گیا ہے جس میں تفصیل تصدیق نہیں ہوسکی ہے کیونکہ اس میں ایک بڑی پریشانی یہ بھی ہے کہ کمپنی کے مالک اور اسکے اسٹاف جو ہوتے ہیں وہ ریاست کے باہر کا پتہ دیتے ہیں۔

ای او یو نے مائیکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی

گیا: ریاست بہار میں مائکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیاں متحرک ہیں اور ان کے ذریعے دیہی علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ضلع گیا میں بھی ایسے معاملے پیش آئے ہیں تاہم ای او یو کے مطابق زیادہ معاملے دربھنگہ پٹنہ سمیت دوسرے اور شہروں میں پیش آئے ہیں۔ فرضی کمپنیوں کے ذریعے کم وقتوں میں کئی گنا رقم دینے کا سبز باغ دکھا کر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس طرح کی کمپنیوں کے ذریعے پہلے اعتماد بحال کرنے کی غرض چھوٹی رقم لیکر اسے بڑھا کر واپس کیا جاتا ہے لیکن جب ایک بار کمپنی پر اعتماد بحال ہوتا ہے تو وہ موٹی رقم لیکر راہ فرار ہوجاتے ہیں۔

ایسی کمپنیوں اور سبز باغ دکھانے والوں سے بہار پولیس کی ایک خاص یونٹ ' ای او یو ' کے اے ڈی جی نیئر حسنین خان ہوشیار رہنے کو کہ رہے ہیں ، نیئر حسنین خان بہار کے ای او یو کے اے ڈی جی ہیں اور انکے وقت میں فرضی کمپنیوں پر بھی شکنجہ کسا گیا ہے ، کاروائی تیزی سے کی جارہی ہے۔ لیکن اب ای او یو بہار کے باشندوں کو ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے اور ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اگر کہیں کسی ضلع میں اس طرح کا معاملہ ہورہاہے تو پولیس یا ای او یو کو اطلاع دیں تاکہ فوری تحقیق کر کاروائی کی جائے اور لوگوں کے پیسوں کو بچایا جاسکے ۔

آج اے ڈی جی نیئر حسنین خان نے باضابطہ پریس کانفرنس کرکے پورے حالات اور معاملات سے واقف کرایا ہے ۔نیئر حسنین خان نے کہاکہ دیہی علاقوں میں ٹھگی ہورہی ہے ۔ فرضی کمپنیوں اور مائکروایجنسیوں کے ذریعے ان علاقوں کو منتخب کر نشانہ بنایا جارہاہے جہاں آج بھی ٹکنالوجی کی واقفیت کی کمی ہے۔ وہاں پر اس طرح کے لوگ بچت کھاتے کے نام پر سبزباغ دیکھاتے ہیں. ان سے بچت کے نام پر کچھ رقم جمع کرواتے ہیں اور کئی گنا اسکا منافع دینے کی بات کرتے ہیں ، اس طرح کے معاملے آتے رہتے ہیں لیکن کچھ کمپنیاں بہتر بھی ہیں جو آربی آئی کی گائیڈ لائن کی روشنی میں کام کرتی ہیں تاہم انکے ذریعے موٹی رقم واپسی کا سبزباغ نہیں دیکھایا جاتاہے ۔ مگر اس میں کچھ کمپنیاں ایسی ہیں جو لوگوں کو لالچ دیکر موٹی رقم جمع کراتے ہیں اور پھر رقم لیکر غائب ہوجاتے ہیں ۔اس میں غریب عوام کا پیسہ ہوتا ہے جنہوں نے کڑی محنت و مشقت سے بچت کھاتہ کے نام پر رقم جمع کیا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ آپکو حیرانی ہوگی یہ رقم بڑی زیادہ ہے کیونکہ ان لوگوں نے ایسے علاقوں میں نیٹ ورک اور جال پھیلایا ہے، جومنظم علاقہ نہیں ہے جہاں تعلیم اور تکنیک کی کمی ہے ، ایسی کمپنیوں کے ذریعے مقامی لوگوں سے بھی نیٹ ورک تیار کر اور انہیں اپنا پاٹنر بھی بنایا گیا ہے ۔ یہ مقامی افراد گھر گھر جاکر لوگوں کو متاثر کرتے ہیں اور شروع میں کچھ پیسے دیکر اپنی طرف مائل کرتے ہیں اور انکے ذریعہ بڑا کسٹمر بنایا جاتاہے ۔

یہ بھی پڑھیں؛Water Shortage in Gaya گرمی کی پہلی دستک کے ساتھ مسلم اکثریتی وارڈ میں پانی کا بحران

ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بہت سے علاقوں سے ہم تک شکایتیں پہنچتی ہیں ، ایسی صورت میں ہمارا فرض اور دائرہ اختیار کاروائی کرنے کا ہے تو ہم شکایت کے بعد آگے کی کاروائی بھی کرتے ہیں۔2011 سے 2023 تک ای او یو میں 288 کیسز درج ہوئے ہیں جس میں 173 کیسوں میں جانچ ہورہی ہے اور 106 کیسوں کی جانچ مکمل کرلی گئی ہے اور اس میں جو قانونی کاروائی ہوتی ہے۔ وہ کی جارہی ہے ۔106 میں زیادہ تر میں الزمات کی کاپی جمع کردی گئی ہے اور ملزموم پر کاروائی بھی ہوئی ہے ۔9 کیسوں میں فائنل فارم دائر کیا گیا ہے جس میں تفصیل تصدیق نہیں ہوسکی ہے کیونکہ اس میں ایک بڑی پریشانی یہ بھی ہے کہ کمپنی کے مالک اور اسکے اسٹاف جو ہوتے ہیں وہ ریاست کے باہر کا پتہ دیتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.